Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25

مسلم لیگ(ق) نے وزیر اعظم سے چوہدری شجاعت اور پرویز الہی کے خلاف نیب مقدمات کھولنے کی وجوہات طلب کرلی‘ وزیر اعظم نے چوبیس گھنٹے کا وقت مانگ لیا اور یقن دلایا کہ حقائق معلوم کرکے بتاؤں گا بدھ کووفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور کہا کہ نیب پولیٹیکل انجنیئرنگ کا ادارہ بن چکا ہے۔ پنڈورا باکس کھلا تو چیئرمین نیب کی ذات کو نقصان ہوگا۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو نیب کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ 24 گھنٹے میں پتہ لگا کر بتاوں گا کہ اس معاملے پیچھے کون ہے چیئرمین نیب کو بتانا پڑے گا کہ کس کے کہنے پر یہ کام شروع کیا، اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں کہ وزیراعظم چیئرمین نیب سے پوچھ سکتے ہیں یا نہیں، ہم اتحادی ہیں عمران خان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ہمیں آگاہ کریں کہ بند کیسز کوکو اتنی اجلت میں کھولا گیا ہے، اس کے پیچھے کوئی تو کہانی ہوگی، بند کئے گئے کیسز کو نئے نمبر لگا کر دوبارہ ڈرامہ شروع کیا جارہا تھا، ہم نہیں چاہتے کہ پنڈورا بکس کھلے۔ پنڈورا باکس کھلا تو چیئرمین نیب کی ذات کو نقصان ہوگا، حکومت سے علیحدگی کی بات نہیں کی، ہمارا حق بنتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے پوچھیں اسکے پیچھے کون ہے، نیب پولیٹیکل انجنیئرنگ کا ادارہ بن چکا ہے۔ وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے پاکستان مسلم لیگ کے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کردیا اورکہا کہ 20 سال پرانے کیسز کس کے کہنے پر کھولے گئے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھا دیا، نیب کے معاملے پر مسلم لیگ ق نے وزیراعظم سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو مسلم لیگ ق کے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، کیا چیئرمین نیب نے خو د سے اقدام اٹھایا یا کسی کے کہنے پر کیا، تحقیقات کی جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ معاملے کی چھان بین کروا کے آپ سے دوبارہ رابطہ کروں گا، ہم نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے کہ بار بار پرانے کیسوں کو کس لئے کھولا جاتا ہے، پورا ملک اس وقت کورونا کی ایمرجنسی میں ہے، ایسے وقت میں چیئرمین نیب پرانے معاملات کیوں کھول رہے ہیں۔

مسلم لیگ(ق) نے وزیر اعظم سے چوہدری شجاعت اور پرویز الہی کے خلاف نیب مقدمات کھولنے کی وجوہات طلب کرلی‘ وزیر اعظم نے چوبیس گھنٹے کا وقت مانگ لیا اور یقن دلایا کہ حقائق معلوم کرکے بتاؤں گا بدھ کووفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور کہا کہ نیب پولیٹیکل انجنیئرنگ کا ادارہ بن چکا ہے۔ پنڈورا باکس کھلا تو چیئرمین نیب کی ذات کو نقصان ہوگا۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو نیب کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ 24 گھنٹے میں پتہ لگا کر بتاوں گا کہ اس معاملے پیچھے کون ہے چیئرمین نیب کو بتانا پڑے گا کہ کس کے کہنے پر یہ کام شروع کیا، اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں کہ وزیراعظم چیئرمین نیب سے پوچھ سکتے ہیں یا نہیں، ہم اتحادی ہیں عمران خان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ہمیں آگاہ کریں کہ بند کیسز کوکو اتنی اجلت میں کھولا گیا ہے، اس کے پیچھے کوئی تو کہانی ہوگی، بند کئے گئے کیسز کو نئے نمبر لگا کر دوبارہ ڈرامہ شروع کیا جارہا تھا، ہم نہیں چاہتے کہ پنڈورا بکس کھلے۔ پنڈورا باکس کھلا تو چیئرمین نیب کی ذات کو نقصان ہوگا، حکومت سے علیحدگی کی بات نہیں کی، ہمارا حق بنتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے پوچھیں اسکے پیچھے کون ہے، نیب پولیٹیکل انجنیئرنگ کا ادارہ بن چکا ہے۔ وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے پاکستان مسلم لیگ کے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کردیا اورکہا کہ 20 سال پرانے کیسز کس کے کہنے پر کھولے گئے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھا دیا، نیب کے معاملے پر مسلم لیگ ق نے وزیراعظم سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو مسلم لیگ ق کے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، کیا چیئرمین نیب نے خو د سے اقدام اٹھایا یا کسی کے کہنے پر کیا، تحقیقات کی جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ معاملے کی چھان بین کروا کے آپ سے دوبارہ رابطہ کروں گا، ہم نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے کہ بار بار پرانے کیسوں کو کس لئے کھولا جاتا ہے، پورا ملک اس وقت کورونا کی ایمرجنسی میں ہے، ایسے وقت میں چیئرمین نیب پرانے معاملات کیوں کھول رہے ہیں۔

