• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال

خیبر پختونخوا بجٹ میں کوئی میگا پروجیکٹ کیوں نہیں؟

بجٹ سازی کے وقت وزیر اعلیٰ کے پی کے اسلام آباد اور پشاور کے اہم اجلاسوں میں شریک کیوں نہ ہوئے۔ اتنے اہم مواقع پر وہ کہاں غائب تھے؟

ڈاکٹر فاروق عادل by ڈاکٹر فاروق عادل
June 20, 2022
in محشر خیال
0
خیبر پختونخوا
12
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

بجٹ آ گیا، اب بجٹ کے نتائج کا سامنا ہے۔ اس قضیے کے تین پہلو ایسے ہیں جن پر باربار توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان تین معاملات میں وفاقی بجٹ اہم ترین ہے لیکن دیگر دو باتیں تمہید کا درجہ رکھتی ہیں۔ فخر کاکاخیل خیبر پختونخوا کے ان قابل فخر فرزندوں میں سے ایک ہیں جو ظاہر پر نہیں جاتے، بات کی تہہ میں اترنے کی کوشش کرتے ہیں۔ محمود خان اور ان کے وزیر خزانہ جب اپنے بجٹ کی تعریف میں رطب اللسان تھے، فخر نے ایک سوال اٹھایا کہ اس بجٹ میں عوامی مفاد میں کتنے ترقیاتی منصوبے شامل کیے گئے ہیں؟ ان کا دوسرا سوال تھا کہ کیا اس حکومت نے عوامی مفاد میں کوئی میگا پروجیکٹ اس بجٹ میں شامل کیا؟خیبرپختونخوا کے بجٹ کو کھنگال کر دیکھ لیجیے ، ایسی کوئی چیز اس دستاویز سے دستیاب نہیں ہوگی۔

اسی بارے میں یہ بھی دیکھئے:

ایسا کیوں ہوا؟ اس سوال کا جواب بھی خیبر پختونخوا کی پیچیدہ سیاست میں درک رکھنے والے فخر ہی دیتے ہیں ۔ اس سلسلے میں انھوں نے جو بات بتائی، ریاست و سیاست کو سنجیدگی سے سمجھنے والے ہی اس کی تہہ تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ وفاق اور صوبے علیحدہ علیحدہ بجٹ پیش کرتے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ریاست کی ان تمام اکائیوں کے آئندہ مالی سال کی منصوبہ بندی کی تیاری بہت حد تک ایک ساتھ ہوتی ہے۔ بجٹ سے قبل وفاق، صوبے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے منتخب حکمران مل بیٹھتے ہیں اور اپنے وسائل ، مسائل اور آئندہ برس کی مالیاتی حکمت عملی تشکیل دیتے ہیں ۔ یہی فورم ہے جہاں صوبائی اکائیاں وفاق کو اپنی ضروریات اور منصوبوں سے آگاہ کر کے ان سے اپنے حصے کے فنڈ لیتی ہیں۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا موقع ہے جب خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی نے اس فورم میں شریک ہو کر صوبے کی نمائندگی کی ضرورت محسوس نہیں کی۔

یہ بھی پڑھئے:

حکیم سعید ، ڈاکٹر اسرار اور عمران خان

عوامی مسائل کے اصل ذمہ دار، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم: کمیونسٹ پارٹی

ڈالر اور عمران خان، دونوں کی اڑان کیسے رکے گی؟ حل نکل آیا

ADVERTISEMENT
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

سوال پیدا ہوتا ہے کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی اگر نیشنل اکنامک فورم کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تو وہ اس وقت کہاں تھے؟ تو جواب یہ ہے کہ محمود خان اس وقت عمران خان کے جلسوں میں شریک تھے۔اگر کسی صوبے میں ایک خاص سیاسی جماعت کی حکومت ہو اور اس جماعت کی مرکزی قیادت کسی سیاسی سرگرمی میں شریک ہو تو صوبے کی منتخب قیادت کا اس میں شریک ہونا فطری ہے لیکن صوبے کے مفاد کی قیمت پر نہیں۔ وزیر اعلی کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے کی معیشت کو چلانے اور ترقیاتی عمل کو جاری رکھنے کے لیے اپنی تمام آئینی اور قانونی ذمے داری پوری کرے۔ ملک کے ہر صوبے کی آمدنی کا بڑا ذریعہ وفاق سے ملنے والے فنڈ ہیں جن کے حصول کے لیے صوبہ پروجیکٹ بنا کر وفاقی حکومت کو پیش کرتا ہے ۔ خیبر پختونخوا حکومت نے اس دفعہ ایسا نہیں کیا۔ میری معلومات کے مطابق وفاق نے اپنے طور پر خیبر پختونخوا کو فنڈ فراہم کر دیے ہیں لیکن صوبے کو خودجو ذمے داری انجام دینی ہوتی ہے، اس سے ان نے مجرمانہ طور پر گریز کیا ہے۔

ایک اور اطلاع یہ ہے کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے اس بار بجٹ خود تیار ہی نہیں کیا بلکہ یہ بجٹ پی ٹی آئی کے لوگوں نے اسلام آباد میں تیار کیا ہے۔ اتنی غیر سنجیدگی کے ساتھ تیار کیے گیے بجٹ کا نتیجہ سامنے ہے، اس میں کوئی بڑا ترقیاتی منصوبہ شامل ہی نہیں ۔

