حبیب نور ماگومیدوف، عطیم یو ایف چیمپئن، مسکڈ مارشل آرٹس جیسے خطرناک کھیل کا شہنشاہ، اچانک ریٹائرمنٹ کے فیصلے نے دنیا کو حیران کر دیا۔ ایک ایسا چیمپئن جس نے کبھی کوئی میچ نہیں ہارا، یو ایف سی جیسے خطرناک رنگ میں جسکا ریکارڈ 29 ۔ 0 کا رہا، عمر صرف 32 سال، کیریئر کے ایسے وقت میں ریٹائر ہوا جب بڑے بڑے کھلاڑی اسکا سامنا کرنے سے گھبراتے تھے۔ داغستان کے صوفی خاندان کا چشم و چراغ، گزشتہ ہفتے دبئی میں اپنے حریف جسٹن گھیتجے کو دوسرے رائونڈ میں صرف ایک منٹ چونتیس سیکنڈ میں ہرا کر فاتح قرار پائے اور پھر روتے ہوئے رنگ میں ایسا اعلان کیا کہ دنیا ہکا بکا رہ گئی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ خبیب نے یو ایف سی مقابلوں میں دولت اور شہرت کمائی، ایک سلیبریٹی، مگر ساتھ ہی ایک پکے مسلمان، بلکہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہو گا کہ انکے اندر ایک بڑا صوفی چھپا ہے۔ بلاشبہ خبیب نور ماگو میدوف ایک بڑا ناک ہیں، بڑا کام کیا ہے انہوں نے مگر مجھے لگتا ہے کہ انکا کیریئر ختم نہیں بلکہ شروع ہوا ہے، جانے مجھے کیوں لگتا ہے کہ خداوند تعالی اس شخص سے کوئی بہت بڑا کام لینا چاہتا ہے۔
آئیے دیکھتے ہیں ڈاکومنٹری خبیب نور ماگومیدوف کے بارے میں: