پی ڈی ایم پر اعتراض کیا جاتا ہے کہ ایک طرف وہ قانون، آئین اور سول بالادستی کی بات کرتی ہے تو دوسری طرف فوج سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ عمران خان کی حکومت گرائے یہ تو دوعملی ہوئی۔ آئین کی بالادستی کا تقاضا تو یہ ہے کہ فوج کو حکومت گرانے کا اختیار حاصل نہ ہو فوج کو ایک جمہوری حکومت برطرف کرنے کی دعوت دینا بجائے خود جمہوریت دشمنی ہے
بہ ظاہر اس اعتراض میں معقولیت نظر آتی ہے خصوصاً ان لوگوں کے لیے یہ سوال بڑا معقول ہے جو موجودہ سیٹ اپ کو درست طور پر سمجھنے سے قاصر ہیں۔ البتہ جو لوگ اس حکومت کے خال و خد ، ہیئت ترکیبی اور اس کی تشکیل کے پس منظر سے واقف ہیں پھر بھی یہ سوال کر رہے ہیں تو وہ تجاہل عارفانہ سے کام لے رہے ہیں۔ انہیں معلوم ہے پی ڈی کا اصل مطالبہ کیا ہے۔
پی ڈی ایم یہ نہیں کہہ رہی کہ فوج حکومت گرائے بلکہ یہ کہہ رہی ہے کہ اس جعلی حکومت کی پشت پناہی چھوڑ دے۔ پشت پناہی چھوڑنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ مقتدر ادارے حکومتی احکامات ماننے سے انکار کریں بلکہ یہ مقصد ہے کہ اسٹبلشمنٹ نے جن بیساکھیوں پر یہ حکومت کھڑی کی ہے ان بیساکھیوں کو سہارا دینا چھوڑ دے۔ سب کو معلوم ہے پی ٹی آئی حکومت کرنے کے لئے مطلوبہ اکثریت سے محروم ہے۔ یہ اسٹبلشمنٹ ہی کی نوازش ہے کہ عمران خان کو بلوچستان عوامی پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ ق جیسی یساکھیاں فراہم کی ہیں۔ یہ سب اسٹبلشمنٹ کی گود میں کھیلنے والی جماعتیں ہیں جو اپنی مرضی سے کوئی بھی فیصلہ نہیں کر سکتیں۔ اگر اسٹبلشمنٹ ان کو اشارہ کرے کہ حکومت کی حمایت چھوڑ دو تو اسی وقت حکم بجا لائیں گی بلکہ اسٹبلشمنٹ ان کو اپنی مرضی سے کوئی بھی فیصلہ کرنے کا اختیار ہی دے دے تب بھی وہ حکومت کی ڈوبتی کشتی سے چھلانگ لگانے میں دیر نہیں لگائیں گی اور پی ڈی ایم کا مطالبہ یہی ہے۔
علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کا کیس 2014 سے الیکشن کمیشن میں لٹکا ہوا ہے اپوزیشن سمجھتی ہے کہ اتنے سنگین نوعیت کے کیس کا فیصلہ نہ ہونے دینے کے پیچھے بھی اسٹیشن کا ہاتھ ہے۔ جب پی ڈی ایم کہتی ہے کہ مقتدر قوتیں عمران خان کی پشت پناہی چھوڑ دیں تو اس کا ایک مطلب یہ بھی ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن کو میرٹ کی بنیاد پر فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کرنے دیا جائے اور اس پر فیصلہ نہ کرنے کےلئے دباؤ نہ ڈالا جائے۔ اپوزیشن کو یقین ہے۔ میرٹ پر فیصلہ ہونے کی صورت میں نہ صرف موجودہ حکومت خطرے سے دوچار ہوجائے گی بلکہ تحریک انصاف کا سیاسی مستقبل بھی داؤ پر لگ جائےگا۔