3 اگست 2013ء کو اردو کے ممتاز نقاد، محقق، ادیب اور شاعر ڈاکٹر فرمان فتح پوری انتقال کر گئے۔ ڈاکٹر صاحب کا اصل نام سید دلدار علی تھا اور وہ 26 جنوری 1926ء کو اتر پردیش کے شہر فتح پور میں پیدا ہوئے تھے۔ 1950ء میں آگرہ یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے بعد وہ کراچی آ گئے جہاں انہوں نے ایم اے، ایل ایل بی اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔ 1974ء میں انھیں ان کے مقالے “اردو شعرا کے تذکرے اور تذکرہ نگاری” پر ڈی لٹ کی ڈگری دی گئی۔ ڈی لٹ کی سند حاصل کرنے والی وہ پہلی پاکستانی شخصیت تھے۔ وہ تقریباً تیس برس تک جامعہ کراچی سے وابستہ رہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد وہ اردو لغت بورڈ سے وابستہ ہو گئے۔ 2011ء میں انھیں جامعہ کراچی میں پروفیسر امریطس کے عہدے پر فائز کیا گیا۔
ڈاکٹر صاحب کی علامہ نیاز فتح پوری سے گہری وابستگی تھی جن کی وفات کے بعد ان کے ادبی جریدے نگار جو جاری رکھنا ان کا ایک بڑا کارنامہ تھا۔
ڈاکٹر صاحب کی تصنیفات کی تعداد ساٹھ سے زیادہ ہے۔ حکومت پاکستان نے انہیں ستارہ امتیاز کا اعزاز عطا کیا تھا۔ وہ جامعہ کراچی کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