یاسر عرفات

یاسر عرفات

صحافت نے فن کے مرتبے سے اتر کر پیشے کی شکل اختیار کی تو اس کے ساتھ ہی اہل صحافت کا علم و ادب کے ساتھ رشتہ کمزور ہو گیا۔ یہ شاید بدلے ہوئے حالات کا جبر تھا لیکن اس کے باوجود چند گنے چنے لوگ اب بھی ایسے مل جاتے ہیں جن کا ادب سے رشتہ گہرا ہے، یاسر عرفات ایسے لوگوں میں سے ایک ہیں۔ وہ سینئر صحافی ہیں لیکن اس کے ساتھ ادب اور شاعری کے سنجیدہ قاری بھی ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کی تحریروں میں ایسی شگفتگی پائی جاتی ہے جو پڑھنے والے کو ان کی تحریر کے ساتھ جوڑ دیتی ہے۔

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں