Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
آج اردو کے نامور شاعر، صحافی اور نقاد مولانا ماہر القادری کا یوم پیدایش ہے ۔مولانا ماہر القادری کا اصل نام منظور حسین تھا وہ 30 جولائی 1907ءکو ضلع بلند شہر میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی عملی زندگی کا آغاز حیدرآباد دکن سے کیا، پھر بجنور چلے گئے جہاں مدینہ بجنور اور غنچہ کے مدیر رہے۔ وہ کچھ عرصہ فلمی دنیا سے بھی وابستہ رہے۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی اور ایک علمی جریدے فاران کی بنیاد رکھی۔ان کے شعری مجموعوں میں محسوسات ماہر، نغمات ماہر اور جذبات ماہر شامل ہیں۔
مولانا ماہر القادری 12 مئی 1978ءکو جدہ کے ایک مشاعرے کے دوران وفات پاگئے اور مکہ مکرمہ میں جنت المعلیٰ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے ۔۔
آج اردو کے نامور شاعر، صحافی اور نقاد مولانا ماہر القادری کا یوم پیدایش ہے ۔مولانا ماہر القادری کا اصل نام منظور حسین تھا وہ 30 جولائی 1907ءکو ضلع بلند شہر میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی عملی زندگی کا آغاز حیدرآباد دکن سے کیا، پھر بجنور چلے گئے جہاں مدینہ بجنور اور غنچہ کے مدیر رہے۔ وہ کچھ عرصہ فلمی دنیا سے بھی وابستہ رہے۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی اور ایک علمی جریدے فاران کی بنیاد رکھی۔ان کے شعری مجموعوں میں محسوسات ماہر، نغمات ماہر اور جذبات ماہر شامل ہیں۔
مولانا ماہر القادری 12 مئی 1978ءکو جدہ کے ایک مشاعرے کے دوران وفات پاگئے اور مکہ مکرمہ میں جنت المعلیٰ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے ۔۔
آج اردو کے نامور شاعر، صحافی اور نقاد مولانا ماہر القادری کا یوم پیدایش ہے ۔مولانا ماہر القادری کا اصل نام منظور حسین تھا وہ 30 جولائی 1907ءکو ضلع بلند شہر میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی عملی زندگی کا آغاز حیدرآباد دکن سے کیا، پھر بجنور چلے گئے جہاں مدینہ بجنور اور غنچہ کے مدیر رہے۔ وہ کچھ عرصہ فلمی دنیا سے بھی وابستہ رہے۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی اور ایک علمی جریدے فاران کی بنیاد رکھی۔ان کے شعری مجموعوں میں محسوسات ماہر، نغمات ماہر اور جذبات ماہر شامل ہیں۔
مولانا ماہر القادری 12 مئی 1978ءکو جدہ کے ایک مشاعرے کے دوران وفات پاگئے اور مکہ مکرمہ میں جنت المعلیٰ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے ۔۔
آج اردو کے نامور شاعر، صحافی اور نقاد مولانا ماہر القادری کا یوم پیدایش ہے ۔مولانا ماہر القادری کا اصل نام منظور حسین تھا وہ 30 جولائی 1907ءکو ضلع بلند شہر میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی عملی زندگی کا آغاز حیدرآباد دکن سے کیا، پھر بجنور چلے گئے جہاں مدینہ بجنور اور غنچہ کے مدیر رہے۔ وہ کچھ عرصہ فلمی دنیا سے بھی وابستہ رہے۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی اور ایک علمی جریدے فاران کی بنیاد رکھی۔ان کے شعری مجموعوں میں محسوسات ماہر، نغمات ماہر اور جذبات ماہر شامل ہیں۔
مولانا ماہر القادری 12 مئی 1978ءکو جدہ کے ایک مشاعرے کے دوران وفات پاگئے اور مکہ مکرمہ میں جنت المعلیٰ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے ۔۔