خزاں کا حسن
ڈالي گئي جو فصل خزاں ميں شجر سے ٹوٹ ممکن نہيں ہري ہو سحاب بہار سے ہے لازوال عہد خزاں...
صحافت نے فن کے مرتبے سے اتر کر پیشے کی شکل اختیار کی تو اس کے ساتھ ہی اہل صحافت کا علم و ادب کے ساتھ رشتہ کمزور ہو گیا۔ یہ شاید بدلے ہوئے حالات کا جبر تھا لیکن اس کے باوجود چند گنے چنے لوگ اب بھی ایسے مل جاتے ہیں جن کا ادب سے رشتہ گہرا ہے، یاسر عرفات ایسے لوگوں میں سے ایک ہیں۔ وہ سینئر صحافی ہیں لیکن اس کے ساتھ ادب اور شاعری کے سنجیدہ قاری بھی ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کی تحریروں میں ایسی شگفتگی پائی جاتی ہے جو پڑھنے والے کو ان کی تحریر کے ساتھ جوڑ دیتی ہے۔
ڈالي گئي جو فصل خزاں ميں شجر سے ٹوٹ ممکن نہيں ہري ہو سحاب بہار سے ہے لازوال عہد خزاں...
خبروں کی دنیا سے جی اکتا سا گیا تھا۔مسافر نے عمرِ رفتہ کو آواز دی دی تو یادوں کے دھندلے...
ایک ایسے وقت میں جب بھارت ہمیں نیو انڈیا ڈاکٹرائن کی دھمکی دے رہا ہے، اس وقت تیس مار خان...
© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions
© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions