• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال

مولانا فضل الرحمٰن کی تتلیاں

مولانا فضل الرحمٰن اور مریم نواز کے بیانات کے پس منظر میں ہم سمجھ سکتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں قوم کو ایک نئی طرزکی سیاست دیکھنے کا موقع ملے گا

ڈاکٹر فاروق عادل by ڈاکٹر فاروق عادل
July 23, 2022
in محشر خیال
0
مولانا فضل الرحمٰن
74
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

مولانا فضل الرحمٰن اور مریم نواز کے بیانات کے پس منظر میں ہم سمجھ سکتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں قوم کو ایک نئی طرزکی سیاست دیکھنے کا موقع ملے گا

قادر الکلامی کیا ہوتی ہے؟ ایک بار اس کا مظاہرہ سینیٹ میں دیکھنے کو ملا۔ مولانا فضل الرحمٰن کے بھائی سینیٹر عطا الرحمن تقریر کر رہے تھے۔ انھوں کسی معاملے پر تبصرہ کرتے کوئی کوئی سخت لفظ استعمال کیا جس پر چیئرمین نے فوراً انھیں ٹوکا اور کہا کہ میں یہ لفظ ایکسپنچ کرتا ہوں۔ فرض کر لیجیے کہ انھوں نے لعنت کا لفظ استعمال کیا ہوگا۔یہ لفظ ایکسپنچ ہوگیا لیکن تقریر کی روانی میں کوئی فرق نہ آیا۔ کہا کہ مردود سمجھ لیں ۔ یہ لفظ بھی ایکسپنچ ہو گیا تو ایک متبادل لفظ بول دیا۔ یہ منظر دیدنی تھا۔ چیئرمین لفظ ایکسپنچ کرتے جاتے تھے اور مولانا عطا الرحمن اسی روانی میںاُسی لفظ کے ہم پلہ متبادل الفاظ بولتے جاتے تھے۔ کم و بیش کوئی دس بارہ الفاظ ایکسپنچ ہوئے لیکن مولانا کے ذخیرہ الفاظ میں کوئی کمی واقع نہ ہوئی۔

اسی بارے میں یہ بھی دیکھئے:

یہ واقعہ مولانا فضل الرحمن کی حالیہ پریس کانفرنس سے یاد آیا جس پر انھیں بڑے پیمانے پر ہدف تنقید بنایا گیا ہے۔ یہ وہی پریس کانفرنس ہے جس میں انھوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمھارے لیے زمین اتنی گرم کردی جائے گی کہ تم اور تمھارے پیروکار زمین پر پاؤں نہ رکھ پائیں گے۔ یہی بیان ہے جس میں انھوں نے تتلیوں کا بھی ذکر کیا اور تنقید کا نشانہ بنے۔ وزیر اعلی پنجاب کے دوبارہ انتخاب اور اس کے بعد پیدا ہونے والے تنازعات اور مباحث میں مولانا کی پریس کانفرنس کا تذکرہ ذرا بے وقت سا محسوس ہوتا ہے لیکن اس تذکرے کے ساتھ اس کی مناسبت بہت گہری ہے۔ اس مناسبت کا تذکرہ بھی بہت ضروری اور برمحل ہے لیکن اس سے پہلے کچھ ذکر تتلیوں اور ان کے تعلق سے مولانا فضل الرحمن کا ہو جائے۔

یہ بھی پڑھئے:

ADVERTISEMENT

جمہوریت کے چیمپئن

نئی بھارتی صدر دروپدی مرمو کون ہیں؟

ضمنی انتخابات کے دو سبق : ن لیگ کے لیے اور پی ٹی آئی کے لیے

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

عمومی خیال تو یہی ہے کہ مولانا کو تتلیوں کا لفظ استعمال نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اس رائے سے اتفاق کیا جاسکتا ہے ۔ وہ اگر چاہتے تو کوئی متبادل بھی کوئی لفظ استعمال کر سکتے تھے کیوں کہ قادر الکلامی میں وہ اپنے برادر خورد مولانا عطا الرحمن سے زیادہ باصلاحیت ہیں پھر ایسا کیوں ہوا کہ انھوں نے تتلیوں ہی کا لفظ استعمال کیا۔ اس کا ایک پس منظر ہے جس کا تعلق ان کے حریف اوّل عمران خان کے طرز سیاست اور اسلوب سے ہے۔

