بھارت ایک بہت بڑا ملک ہے جس کی ایک بڑی معیشت ہے لیکن اس کے باوجود دنیا بھر میں مذاق کا نشانہ بنتا رہتا ہے۔ سوال یہ کہ اس کی ذلت کی بنیادی وجہ کیا ہے؟ خطے کی صورت حال کے ماہرین کے مطابق اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی سرکار کی انتہا پسند پالیسی اور ہندو بنیاد پرستی نے اسے دنیا میں بے اعتبار اور بے توقیر کر دیا ہے۔ بھارت کی برسراقتدار جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو یہ واحد اعزاز ضرور حاصل کہ ہے کہ اس نے جنوبی ایشیا کے اتنے بڑے ملک اور بڑی معیشت کو اپنی ہم عصر دنیا بھر میں مکمل طور پر رسوا کروا دیا پے۔ امریکا کے بڑبولے صدر ڈونلڈ اور انتخابی عمل میں گردن گردن تک پھنسے ہوئے نے ایک بار پھر خطے خطے کے اس بڑے ملک اور ایک ایٹمی طاقت بھارت کا مذاق اڑایا اور وہ بھی صدارتی مباحثے میں جس ایک خاص اہمیت ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی یوں تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوستی کا دم بھرتے نظر آتے ہیں مگر اس بے موقعہ ذلت، پورے بھارت کی شرمناک رسوائی پر ایک لفظ بھی نہیں ان کے منہ سے نہیں نکلا سکا۔ یہاں تک کہ دفتر خارجہ کی ایک ٹوئٹ بھی نہیں دنیا کے سامنے نہیں آسکی کوئی تو رد عمل آنا چاہئیے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعوی رکھنے والے ملک کی جانب سے، مگر خاموشی،،، اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارتی ووٹرز امریکی انتخابات میں موثر کردار ادا کرتے ہیں، یہ بھی درست ہے کہ متعدد امریکی ملٹی نیشنل کمپنیز کی سربراہی بھی انڈینز کے پاس ہے پھر ایسا کیوں؟ کیا بھارت دنیا میں تنہا ہوتا جا رہا ہے، کیا مودی سرکار سیکولر بھارت کا امیج تباہ کر کے ایسی غلطی کر بیٹھی ہے جس کا کوئی مداوا نہیں ہو سکتا۔ دیکھتے ہیں معصوم رضی چینل کا یہ مکالمہ: