• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home کتاب اور صاحب کتاب

سعید آسی نے اپنی تازہ کتاب میں قوم کے دکھوں کو زبان عطا کردی

سعید آسی نے اپنی کتاب" اشرافیہ اور عوام" میں ان مسائل کو اپنا موضوع بنایا ہے جن کی وجہ سے عوام محرومی کا شکار ہیں | کامران نسیم بٹالوی کا نسیم سحر

کامران نسیم بٹالوی by کامران نسیم بٹالوی
November 25, 2021
in کتاب اور صاحب کتاب
0
سعید آسی
123
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

 ایک سچا لکھاری ہی معاشرہ کی نبض شناسی کا جوہر شعوری رکھتا ہے۔ یقننا کوئی دوسرا اس زاویہ نگاہ سے اتنی دور اندیشی  نہیں رکھتا۔ لہٰذا میں یہ عرض کرتے ہوئے فخر محسوس کرتا ہوں کہ سعید آسی ایسے ہی لوگوں میں سے ایک ہیں۔

خرقہ پوش

ویسے تو ہر زمانے کے لکھاری اپنے اپنےانداز میں تعمیر معاشرہ و قومی اصلاحی پہلو اجاگر کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ ان میں سے چند ایک ہی اپنی کامل مشاہداتی و تجرباتی بصارت اور مجاہدانہ استقامت  رکھتے ہیں۔ اسی بنا پرتصنیفی اور تخلیقی اوج کمال حاصل کر پاتے ہیں۔ اگر ایسے لکھاریوں کو معاشرہ کا آئینہ گردانا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔ یہ لوگ ہمیشہ وہی دکھاتے ہیں جیسا منظر نامہ ہوتا ہے۔  ایسے لکھاری کسی خرقہ پوش سے کم نہیں ہوتے۔ ان کا مقصد نعرہ انا الحق بلند کرنا ہوتا ہے۔ حتیٰ کہ انہیں لاکھ منصوری صعوبتیں ہی کیوں نہ برداشت کرنی پڑیں۔  ایسے ہی با کمال و زیرک نگاہ لکھاریؤں کے تخلیقی شاہکاروں پر بات کرنا سورج کو چراغ دکھلانے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھئے:

پیٹرول پمپ ہڑتال، مہنگائی کے ایک اور بم کی آمد آمد

پچیس نومبر: آج پاکستان کے نامور فلمی گلو کار سلیم رضا کی برسی ہے

ففتھ جنریشن وار اور چور و چوکیدار

میرے جیسے طالبعلم کے تو بات کرتے ویسے ہی ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں۔ جب میں اپنی ناقص اور ناپایئدار علمی بساط کے تحت بڑے لوگوں کے بڑے کاموں پر رائے زنی دینے کی کوشش کرتا ہوں۔ لیکن کیا کیا جائے کیونکہ اعلی ادبی خزینوں کو پڑھ کر متاثر ہونے کے بعد ایسے لکھاریوں کی گوہر نایاب تحریروں کی توصیف وتعریف کیئے بغیر رہا ہی نہیں جاتا اور ایسے ہی نادر لکھاریوں میں سے ایک سعید آسی صاحب کا نام بھی ہے جن کا شمار پاکستانی دبستان کے صٖفحہ اول کے لکھاریوں میں ہو تا ہے۔

اشرافیہ اور عوام

حالیہ دنوں میں سعید آسی صاحب کے ادبی سرمایہ میں ان کی کتاب ”اشرافیہ اور عوام“ کا نیا اضافہ ہوا۔ کورونا وبا کے دوران لکھے جانے والے ان کے منتخب کالموں پر مشتمل یہ کتاب کسی شاہکار سے کم نہیں۔سعید آسی صاحب کی اشرفیہ اور عوام یوں تو مختلف کالموں کا مجموعہ ہے۔ لیکن قاری کوپڑھنے پر پتہ چلتا ہے کہ طباعت شُدہ مواد دور اندیشی اور حکمت سے لبریز ہے۔

