• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں تصویر وطن

کراچی میں ایم کیو ایم کی انٹری کے پیچھے چھپے اصل راز

کیا کراچی میں جماعت اسلامی کے اور اندرون سندھ مسلم لیگ ن اور جمیعت علمائے اسلام ف کے بڑھتے قدم روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے؟ منصوبے سے پیپلز پارٹی کا تعلق کیا ہے؟

ڈاکٹر فاروق عادل by ڈاکٹر فاروق عادل
January 27, 2022
in تصویر وطن
0
Featured Video Play Icon
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

ایک طویل نیند سے بیداری کے بعد ایم کیو ایم نے کراچی میں ایک بار پھر انٹری دی ہے۔ یہ انٹری ایک اعتبار سے کامیاب رہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جماعت اسلامی نے ایک ماہ کی جدوجہد کے ذریعے ذرائع ابلاغ سے جو توجہ حاصل کی تھی، اس سے کہیں زیادہ توجہ اس نے ایک ہی ہلے میں حاصل کر لی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے قریب ہنگامے سے ایم کیو ایم کو صرف خبروں میں جگہ نہیں ملی۔ اس ہنگامے کی وجہ سے وہ ٹاک شوز میں جگہ لینے میں بھی کامیاب رہی ہے۔ یہ بات درست ہے لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کراچی کے اس ہنگامے کا مطلب اور مقصد کیا ہے؟

ایم کیو ایم کی انٹری کے بارے میں یہ بھی دیکھئے:

ایک سیدھا سا مقصد تو یہی دکھائی دیتا ہے کہ سندھ کے بلدیاتی قانون کے خلاف آواز بلند کر کے جماعت اسلامی نے جو مقام بنایا ہے، اسے محدود کیا جا سکے۔ کراچی کے ہنگامے کا یہ پہلو بھی ہے لیکن بات صرف اتنی نہیں ہے۔

کراچی کے ہنگامے کو ذرا وسیع تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔ چند روز قبل آفاق احمد نے ایک نہایت نامناسب بیان دیا تھا۔ انھوں نے لسانی تعصب کو فروغ دیتے ہوئے کہا تھا کہ مہاجر پٹھان کے ہوٹل سے چائے نہ پئیں۔ سندھ کے موجودہ سیاسی ماحول میں آفاق کا کیا ہے جو وہ آتش نوائی کر رہے ہیں؟ ان کے لیے کچھ نہیں۔ اس تلخ نوائی کے بعد بھی کچھ نہیں۔ دراصل انھوں نے ایم کیو ایم کو جگہ دلانے کی کوشش کی ہے۔ وہ ماضی میں بھی ایسا کرتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:

پی ڈی ایم تحریک عدم پر کیوں تیار نہیں؟

Ad (2024-01-27 16:31:23)

جنرل اعجاز اعوان نے اصلیت دکھا دی

چھبیس جنوری: آج پاکستان کے نامور سیاستدان ولی خان کی تاریخ وفات ہے

ان کے اس بیان کے بعد ایم کیو ایم کا پر تشدد ہنگامہ اس کا واضح ثبوت ہے۔ اصل میں ہوا یہ ہے کہ تحریک انصاف نے اہل کراچی کو بری طرح مایوس کیا۔ جماعت اسلامی نے اس خلا کو بھرنے کی کوشش کی۔ جماعت کے علاوہ مسلیم لیگ ن بھی اس خلا میں حصہ حاصل کرنے کی پوزیشن میں تھی۔ ایم کیو ایم کے ہنگامے کے بعد صورت حال بدل گئی ہے۔

اس ہنگامے کا ایک اور پہلو بھی ہے۔ دیہی سندھ میں بھی اس بار پیپلز پارٹی سے حصہ بٹانے کے لیے سیاسی قوتیں موجود تھیں۔ ان میں مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ایف خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ ان کا راستہ مسدود ہو جائے گا۔ کراچی کے واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کو دیہی سندھ میں ایک نئی توانائی ملی ہے۔ جیسے جیسے انتخابی ماحول بنتا جائے گا، یہ توانائی بھی بڑھتی جائے گی۔
سندھ کو ہمیشہ لسانی تنازعات کے ذریعے کنٹرول کرنے کی کوشش کی گئی، اب ایم کیو ایم کی انٹری کے ذریعے ایک بار وہی ہو رہا ہے۔ اس کا فوری عملی نتیجہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں متوقع ہے جب کہ دیرپا اثرات رکھنے والے نتائج ان نفرتوں میں ملیں گے جن کی وجہ سے سندھ پہلے ہی زخموں سے چور ہے۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Tags: آوازہایم کیو ایمتحریک انصافجماعت اسلامیجمیعت علمائے اسلامفاروق عادلمسلم لیگ ن
Previous Post

ماں باپ جیسا نرسنگ اسٹاف

Next Post

اٹھائیس جنوری: آج مظفر علی سید کی برسی ہے

ڈاکٹر فاروق عادل

ڈاکٹر فاروق عادل

فاروق عادل صحافی ہیں یا ادیب؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا، ان کی صحافت میں ادب کی چاشنی ہے اور ادب میں تحقیق کی آمیزش جس کے سبب ان کی تحریر کا ذایقہ ذرا مختلف ہو گیا ہے۔ بعض احباب اسے اسلوب قرار دیتے ہیں لیکن "صاحب اسلوب"کا خیال ہے کہ وہ ابھی تک اپنی منزل کی تلاش میں ہیں۔

Next Post
مظفر علی سید

اٹھائیس جنوری: آج مظفر علی سید کی برسی ہے

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions