• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال

لوڈ شیڈنگ سے فوری نجات کی ایک قابل عمل تجویز

پروفیسر امتیاز علی خان نے اے آئی کے ٹیکنالوجی کے استعمال سے اے سی کرنٹ کو ڈی سی کرنٹ میں تبدیل کر کے30 فیصد سے زاید بجلی کی بچت کا کامیاب تجربہ کیا۔ لوڈ شیڈنگ سے بچنے کے لیے جس سے فوری استفادے کی ضرورت ہے

ڈاکٹر فاروق عادل by ڈاکٹر فاروق عادل
June 8, 2022
in محشر خیال
0
لوڈ شیڈنگ
44
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

پروفیسر امتیاز علی خان نے اے آئی کے ٹیکنالوجی کے استعمال سے اے سی کرنٹ کو ڈی سی کرنٹ میں تبدیل کر کے30 فیصد سے زاید بجلی کی بچت کا کامیاب تجربہ کیا۔ لوڈ شیڈنگ سے بچنے کے لیے جس سے فوری استفادے کی ضرورت ہے

*****

دنیا کے معروف اور مؤقر جریدے ‘ اکنامسٹ’ نے لنکا ڈھا دی ہے۔ بتایا ہے کہ پاکستان معیاشی استحکام کی جدوجہد میں مصروف ہے لیکن جدوجہد کے اس درخت پر ایک آکاس بیل نے جگہ بنالی ہے۔ یہی آکاس بیل ہے جو ایسی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیتی۔ یہ کون سی آکاس بیل ہے جو قومی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہونے دے رہی؟ اکنامسٹ نے کوئی لگی لپٹی رکھے بغیر بتا دیا ہے کہ یہ عمران خان ہیں۔ اس کے تجزیے کی سرخی ہے:
Imran Khan is jeopardizing Pakistan’s attempt to fix’
it’s economy’

جریدے نے ایک بات مزید بھی لکھی ہے۔اس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف بروقت فیصلے کرنے میں بھی مشکل محسوس کر رہے پیں۔ شہباز شریف کے بارے میں یہ تجزیہ کچھ پرانا ہو گیا ہے۔ یعنی یوں کہہ لیجئے کہ یہ 25 مئی کے لانگ مارچ سے پہلے کی بات ہے۔ مارچ کی ناکامی کے بعد پلوں تلے سے بہت سا پانی گزر چکا۔ ثبوت اس کا یہ ہے کہ حکومت نے وہ سخت فیصلے کرنے شروع کر دیے ہیں جن کی وجہ سے ایک بار تو ہماری چیخیں نکل گئی ہیں لیکن لگتا ہے ہماری یہی آہ و بکا ذریعہ نجات بن جائے گی۔ سبب؟

یہ بھی پڑھئے:

ADVERTISEMENT

کراچی میں بجلی بحران اور کے الیکڑک کی اجارہ داری

مکالمہ: ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو تنہا چھوڑ جانے والے ایس ایم ظفر کی کہانی

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

منشایاد کی ”بزمِ جہاں افسانہ ہے” داستان زیست کی کہی ان کہی

اسباب اس کے دو ہیں۔ پہلا اور بنیادی سبب تو یہ ہے کہ وہ جو ہمارے ہاں یہ تاثر تقویت پا رہا تھا کہ ہمارے بعض اداروں میں تقسیم گہری ہو رہی ہے اور اس سے بعض سیاست دان فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اس مسئلے کا سمجھئے کہ خاتمہ ہو گیا،صرف خاتمہ نہیں ہوا، مکمل طور پر خاتمہ ہو گیاہے۔ اس کا ثبوت بھی میسر آ چکا ہے۔ یہ جو بعض ریٹائرڈ افسروں کی پنشن کے تعلق سے خبریں سامنے آئی ہیں، نہ صرف درست ہیں بلکہ بدلے ہوئے حالات کی خبر بھی دیتی ہیں۔ اس واقعے نے سیاسی استحکام کو بنیاد فراہم کر دی ہے۔

دوسرا واقعہ وہ تکلیف دہ واقعہ ہے جس کا تعلق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ہے۔ یہ اضافہ کیوں ناگزیر تھا، اسے سمجھنا ضروری ہے۔ حکومت پاکستان کے ماہانہ سرکاری اخراجات 45 بلین روپے ہیں۔ عمران حکومت نے تحریک عدم اعتماد کو یقینی بنتا دیکھ کر اس سیکٹر میں عوام کو جو ریلیف دیا، اس کی مالیت 102 بلین ماہانہ تھی۔ حکومت کے کل خرچ اور اس سبسڈی میں یہی ہول ناک فرق تھا جسے دیکھتے ہوئے آئی ایم ایف نے معاہدے پر عمل درآمد روک دیا۔ وہ نہیں چاہتا تھا کہ وہ جتنا قرضہ دے، اسے سبسڈی میں اڑا دیا جائے۔یہی سبب تھا کہ اس نے معاہدہ معطل کر دیا۔ دوسری طرف معیشت اس حال میں نہیں تھی کہ وہ کسی بامعنی مدد کے بغیر پاؤں پر کھڑی ہو سکتی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آئی ایم ایف کی مدد ضروری تھی۔ اسی مدد کو یقینی بنانے کے لیے آئی ایم ایف کی شرط پوری کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔

یہ درست ہے کہ اس اضافے نے عوام کی مت مار دی ہے لیکن یہ تکلیف عارضی ہے۔عارضی کیسے ہے؟ یہ اشارہ ہمیں روپے اور ڈالر کے درمیان فرق سے ملتا ہے۔ یہ فرق پہلے بڑھتا جا رہا تھا، اب اس میں کمی شروع ہو گئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس فرق میں مزید کمی ہو گی۔ ڈالر مزید کم ہو کر ایک سو اسی سے ایک سو ستر تک جا پہنچے گا۔ یہ ہدف جیسے ہی حاصل ہو جائے گا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی ہو گی اور مہنگائی بھی بتدریج سکڑتی جائے گی۔

ڈالر نیچے جا رہا ہے۔ جلد ہی قیمتوں میں بھی کمی ہوگی۔اس کے باوجود ہمیں اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے کچھ اقدامات کرنے ہیں۔ اس سلسلے میں سب سے اہم قدم پیٹرولیم کے درآمدی بل میں کمی ہو سکتی ہے۔ پاکستان کے ایک لائق فرزند پروفیسر امتیاز علی خان نے اس کا حل بھی تجویز کر دیا ہے۔ ہماراسب سے بڑا مسئلہ بجلی کی پیداوار کے لیے فرنس آئل اور گیس کی درآمد ہے۔ وسائل کی کمی کی وجہ سے ہمارے ہاں ماضی قریب میں نہ بروقت گیس خریدی جاسکی اور نہ فرنس آئل۔ نتیجہ یہ نکلا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ جو ہمارے ہاں مکمل طور پر ختم ہو چکی تھی، ایک بار پھر عروج پر پہنچ گئی۔

پاکستان کا یہی مسئلہ پروفیسر امتیاز علی خان کے پیش نظر تھا جس کے لیے انھوں نے طویل عرصے تک تحقیق و جستجو کی۔ پروفیسر صاحب ملک کے ممتاز ماہر طبیعیات ہیں جنھوں نے طویل عرصے تک بحریہ یونیورسٹی اور ملک کی مختلف جامعات میں پڑھایا بھی ہے اور تحقیق بھی کی ہے۔ انھوں نے برس ہا برس تک تحقیق کے بعد کسی نقصان کے بغیر اے سی کرنٹ کو ڈی سی کرنٹ میں بدلنے کا طریقہ ایجاد کیا ہے۔ اس طریقے کی افادیت یہ ہے کہ AIK )Amplified impulse kinemetics )ٹیکنالوجی کے ان کے ایجاد کردہ طریقے کے مطابق اے سی کرنٹ کو ڈی سی کرنٹ میں تبدیل کیا جائے تو بجلی کااستعمال تیس فیصد تک کم ہو جاتا ہے اور یہی اس وقت ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے یعنی اتنا ہی بجلی کا شارٹ فال ہے۔ اس کی دوسری افادیت یہ ہے کہ بجلی کی تیاری کے لیے ایندھن کی درآمد کے سلسلے میں ہمارے اخراجات میں بھی اتنی ہی کمی ممکن ہے۔ یہ ایسی ٹیکنالوجی ہے جس سے فوری طور پر استفادہ کیا جا سکتا ہے یعنی اس مقصد کے لیے برسوں انتظار کی ضرورت نہیں ہوگی۔

پروفیسر امتیاز علی خان کی ایجاد کی اس سے بھی بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ٹیکنالوجی برآمد کر کے پاکستان اپنے زرمبادلہ میں فوری طور کھربوں ڈالر کا اضافہ کر سکتا ہے ۔ پروفیسر صاحب کا دعوی ہے کہ صرف اسی ٹیکنالوجی کی مدد سے نہایت مختصر مدت میں پاکستان دست نگری سے خوشحالی کی منزل پر پہنچ سکتا ہے۔ پاکستان کے اس قابل فخر فرزند نے تو اپنا کام کر دیا ہے، اب یہ فیصلہ سازوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مختلف مافیاؤں کی ریشہ دوانیوں کو شکست دے کر اس ٹیکنالوجی سے استفادے کی سبیل کریں۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف اس طرح کے مؤثر اور تخلیقی آئیڈیاز کی قدر کرتے ہیں، کیا یہ آئیڈیا ان کی توجہ حاصل کر پائے گا؟

Tags: Amplified impulse kinemeticsبجلیپروفیسر امتیاز علی خانپیٹرولیم مصنوعاتشہباز شریفعمران خانلوڈ شیڈنگ
Previous Post

کراچی میں بجلی بحران اور کے الیکڑک کی اجارہ داری

Next Post

سستا پیٹرول: ملائشیا ماڈل پاکستانی مسائل کا حل

ڈاکٹر فاروق عادل

ڈاکٹر فاروق عادل

فاروق عادل صحافی ہیں یا ادیب؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا، ان کی صحافت میں ادب کی چاشنی ہے اور ادب میں تحقیق کی آمیزش جس کے سبب ان کی تحریر کا ذایقہ ذرا مختلف ہو گیا ہے۔ بعض احباب اسے اسلوب قرار دیتے ہیں لیکن "صاحب اسلوب"کا خیال ہے کہ وہ ابھی تک اپنی منزل کی تلاش میں ہیں۔

Next Post
پیٹرول

سستا پیٹرول: ملائشیا ماڈل پاکستانی مسائل کا حل

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

محشر خیال

سیکولر ایج
محشر خیال

سیکیولر ایج اور پاکستان

خیبر پختونخوا
محشر خیال

خیبر پختونخوا بجٹ میں کوئی میگا پروجیکٹ کیوں نہیں؟

عامر لیاقت حسین
فاروق عادل کے خاکے

عامر لیاقت ایسے کیوں تھے؟

لوڈ شیڈنگ
محشر خیال

لوڈ شیڈنگ سے فوری نجات کی ایک قابل عمل تجویز

تبادلہ خیال

معاشی بحران
تبادلہ خیال

معاشی بحران کا واحد حل ؛ ٹیکنولوجی بیس معاشرہ

نشہ
تبادلہ خیال

بلوچستان میں نشے کی تباہ کاری

کشمیر
تبادلہ خیال

کشمیر میں بھارت کے انسانیت کشی اور ڈرامہ کرفیو

پنشنرز
تبادلہ خیال

پنشنرز کی دہائیوں طویل خدمات کا صلہ کیا ملا؟

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2020 Aawaza - Design by Dtek Solutions.

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2020 Aawaza - Design by Dtek Solutions.