ADVERTISEMENT

بہت سے ایسے کالم پڑھنے کو ملتے ہیں جس میں حالات و واقعات کی کوسوٹی پر پر کھنے کے بعد آسی صاحب نے ممکنہ پیشگی نتائج بتا دیے تھے اگرچہ بہت سی پیش وقت تحاریر دو سالوں یا کئی ماہ پہلے ہی لکھی گئی ہیں مگر آج کے تناظر میں پورا پورا درست اتر رہی ہیں۔  یہ کسی بھی باریک مشاہداتی حقائق و نتائج کے مظہر سے کم نہیں۔ اس میں کوئی د و رائے نہیں کہ”اشرفیہ اور عوام“ صحافتی نصاب تعلیم میں ایک سند کے طور پر شمار ہوگی۔

لکھنے والوں کے لیے سبق

اس کتاب میں مصنف نے اپنی علمی مہارت کے ساتھ کالم نگاری اختیار کرنے والوں اور اداریہ نویسوں کے لئے واضح خطوط فراہم کیے ہیں۔ جن پر چلتے ہوئے پروفیشنل لکھاری سیکھ سکیں گے کہ کیسے سنجیدہ اور تعمیری و تنقیدی صحافت کو اپنا شعائر بنایا جا سکتا ہے۔  ہر تحریر پسِ منظر سے پیش منظر تک خوبصورت لڑی میں پروئی ہوئی ہیں اور ان تحریروں میں نہ کوئی ذاتی حملے نظر آتے ہیں اور نا ہی محض اختلاف رائے کے نام پر دوسروں کی دل آذاری کی گئی ہے۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

کتاب ویسے تو بہت سے پہلووں کے لحاظ سے انفرادیت رکھتی ہے لیکن آسی صاحب نے ”اشرافیہ اور عوام“ کا انتساب قدرے روایت سے ہٹ کر کیا ہے میری نظر سے کتابیں تو بہت سی گزریں ہیں لیکن آسی صاحب بطور پہلے مصنف دیکھنے کو ملے جنہوں دیگر مصنفین حتیٰ کہ اپنی بھی گذشتہ تصانیف سے ہٹ کر بڑے بزرگوں یا اکابرین کی بجائے ایک چھوٹی بچی صوفیہ شاہد جو کہ ان کی پوتی ہے کے نام کی جس سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ جب ہونہا ر بروا کہ چکنے چکنے پات ہونے کے ساتھ ساتھ وہ جستجو کے متلاشی بھی ہوں تو بڑے بزرگ بھی ان سے انسپیریشن لے سکتے ہیں۔

انتساب

کتاب اپنے قاری کو انتساب کے توسط سےسوچ کی ایک نئی جہت فراہم کرتی ہے ”اشرافیہ اور عوام“ کے پیش لفظ میں ہی آسی صاحب نے دریا کو کوزے مین بند کر دیا ہے اور یہی حروف آغاز ان کی ادبی و پیشہ ورتمام تخلیقات کا مرکزی فکر اور تھیم کا غماز ہے۔

دیکھا جائے تو آسی صاحب کی تما م صحافتی تحاریر اور بہت سی ادبی تخلیقات کا لب لباب انکے ایک جملہ میں محیط ہے۔ ”میں بحر صورت تکریم انسانیت کا داعی اور قائل ہوں۔ اس لیے تحقیر انسانیت پر میرا دل کڑھتا ہے“۔ کیا عمدگی سے انہوں نے انسانی عدم مساوات کے خلاف اپنی قلمی مقصدیت کو بیان کر ڈالا۔  یہ حقیقت ہے کہ وہ اس کتاب میں  آئین، انصاف اورقانون پر عمل در آمد کا مقدمہ لڑتے دکھائی دیتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ انسان کی کسمپرسی اور معاشی بے حالی کا بھی خاتمہ ہو جائے۔