سیاست میں تحریک انصاف نے نئے رجحانات متعارف کروائے ہیں۔ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس سے اس جماعت کے شدید مخالفین بھی اختلاف نہیں کریں گے۔ تحریک انصاف کے یہ رجحانات دو چیزوں کے گرد گھومتے ہیں۔ پہلی چیز عمران خان کی شخصیت کا وہ پہلو ہے جسے کشش کے نام سے یاد کیا جاسکتا ہے۔ انھیں کرکٹ سے رخصت ہو ئے، زمانہ بیت گیا لیکن لوگ ان کی نوجوانی کازمانہ بھولے ہیں اور نہ وہ خود بھولنے دیتے ہیں۔ ان کی کوئی تقریر، کوئی گفتگو، کوئی انٹرویو ان کی کرکٹ کے ذکر سے خالی نہیں ہوتی۔

ممکن ہے کہ کرکٹ کے ذکر سے ممکن ہے کہ وہ خود بھی اپنے ماضی میں جا پہنچتے ہوں لیکن اس حقیقت میں تو کوئی شبہ ہی نہیں ہے کہ اس ذکر سے ان کے پرستاروں کو وہی پوسٹر بوائے یاد آ جاتا ہے جس کی شہرت کسی پلے بوائے جیسی تھی۔ہمارے مشرقی معاشرے میں پلے بوائے ہونا زیادہ اچھی بات نہیں سمجھی جاتی۔ یہ تصویر کا ایک رخ ہے۔ دوسرا رخ مختلف ہے۔ ہمارے یہاں ایسے لوگ بھی قابل لحاظ تعداد میں پائے جاتے ہیں جن کی نا آسودہ خواہشات کی تسکین پلے بوائز کو دیکھنے اور ان سے قربت کے احساس سے ہی ہو جاتی ہے۔ یہ کچھ ایسا ہی ہے جیسے کسی زمانے میں گنڈاسے دار فلموں کے رسیا طبقات اپنی محرومیوں کا ازالہ ایسی فلمیں دیکھ کر کیا کرتے تھے۔ عمران خان کے سیاسی مخالفین میں سے اگر کوئی اس حقیقت کو پوری شرح و بسط کے ساتھ پہچانا ہے تو وہ مولانا فضل الرحمن ہیں۔

ان کا خیال ہے کہ عمران خان کے اجتماعات میں بڑی تعداد میں اکھٹے ہوئے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ایسے ہی لوگوں کی ہے۔ یہ تحریک انصاف کے گرد جمع ہونے والے ہجوم کا ایک پہلو ہے۔ تحریک انصاف کے مخالفین کی دوسری سوچی سمجھی رائے یہ ہے کہ اس جماعت کے اجتماعات اور خاص طور پر احتجاجی سرگرمیوں میں کشش کی دوسری وجہ تفریح کے مواقع ہیں۔ لوگوں کو دھرنے کے دن اچھی طرح یاد ہیں جب رات رات بھر تک وہاں ہلا گلا ہوا کرتا تھا اور بہت سے پاپ سنگر وہاں اپنے فن کا مظاہرہ کیا کرتے تھے۔

پاکستان میں اور خاص طور پر ملک کے دور دراز علاقوں میں کنسرٹس میں شرکت کوئی آسان اور سستی تفریح نہیں ۔ اس پر کافی خرچ آتا ہے لیکن پی ٹی آئی کی سیاسی سرگرمیوں نے تفریح کے اس ذریعے کو لوگوں کے لیے بہت آسان بنا دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے متاثرین کا ایک اور طبقہ وہ خوش حال طبقات ہیں جن کے نزدیک انقلاب اور تبدیلی جیسے تصورات پر گفتگو فیشن کادرجہ رکھتی ہے لیکن یہ لوگ دائیں یا بائیں بازو کے نظریاتی انقلابیوں کی طرح اس راستے کی کٹھنائیوں اور آزمائشوں سے واقف نہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جن کے ایک نمائندے کی معصومانہ گفتگو پی ٹی آئی کے گزشتہ مارچ کے موقع پر دیکھنے میں آئی۔ اس نوجوان نے کہا تھا کہ اگر پولیس ہمیں مارے گی تو ہم انقلاب کیسے لائیں گے۔