مسلم لیگ(ق) نے وزیر اعظم سے چوہدری شجاعت اور پرویز الہی کے خلاف نیب مقدمات کھولنے کی وجوہات طلب کرلی‘ وزیر اعظم نے چوبیس گھنٹے کا وقت مانگ لیا اور یقن دلایا کہ حقائق معلوم کرکے بتاؤں گا بدھ کووفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور کہا کہ نیب پولیٹیکل انجنیئرنگ کا ادارہ بن چکا ہے۔ پنڈورا باکس کھلا تو چیئرمین نیب کی ذات کو نقصان ہوگا۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو نیب کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ 24 گھنٹے میں پتہ لگا کر بتاوں گا کہ اس معاملے پیچھے کون ہے چیئرمین نیب کو بتانا پڑے گا کہ کس کے کہنے پر یہ کام شروع کیا، اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں کہ وزیراعظم چیئرمین نیب سے پوچھ سکتے ہیں یا نہیں، ہم اتحادی ہیں عمران خان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ہمیں آگاہ کریں کہ بند کیسز کوکو اتنی اجلت میں کھولا گیا ہے، اس کے پیچھے کوئی تو کہانی ہوگی، بند کئے گئے کیسز کو نئے نمبر لگا کر دوبارہ ڈرامہ شروع کیا جارہا تھا، ہم نہیں چاہتے کہ پنڈورا بکس کھلے۔ پنڈورا باکس کھلا تو چیئرمین نیب کی ذات کو نقصان ہوگا، حکومت سے علیحدگی کی بات نہیں کی، ہمارا حق بنتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے پوچھیں اسکے پیچھے کون ہے، نیب پولیٹیکل انجنیئرنگ کا ادارہ بن چکا ہے۔ وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے پاکستان مسلم لیگ کے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کردیا اورکہا کہ 20 سال پرانے کیسز کس کے کہنے پر کھولے گئے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھا دیا، نیب کے معاملے پر مسلم لیگ ق نے وزیراعظم سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو مسلم لیگ ق کے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، کیا چیئرمین نیب نے خو د سے اقدام اٹھایا یا کسی کے کہنے پر کیا، تحقیقات کی جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ معاملے کی چھان بین کروا کے آپ سے دوبارہ رابطہ کروں گا، ہم نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے کہ بار بار پرانے کیسوں کو کس لئے کھولا جاتا ہے، پورا ملک اس وقت کورونا کی ایمرجنسی میں ہے، ایسے وقت میں چیئرمین نیب پرانے معاملات کیوں کھول رہے ہیں۔

مسلم لیگ(ق) نے وزیر اعظم سے چوہدری شجاعت اور پرویز الہی کے خلاف نیب مقدمات کھولنے کی وجوہات طلب کرلی‘ وزیر اعظم نے چوبیس گھنٹے کا وقت مانگ لیا اور یقن دلایا کہ حقائق معلوم کرکے بتاؤں گا بدھ کووفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور کہا کہ نیب پولیٹیکل انجنیئرنگ کا ادارہ بن چکا ہے۔ پنڈورا باکس کھلا تو چیئرمین نیب کی ذات کو نقصان ہوگا۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو نیب کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ 24 گھنٹے میں پتہ لگا کر بتاوں گا کہ اس معاملے پیچھے کون ہے چیئرمین نیب کو بتانا پڑے گا کہ کس کے کہنے پر یہ کام شروع کیا، اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں کہ وزیراعظم چیئرمین نیب سے پوچھ سکتے ہیں یا نہیں، ہم اتحادی ہیں عمران خان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ہمیں آگاہ کریں کہ بند کیسز کوکو اتنی اجلت میں کھولا گیا ہے، اس کے پیچھے کوئی تو کہانی ہوگی، بند کئے گئے کیسز کو نئے نمبر لگا کر دوبارہ ڈرامہ شروع کیا جارہا تھا، ہم نہیں چاہتے کہ پنڈورا بکس کھلے۔ پنڈورا باکس کھلا تو چیئرمین نیب کی ذات کو نقصان ہوگا، حکومت سے علیحدگی کی بات نہیں کی، ہمارا حق بنتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے پوچھیں اسکے پیچھے کون ہے، نیب پولیٹیکل انجنیئرنگ کا ادارہ بن چکا ہے۔ وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے پاکستان مسلم لیگ کے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کردیا اورکہا کہ 20 سال پرانے کیسز کس کے کہنے پر کھولے گئے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھا دیا، نیب کے معاملے پر مسلم لیگ ق نے وزیراعظم سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو مسلم لیگ ق کے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، کیا چیئرمین نیب نے خو د سے اقدام اٹھایا یا کسی کے کہنے پر کیا، تحقیقات کی جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ معاملے کی چھان بین کروا کے آپ سے دوبارہ رابطہ کروں گا، ہم نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے کہ بار بار پرانے کیسوں کو کس لئے کھولا جاتا ہے، پورا ملک اس وقت کورونا کی ایمرجنسی میں ہے، ایسے وقت میں چیئرمین نیب پرانے معاملات کیوں کھول رہے ہیں۔