حسینی برہمن، جی ہاں، یہ دو عقائد کا حیران کن سنگم ہے۔ ہندو برہمن اور حضرت امام حسین علیہ السلام کے عقیدت مند، ایک طرف اشلوک تو دوسری جانب درود و سلام، حسینی برہمن ہیں کون، کہاں سے آئے، کیا تاریخ ہے؟
اس سلسلے میں بہت سے اہم حقائق تاریخ اور بہت سے پروپیگنڈے اور تضادات کی دھند میں چھپے ہوئے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ حسینی برہمنوں کی بکھری تاریخ و روایات بہت سے مغالطوں کو جنم دیتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی سچ ہے کہ ہندو مت قبل از اسلام موجود تھا، یہ بھی سچ ہے کہ ہند اور عرب کے درمیان روابط موجود رہے، مگر کیا کربلا میں امام حسین کیساتھ ریجاب دت کے بیٹوں نے جنگ لڑی؟ تاریخ سے یہ تو ثابت ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے ہندوستان جانے کا قصد کیا تھا، بہت سے خطوط بھی لکھے تھے، یہ بھی درست ہے کہ امام حسین رضی اللہ عنہ کی اہلیہ بی بی شہر بانو فارس کی شہزادی تھیں، جن کی بہن مہر بانو [چندر لیکھا] ہندو راجہ چندر گپت موریہ کی اہلیہ تھیں، یعنی ایک رشتہ تو موجود تھا۔ مگر کیا یہ درست ہے کہ راجہ چندر گپت موریہ نے برہمن لشکر امام مظلوم کی مدد کیلئے روانہ کیا تھا؟
کوفہ اور کربلا کے درمیان ایک علاقہ آج بھی موجود ہے جسے دیر الہندیہ کہا جاتا ہے، یعنی ہندوئوں کے رہنے کی جگہ، کیا یہ درست ہے کہ ریحاب دت یا برہمنوں کا لشکر اسی جگہ قیام پذیر ہوا تھا؟ بہت سے ایسے اہم سوال ہیں جن پر آج تک بھرپور کام نہیں کیا گیا، اس ڈاکومنٹری میں ایک جید حسینی برہمن کو بھی شامل رکھا گیا ہے تا کہ ان کا موقف واضح طور پر سامنے آ سکے۔ آئیے الجھی ڈور سلجھاتے ہیں، جانتے ہیں حقیقت حسینی برہمن کے بارے میں: