• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال

مریم نواز سے وابستہ اصل امید

کیا مریم نواز سے یہ توقع پوری ہو سکے گی پاکستان اپنے قومی مفادات پورے کرتے ہوئے اقوام عالم کی امیدوں پر بھی پورا اتر سکے؟

ڈاکٹر فاروق عادل by ڈاکٹر فاروق عادل
January 31, 2023
in محشر خیال
0
مریم نواز
40
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

مریم نواز لوٹ آئی ہیں اور مسلم لیگ کے متوالوں نے ان کا پرجوش خیر مقدم بھی کر دیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ مریم نواز نے گزشتہ چار ماہ کے دوران میں ایسا کیا کیا ہے کہ وہ ایسے استقبال کی حق دار بنیں اور ایسا کیا ہے جو وہ اب کریں گی تو ان کی جماعت میں زندگی کی ایک نئی لہر دوڑ جائے گی؟یہ سوالات ایک بحث کے متقاضی ہیں۔ اس بحث میں جانے سے قبل مریم نواز کو سمجھنے کے علاوہ پارٹی میں ان کے کردار کو بھی سمجھنے کی ضرورت ہے۔

ذرا سا پیچھے جائیں۔ یہی کوئی پانچ ساڑھے پانچ برس۔ قوم نے انھیں یہ کہتے سنا کہ میں نے آج( انھوں نے سینکڑوں میں) ایک نمبر بتاتے ہوئے کہا کہ اتنے سوالوں کے جواب دے کر وہ قرض بھی چکا دیا ہے جو مجھ پر واجب بھی نہ تھا۔ یہ وہی زمانہ تھا جب مریم نواز کا سیاست سے ابھی تک کوئی تعلق واسطہ نہیں تھا پھر کیوں انھیں مقدمات میں الجھایا جا رہا تھا، خود انھیں بھی اس کا احساس تھا جبھی تو پہلی پیشی کے بعد انھوں نے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ میرے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟ پھر کہا کہ وہ مجھے نواز شریف کی کمزوری نہیں طاقت پائیں گے۔ مریم نواز جب یہ بیان دے رہیں تھیں، سینیٹر عرفان صدیقی اس وقت وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم کے پاس موجود تھے اور ٹیلی ویژن پر یہ مناظر دیکھ رہے تھے۔ انھوں کہا، جناب وزیر اعظم یہ لوگ تو مائنس ون کرنے چلے تھے لیکن ان کی بدقسمتی دیکھئے کہ مائنس ون تو کیا ہوتا ، یہ پلس ون کر بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:

ADVERTISEMENT

فواد چودھری کی گرفتاری، سمجھنے کے چند پہلو

سرکاری جامعات کے مالی بحران کا اصل ذمے دار کون؟

برتری اور احساس برتری

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

کسی زیادتی، واقعہ یا اتفاق کے نتیجے میں کسی شخص کا یوں اچانک نمایاں ہو جانا کوئی بڑی بات نہیں لیکن وہ واقعہ جسے عرفان صدیقی صاحب نے پلس ون سے تعبیر کیا، نہ اتنا معمولی ہے کہ کوئی اسے نظر انداز کر سکے اور نہ اتنا آسان ہے کہ کوئی فرزانہ کہہ دے کہ فلاں قیادت کے منصب پر فائز ہو گیا ہے تو اس پر یقین کر لیا جائے۔ کسی قوم یا کسی اجتماعیت کی زندگی میں ایسا واقعہ پے در پے آزمائشوں سے گزرنے اور سرخ رو ہونے کے بعد ہی رونما ہوتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمارے یہاں ایسا واقعہ ہو گزرا ہے۔ پانامہ کا تنازع اٹھنے اور اقامے کی بنیاد پر میاں نواز شریف کو پہلے حکومت اور اس کے بعد سیاست سے بھی نکالنے کی کوششوں سے جس دور کا آغاز ہوا تھا، مریم نواز کو ان میں مکمل پر لپیٹ کرسیاست سے بارہ پتھر باہر رکھنے کی کوشش کی گئی لیکن واقعہ یہ ہے کہ مریم نواز اس ان تمام مشکلات سے نہ صرف سرخ رو گزریں بلکہ ان کی جماعت میں قیادت کا جو خلا پیدا کیا گیا تھا، یہ کمی بھی انھوں نے پوری کی۔

آزمائشوں میں پیٹھ نہ دکھانا اور مایوسی کے شکار کارکنوں کو حوصلہ دینے جیسی خوبیاں ہی ہوتی ہیں جو کسی کو از خود قیادت کے منصب پر فائز کر دیتی ہیں۔ مریم نواز کے ساتھ یہی ہوا ہے۔ اپنے ان ہی اوصاف کی وجہ سے وہ نہ صرف مسلم کے کارکنوں کی امید ہیں بلکہ قوم کے ان طبقات کے لیے روشنی کی ایک کرن ہیں جو گزشتہ چار برس کے عرصے میں تبدیلی کے نام پر مایوسیوں کا شکار ہوئے اور اب وہ واقعی ایک نئی اور پر عزم قیادت کے منتظر ہیں۔ مریم نواز اس اعتبار سے ان کے لیے ایک امید ہیں۔