عوامی حقوق کی فکر

”اشرافیہ اور عوام“ طاقت ور طبقات کی طرف سے انسانوں کو نقسم کرنے کے ناپاک عمل کے خلاف آواز احتجاج ہے۔ اس کتاب کی ہر تحریر یہ باور کروا رہی ہے کہ  پاکستان کے عوام ہی ملک کے حقیقی وارث ہیں۔ ان کے مطابق اشرافیہ چہرے اور باریاں بدل بد ل کر لگاتار اقتدار میں رہتی ہے۔ یہی طبقہ  طاقت کے زور پر انسانی وسائل کی لوٹ مار کرتا ہے۔ نتیجتاً عوام اپنے  حقوق سے محروم ہوجاتے ہیں۔ اسی وجہ سے محکمومانہ طرز زندگی عوام کا مقدر بن جاتا ہے۔  پاکستانیوں کے لئے یہ ایک دائمی المیہ ہے۔

آسی صاحب کا دوسرا اہم نکتہ تکبر سے نفی اور عاجزی کی رغبت و فکر ہے۔  یہی دو اہم نکتے انسانی اقدار کے اعلیٰ معیار کو دو ام بخشتے ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ ان سب کالموں میں سنگدل اشرافیہ کی بے حسی کو بے نقاب کیا گیا ہے۔

اکابرین صحافت کا خراج تحسین

 مجیب الرحمن شامی نے اس کتاب پر تبصرہ کیا ہے کہ آسی صاحب نے  مجید نظامی صاحب کی مسند پر بیٹھنے کا حق ادا کر دیا ہے۔ ان کے کالموں میں امیدکو کبھی نہ کھونا بڑا اہم درس ہے۔ عطا الحق قاسمی نے کہا کہ سیعد آسی صاحب کے کالم بڑے متعدل ہوتے ہیں۔ ان کالموں سے اختلاف اور اتفاق دونوں ہی کیا جا سکتا ہے۔  سعید آسی صاحب کا شمار مادیت پرست لکھاریوں کے بر عکس مقصدیت اور مفاد عامہ کی خاطر قلم کو جنبش لانے والوں میں ہوتا ہے۔

کتاب کے ناشر علامہ عبدالستار عاصم نے بھی آسی صاحب کو قوم کا لیڈر رائٹر قرار دیا ۔انھوں نے مزید کہا انکی تحریریں مشعل راہ ہیں۔ یہ تحریریں عوام کو ترقی کا راستہ دکھاتی ہیں۔

ان تما م اساتذہ قلم کاروں کے اہم ترین تبصرے کتاب کی اہمیت کو اجاگر کررہے ہیں۔ میری یہ خوش بختی ہے کہ نوائے وقت میں سیعد آسی صاحب کے زیر سایہ اور انکی نیاز مندی میں لکھنے کا موقع میسر آرہا ہے۔ مجھے ان سے ہر روز کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے۔ انھوں نے حق گوئی کا علم بلند کر رکھا ہے۔ وہ معاشرے کی امید ہیں۔ دعا ہے اللہ تبارک تعالیٰ وطن عزیز کو آسی صاحب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ (آمین)۔

Previous Post

پیٹرول پمپ ہڑتال، مہنگائی کے ایک اور بم کی آمد آمد

Next Post

چھبیس نومبر: جاگیر داری کی آخری نشانی نواب کالا باغ کی آج برسی ہے

کامران نسیم بٹالوی

کامران نسیم بٹالوی

Next Post
نواب کالا باغ

چھبیس نومبر: جاگیر داری کی آخری نشانی نواب کالا باغ کی آج برسی ہے

محشر خیال

پروفیسر فتح محمد ملک کا آشیان
محشر خیال

پروفیسر فتح محمد ملک کا آشیاں

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions