ADVERTISEMENT
پیر خواجہ حمیدالدین چشتی نظامی سیالوی وصال فرما گئے وہ گزشتہ چند دنوں سے سرگودھا کے ایک نجی ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل تھے جہاں وہ خالق حقیقی سے جا ملے ، ہر چند کہ رات گئے نجیب اللہ سلفی کی طرف سے وفات کی تردید بھی جاری ہوئی مگر جھنگ کے پیر حضرت محمد طاہر حسین نے وفات کی تصدیق کر دی تھی ۔ آج 18 ستمبر بروز جمعہ بعد از نماز جمعہ ایک بجے دن سرگودھا کے مضافاتی قصبے سیال شریف میں نمازجنازہ ہوگی۔
پییر خواجہ حمیدالدین سیالوی سیاسی روحانی شخصیت تھے ، 1988 ء سے 1993 ء تک سینٹ کے ممبر بھی رہے ، جمعیت المشائخ نامی سیاسی جماعت کی بنیاد بھی رکھی۔ وہ تحریک ختم نبوت کے روح رواں تھے مسلم لیگ کے لئے بھی ان کی خدمات تحسین افرین تھیں مگر نواز شریف کے تیسرے دور کے اخری دنوں میں راولپنڈی فیض اباد میں تحریک لبیک کے تین ہفتوں کے دھرنے کے دوران جھنگ ، سرگودھا، فیصل اباداور چنیوٹ کے احتجاجی جلسوں سے خطاب بھی کیا اسی عرصے میں 14 ممبران اسمبلی نے انہیں استعفے بھی پیش کئے پھر شہباز شریف کی سیال شریف امد پر پیر خواجہ حمیدالدین سیالوی نے اپنی احتجاجی تحریک ختم کر دی تھی البتہ الیکشن 2018 ء میں پیر صاحب کے بیٹے قاسم سیالوی نے تحریک انصاف کے ٹکٹ سے انتخاب میں حصہ لیا تھا۔
پیر خواجہ حمیدالدین سیالوی چشتی کے والد گرامی پیر خواجہ قمرالدین چشتی نظامی تونسوی تحریک ختم نبوت کا معتبر حوالہ تھے 1953ء کی تحریک ختم نبوت میں اپ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل تھا، الغرض پنجاب کی سیاست ، روحانیت کی دنیا ، ناموس رسالت ، تحریک ختم نبوت اور رد قادیانیت کے لئے خانوادۂ سیال شریف کی خدمات ، ناقابل فراموش ہیں۔ پیر خواجہ حمید الدین سیالوی کے انتقال کی خبر ملک بھر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس کے بعد پورا ملک رنج و الم کی لپیٹ میں آگیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