پی ٹی آئی کے مخالفین سمجھتے ہیں کہ عمران خان کے گرد اکٹھا ہونے والوں کی ایک بڑی تعداد اسی قسم کے لوگوں کی ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے تتلیاں کہہ کر دراصل اسی طبقے کاذکر کیا ہے جو باتیں تو انقلاب کی کرتا ہے لیکن انقلاب کے تقاضوں اور اس راہ میں آنے والی مشکلات کا اندازہ نہیں رکھتا اور اسے بتا دیا ہے کہ آنے والے چند ہفتوں میں کیا ہونے والا ہے۔

حکمراں اتحاد یہ سمجھتا ہے کہ اس نے اب تک اپنے مخالفین کو واک اوور دیاہوا تھا لیکن آئندہ ایسا نہیں ہو گا۔ بارش کے پہلے قطرے کے طور پر مولانا فضل الرحمٰن نے اس فیصلے کا اعلان کیا۔ ان کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی دوسری صف کی قیادت نے اپنے اپنے انداز میں بات کی۔ اس کے بعد احسن اقبال اور شیری رحمان اور دیگر قائدین نے خبر دار کیا۔ اس کے فوراً بعد مریم نواز شریف نے اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے نہ صرف اپنے مخالفین کو بدلے ہوئے حالات کی خبر دی بلکہ یہ بھی بتا دیا کہ اب یک طرفہ اقدامات اور فیصلوں کے روّیے کی بھی مزاحمت ہوگی۔ اس پس منظر میں ہم سمجھ سکتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں قوم کو ایک نئی طرزکی سیاست دیکھنے کا موقع ملے گا۔

Tags: پی ٹی آئیپیپلز پارٹیتتلیاںعمران خانکنسرٹسمریم نواز شریفمسلم لئگمولانا فضل الرحمٰن
Previous Post

تیئس جولائی: آج بابا ذہین شاہ تاجی کا یوم وفات ہے

Next Post

وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں بدیانتی کا ایک پہلو

ڈاکٹر فاروق عادل

ڈاکٹر فاروق عادل

فاروق عادل صحافی ہیں یا ادیب؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا، ان کی صحافت میں ادب کی چاشنی ہے اور ادب میں تحقیق کی آمیزش جس کے سبب ان کی تحریر کا ذایقہ ذرا مختلف ہو گیا ہے۔ بعض احباب اسے اسلوب قرار دیتے ہیں لیکن "صاحب اسلوب"کا خیال ہے کہ وہ ابھی تک اپنی منزل کی تلاش میں ہیں۔

Next Post
وزیر اعلیٰ پنجاب

وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں بدیانتی کا ایک پہلو

محشر خیال

نو مئی : عمران خان کے سورما منھ کے بل کیوں گرے
محشر خیال

نو مئی : عمران خان کے سورما منھ کے بل کیوں گرے

امجد صدیق
محشر خیال

امجد صدیق کی سفر کہانی کے پوشیدہ اسرار

سپریم کورٹ نے پاکستان کو کہاں لا کھڑا کیا؟
محشر خیال

سپریم کورٹ نے پاکستان کو کہاں لا کھڑا کیا؟

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان کہاں کھڑا ہے؟
محشر خیال

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان کہاں کھڑا ہے؟

تبادلہ خیال

آٹا: مفت بری نہیں سبسڈی
تبادلہ خیال

آٹا: مفت بری نہیں سبسڈی

پرامن اور منظم انارکی
تبادلہ خیال

پرامن اور منظم انارکی

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions