آج مدرٹریسا کی انیسویں برسی منائی جارہی ہے۔آج خود کو خدمت خلق کے لئے وقف کر دینے والی مشہورعیسائی راہبہ مدرٹریسا کی برسی منائی جا رہی ہے ۔
رحمت کا فرشتہ کہلانے والی نوبل انعام یافتہ مدر ٹریسا البانوی والدین کی بیٹی تھیں ۔ ان کی پیدائش 26 اگست 1910ء کو سکوپئے میں ہوئی۔ سکوپئے آج کل مشرقی یورپی ریاست مقدونیا کا دارالحکومت ہے۔
یہ بھی دیکھئے:
مدر ٹریسا کا اصل نام ا یگنیس گوسہا بوئیہیواتھا۔ وہ 1929ءمیں بھارت منتقل ہوئیں۔ دو برس بعد انہوں نے بطور نن کیتھولک کلیسا سے وابستگی اختیار کی۔ کیتھولک کلیسا کی جانب سے انہوں نے ٹریسا کا نام اختیار کیا اور اسی نام سے دنیا بھر میں انہوں نے پہچان حاصل کی۔انھوں نے اپنی زندگی غریبوں اور بے کسوں کی خدمت کے لئے وقف کر دی تھی اور وہ کلکتہ میں نصف صدی سے زیادہ عرصے تک غریب اور نادار بیماروں کی دیکھ بھال کرتی رہیں۔
یہ بھی پڑھئے:
عمران خان اور پرویز الٰہی کی راہیں جدا ہونے کا اصل وقت
سیلاب: ہمارے رضا کار وہاں پہنچے جہاں گدھا گاڑی بھی نہیں پہنچ سکی
مدر ٹریسانے اپنے ادارے مشنریز آف چیریٹیزکی بنیاد1950 میں محض 12راہباوںکے ہمراہ رکھی تھی جن کی تعداد بعد میں بڑھ کر450تک اور دائرہ کار133ممالک تک جاپہنچاتھا۔مدر ٹریسا کو غریبوں اور ناداروں کے لئے کئی دہائیوں پر مشتمل ان کی خدمات کے صلہ میں 1979ءمیں امن کا نوبل انعام اور1980ءمیں بھارت کا سب سے اعلیٰ اعزاز “بھارت رتن” عطا کیا گیا۔
پینسٹھ سال سے زائد عرصہ تک مدر ٹریسا غریبوں، بیماروں اور یتیموں کے لیے رحمت کا فرشتہ بنی رہیں۔
ان کا انتقال ستاسی برس کی عمر میں 5 ستمبر 1997ءکو کلکتہ میں ہوا مگر ان کا کام آج بھی انھیں زندہ رکھے ہوئے ہے۔