مجھے یہ دھکا کس نے دیا تھا؟
بھائی صاحب بہت معذرت وہ پیچھے سے دھکا آیا تھا تو آپ کو بھی دھکا لگ گیا-
ہاں وہ تو ٹھیک ہے مگر آخر پتہ تو چلے کہ وہ دھکا دیا کس نے تھا-
چھوڑو نا بھائی جانے بھی دو- نہ جانے کس غریب کا دھکا لگ گیا آپ کو- شاید وہ تو آپ کو جانتا بھی نہ ہو- بلکہ وہ تو شاید یہ بھی نہ جانتا ہو کہ اس کا دھکا ہم سب سے ہوتا ہوا آپ تک پہنچا اور آپ کو لگ گیا-
اس مہنگائی کے دور میں ایک دھکا ہی تو ہے جو ہم سستا لگا دیتے ہیں مگر لگانے والے کو یہ دھکا مہنگا پڑ جاتا ہے-
ارے نہیں میرے بھائی آپ غلط سمجھ رہے ہیں میرا ارادہ اس سے قطعی کوئی بدلہ لینے کا نہیں ہے بلکہ جس نے بھی مجھے یہ دھکا دیا میں اس کا دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں- کیوں کہ میرے لیے تو وہ میرا سب سے بڑا محسن ہے –
کیا واقعی….
جی جی بالکل!!
کیا کہہ رہے ہو بھائی؟ دھکے نے کہیں آپ کے دماغ پر اثر تو نہیں کر دیا؟
دھکا دینے والا آپ کا محسن کیسے ہو گیا بھلا؟؟
یہ سب آپ نہیں سمجھ سکیں گے، آپ رہنے دیں، بس آپ مجھے میرے محسن کا نام بتائیں جس نے مجھے یہ دھکا دیا تھا-
لیکن وہ تو مایوس ہو کر یہاں سے چلا بھی گیا-
چلا گیا.. مگر کہاں ؟؟
وہ نہ جانے کب سے اِس قطار میں لگا ہوا تھا- اپنے آگے اتنے لوگوں کو دیکھا تو اس نے یقیناً یہی سوچا ہوگا کہ نہ جانے اس کی باری کب آئے گی اس لیے وہ چلا گیا- اسے تو شاید یہ بھی نہیں معلوم کہ اس کا لگایا ہوا دھکا ہم سب سے ہوتے ہوتے آپ تک پہنچا- شاید اس نے یہ سب جان بوجھ کر بھی نہ کیا ہو-
ہممممم!!! ٹھیک کہتے ہیں آپ-
اب تو آپ نے واقعی تجسس بہت بڑھا دیا ہے- اگر مناسب سمجھیں تو بتا دیں کہ دھکا دینے والا وہ شخص آپ کا محسن کیسے ہو گیا؟
جی جی ٹھہریں… میں بتاتا ہوں-
دراصل میں نہ جانے کب سے اسی جگہ پر کھڑا تھا- ڈرتا تھا کہ ایک قدم بھی آگے بڑھایا تو جہاں قدم جما کر کھڑا تھا کہیں اس جگہ سے بھی محروم نہ ہو جاؤں- میرے دل میں ہمیشہ یہی اندیشہ رہا کہ ایک قدم بھی آگے بڑھانے پر کہیں میرا پاؤں نہ پھسل جائے اور میں کسی ان دیکھی کھائی میں نہ جا گروں- اس طرح جو جگہ ملی ہوئی تھی کہیں وہ بھی نہ چھن جائے- سدا یہی خوف دامن گیر رہا اور بس پھر یہی سب کچھ سوچ کر میں نہ جانے کب سے اسی جگہ قدم جمائے کھڑا رہا- مگر پھر پیچھے سے ایک زوردار دھکا آیا جس نے مجھ کو کئی قدم آگے بڑھا دیا-
تو دھکا کھا کر آپ کو غصہ تو آیا ہوگا نا؟
دھکہ ملنے پر غصہ آنا تو فطری ہے اور سچ بھی یہی ہے کہ پہلے پہل تو مجھے اس دھکا دینے والے شخص پر بہت شدید غصہ آیا تھا، مجھے وہ اپنا دشمن لگا تھا جس کی وجہ سے میں اپنی اس سابقہ جگہ سے محروم ہو گیا تھا مگر پھر جب میں نے اپنے اطراف غور کیا تو حیرت انگیز طور پر سب کچھ میرے اُس خوف کے برعکس تھا- سب کچھ بہترین تھا-
پھر میں نے کھلے دل سے سوچا تو سمجھ آیا کہ اگر مجھے یہ دھکا نہ ملتا تو میں کبھی اُن نئے اور دلفریب مناظر سے لطف اندوز نہ ہو پاتا- وہ مناظر جو ڈر، خوف اور اندیشوں سے آگے بڑھ کر دکھائی دیتے ہیں- وہ مناظر جو اپنی جگہ چھوڑ دینے کا خطرہ مول لینے والوں کا استقبال کرتے ہیں- وہ مناظر جن کی خوبصورتی ہمت توڑتے وسوسوں کو کچل دینے کے بعد نظر آتی ہے-
درحقیقت اس ایک دھکے نے مجھے آگے بڑھا کر میرے لیے خوش بختی کے ہزاروں در وا کر دیے- مجھے نئے راستے دکھائی دیے ورنہ شاید میں خود سے آگے بڑھنے کی یہ ہمت کبھی نہ کر پاتا-
جس نے بھی نادانستگی میں ہی سہی، دھکا دیا، مگر دھکا دے کر مجھے میری جگہ سے تو ہلایا- وہ جگہ جس کو چھوڑنے کے لیے شاید میں کبھی تیار نہ ہوتا-
جگہ بدلی، منظر بدلا اور یقین مانیں پھر تو جیسے سب ہی کچھ بدل گیا-
تو پھر جناب اب آپ ہی بتائیں کہ مجھے دھکا دینے والا میرا محسن ہوا کہ نہیں؟؟