اس بجٹ کا ایک اور پہلو بھی بڑا دلچسپ ہے۔ صوبائی بجٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے کی تقریبا ایک کھرب روپے کی آمدنی غیر ملکی امداد سے پوری ہو گی۔ مالیات کے شعبے سے دلچسپی رکھنے والے لوگ جانتے ہیں کہ اس قسم کی امداد امریکا سے ملتی ہے یا امریکی خوش نودی کے نتیجے میں عالمی مالیاتی اداروں سے یا اس کے کچھ دیگر دوست ملکوں سے جیسے جاپان وغیرہ۔ خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے امریکا اور اس کے اتحادیوں سے اتنی خطیر آمدنی کی توقع چند سوالات پیدا کرتی ہے۔عمران خان اور پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ امریکا نے اس کی حکومت کا خاتمہ کیا ہے ۔

سوال پیدا ہوتا ہے کہ امریکا ایک ایسی جماعت کی صوبائی حکومت کو مالی امداد کیوں فراہم کرے گا جس کی وفاقی حکومت کا اس نے خاتمہ کیا ہے؟ امریکا اس کے باوجود پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو امداد فراہم کر رہا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یا سازش والا بیانیہ غلط ہے یا خیبر پختونخوا کی حکومت عمران خان سے باغی ہو گئی ہے ۔ حکومت کے باغی ہونے کاتو کوئی ثبوت میسر نہیں ہے اور اس کا کوئی جواز بھی نہیں ہے تو اس کاصاف مطلب یہ ہے کہ سازش والا بیانیہ بے بنیاد ہے اور پی ٹی آئی اور امریکا کے تعلقات مثالی ہیں۔ یہ منظر نامہ اب صرف ایک ہی کہانی بیان کرتا ہے کہ لوگوں کے کھانے کے دانت اور ہوتے ہیں اور دکھانے کے اور اگر ذرا توجہ دی جائے تو اصل کہانی چھپی نہیں رہ سکتی۔

کے پی کے بعد پنجاب کے بجٹ کے معاملات اہم ہیں ۔ بجٹ پیش ہو گیا ہے۔ اس کی منظوری کی آئینی ضرورت بھی کسی نہ کسی طرح پوری ہو جائے گی لیکن پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہو رہا ہے ، وہ ناپسندیدہ ہے۔ اس طرح کا طرز عمل جمہوریت کی بساط لپیٹ کر آمریت کی راہ ہموار کرتا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی کو اس ضرور غور کرنا چاہیے ۔

آخر میں کچھ ذکر وفاقی بجٹ اور قومی معیشت کے تناظر میں عوام کی درگت کا۔ اس میں تو کوئی شبہ ہی نہیں ہے کہ موجودہ اقتصادی صورت حال میں عوام جن مسائل سے دوچار ہیں جیسا وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰیعل نے کہا ہے، ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ اس صورت حال سے نمٹنے کاایک ہی طریقہ ہے، بچت۔ توانائی کے ذخائر کی بچت، زرمبادلہ کی بچت اور بجلی کا کم سے کم استعمال۔ ضروری محسوس ہوتا ہے کہ حکومت اس سلسلے میں نہ صرف عوام کو اعتماد میں لے بلکہ خود مثال بن کر بچت کی تحریک کو کامیاب بنائے۔

Tags: بجٹخیبر پختونخواعمران خانمحمد خانوزیر اعلیٰ
Previous Post

حکیم سعید ، ڈاکٹر اسرار اور عمران خان

Next Post

پنشنرز کی دہائیوں طویل خدمات کا صلہ کیا ملا؟

ڈاکٹر فاروق عادل

ڈاکٹر فاروق عادل

فاروق عادل صحافی ہیں یا ادیب؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا، ان کی صحافت میں ادب کی چاشنی ہے اور ادب میں تحقیق کی آمیزش جس کے سبب ان کی تحریر کا ذایقہ ذرا مختلف ہو گیا ہے۔ بعض احباب اسے اسلوب قرار دیتے ہیں لیکن "صاحب اسلوب"کا خیال ہے کہ وہ ابھی تک اپنی منزل کی تلاش میں ہیں۔

Next Post
پنشنرز

پنشنرز کی دہائیوں طویل خدمات کا صلہ کیا ملا؟

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

محشر خیال

خیبر پختونخوا
محشر خیال

خیبر پختونخوا بجٹ میں کوئی میگا پروجیکٹ کیوں نہیں؟

عامر لیاقت حسین
فاروق عادل کے خاکے

عامر لیاقت ایسے کیوں تھے؟

لوڈ شیڈنگ
محشر خیال

لوڈ شیڈنگ سے فوری نجات کی ایک قابل عمل تجویز

پاکستان
محشر خیال

پاکستان کا دارالحکومت پاکستان سے باہر منتقل کرنے کی سازش

تبادلہ خیال

پنشنرز
تبادلہ خیال

پنشنرز کی دہائیوں طویل خدمات کا صلہ کیا ملا؟

عمران خان
تبادلہ خیال

حکیم سعید ، ڈاکٹر اسرار اور عمران خان

میڈیا انڈسٹری
تبادلہ خیال

میڈیا انڈسٹری میں نیا ابھرنے والا ڈریکولا

کوئٹہ
تبادلہ خیال

کوئٹہ ڈیلویلمپنٹ محاذ کے قیام کی تجویز

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2020 Aawaza - Design by Dtek Solutions.

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2020 Aawaza - Design by Dtek Solutions.