ملک گزشتہ برسوں میں جس قسم کے حالات سے گزرا ہے اور اس عرصے میں معیشت کو جس بے دردی سے تباہ کیا گیا ہے، اس نے ملک کو مالی اعتبار سے ہی کمزور نہیں کیا بلکہ قوموں کی برادری میں بے توقیر بھی کیا ہے۔ حال ہی میں سعودی وزیر خزانہ کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔ یہ ایک حیران کن بیان ہے۔ اس بیان میں انھوں نے کہا کہ ہم مالی اعتبار سے آپ کے ساتھ جو تعاون کرتے ہیں، یہ دراصل ہمارے خون پسینے کی کمائی اور ہمارے ٹیکس گزاروں کی دولت ہے، ماضی میں جو ہوا، ہوا، اب ہم اسے اندھے کنویں میں نہیں پھینک سکتے۔ ہم آپ کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن اس سے پہلے ضروری ہے کہ پہلے آپ اپنے نظام میں اصلاحات کریں۔

ہمارے ذرائع ابلاغ نے اول تو اس بیان کو زیادہ اہمیت ہی نہیں دی لیکن جو تھوڑی بہت اہمیت دی گئی ہے، اسے بھی مالی ڈسپلن قائم کرنے سے تعبیر کیا گیا ہے۔ یہ بیان یقینا مالی ڈسپلن پر ایک حد تک توجہ دینے پر زور دیتا ہے لیکن اس سے کہیں زیادہ اس کا تعلق سیاسی ڈسپلن پر توجہ دینے سے ہے۔ ہمارے سعودی دوستوں نے دراصل ہمیں یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ یہ جو آپ نے اپنے ملک کو ایک تجربہ گاہ بنا رکھا ہے ، یہ درست نہیں ہے۔ کبھی ایسے لوگوں کو قیادت کے منصب پر لا بٹھایا گیا جو پلے بوائے سے اوپر اٹھ کر قیادت کے تقاضوں کو سمجھ ہی نہ سکے ، قوم نے انھیں اپنی پارلیمانی قوت سے اٹھا پھینکا تو قوم کا فیصلہ تسلیم کرنے کے بجائے تو مزید توڑ پھوڑکا راستہ اختیار کیا گیا تاکہ کچھ نئے چہرے متعارف کروائے جا سکیں یا کوئی نیا تجربہ کیا جاسکے۔ ہمارے سعودی دوستوں نے دراصل ہمیں ایسے تجربوں سے خبردار کیا ہے کیونکہ صرف وہ نہیں ہر سمجھ دار جانتا ہے کہ ایسے تجربات صرف وقت اور اعتبار ہی صائع نہیں کرتے بلکہ کسی قوم کو نئی آزمائشوں میں بھی مبتلا کر دیتے ہیں۔

قومی سیاست کے نشیب و فراز کا سنجیدگی سے جائزہ لینے والے جانتے ہوں گے کہ سعودی وزیر خزانہ کے اس بیان کے بعد نئے تجربات کے ضمن میں ہماری سیاست میں ٹھہرا ؤنظر آیا ہے۔ ایسے ماحول میں مریم نواز کی واپسی محض ایک فرد کی اپنے وطن واپسی نہیں ہے بلکہ یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔ یہ واقعہ صرف مسلم لیگ اور اس سے ہم دردی رکھنے والوں کے لیے امید کی کرن نہیں بلکہ ملک میں سیاسی اعتبار سے ایک نئے دور کی ابتدا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک ایسا سیاسی دور جو ملک کو ایک متحمل مزاج لیکن پر عزم ملک میں تبدیل کر سکے۔ ایک ایسی تبدیلی جو مختلف مسائل میں گھرے ہوئے پاکستان کو اپنے قومی مقاصد اور مفادات کا پاس رکھتے ہوئے ایک ایسی ریاست میں تبدیل کر دے جو اقوام عالم کی توقعات پر بھی پورا اتر سکے۔ توقع کی جا سکتی ہے کہ مریم نواز ایک ایسی تبدیلی ہی کا پیش خیمہ ثابت ہوںگی۔

Tags: پاکستانپلے بوائےسعودی عربعرفان صدیقیمریم نوازمسلم لیگنواز شریف
Previous Post

فواد چودھری کی گرفتاری، سمجھنے کے چند پہلو

Next Post

پاکستانی ذرائع ابلاغ کا ایک بہت بڑا جرم

ڈاکٹر فاروق عادل

ڈاکٹر فاروق عادل

فاروق عادل صحافی ہیں یا ادیب؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا، ان کی صحافت میں ادب کی چاشنی ہے اور ادب میں تحقیق کی آمیزش جس کے سبب ان کی تحریر کا ذایقہ ذرا مختلف ہو گیا ہے۔ بعض احباب اسے اسلوب قرار دیتے ہیں لیکن "صاحب اسلوب"کا خیال ہے کہ وہ ابھی تک اپنی منزل کی تلاش میں ہیں۔

Next Post
میں نے میڈیا سے کیا سیکھا

پاکستانی ذرائع ابلاغ کا ایک بہت بڑا جرم

محشر خیال

پروفیسر فتح محمد ملک کا آشیان
محشر خیال

پروفیسر فتح محمد ملک کا آشیاں

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions