Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
آج پاکستان کے نامور مصور اقبال مہدی کی برسی ہے ۔اقبال مہدی یکم اپریل 1946ءکو امروہہ میں پیدا ہوئے تھے۔قیام پاکستان کے بعد 1962ءمیں وہ کراچی آگئے جہاں انہیں ترقی پسند ادیبوں اور شاعروں کی صحبت میسر آئی۔ ابتدا میں وہ اپنے عزیز اور مشہور مصور صادقین کے انداز مصوری سے بہت متاثر تھے مگر پھر انہوں نے اپنا ایک الگ اسلوب مصوری تشکیل دیا۔
سن 1969ء میں ان کی مصوری کی پہلی نمائش آرٹس کونسل آف پاکستان میں ہوئی اسی زمانے میں انہوں نے مشہور ترقی پسند دانشور سید سبط حسن کے جریدے لیل و نہار سے وابستگی اختیار کی جس میں ان کے بنائے ہوئے سرورق اور اسکیچز بہت پسند کئے گئے۔
1970ءمیں جب اردو کا مشہور جریدہ سب رنگ جاری ہوا تو انہوں نے اس جریدے میں اسکیچز بنانا شروع کئے جس نے اردو جرائد کی دنیا میں مصوری کے ایک نئے اسلوب کی بنیاد رکھی۔ ساتھ ہی ساتھ اقبال مہدی کا پینٹنگز بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ 1976ءمیں جب قائداعظم محمد علی جناح کی پیدائش کا صد سالہ جشن منایا گیاتو اس موقع پر اقبال مہدی نے قائداعظم کی زندگی کے مختلف پہلوﺅں کی پینٹنگز تیار کیں جن کی نمائش پورے ملک میں ہوئی۔ 1977ءمیں انہوں نے علامہ اقبال کے صد سالہ جشن پیدائش کے موقع پر ان کی شخصیت اور فن کی مناسبت سے بھی ایسی ہی متعدد پینٹنگز تیار کیں۔
اقبال مہدی رئیلسٹک انداز مصوری کے بہت بڑے مصور تھے۔ ان کے بنائے ہوئے فن پاروں کی نمائش نہ صرف پورے پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں ہوئی تھی۔ وہ نہ صرف انسانی چہروں کو پینٹ کرنے میں مہارت رکھتے تھے بلکہ انہوں نے گھوڑوں کی جو پینٹنگز بنائی تھیں وہ بھی ان کی مصورانہ مہارت کا شاہکار تھیں۔
اقبال مہدی 19مئی 2008ءکو اسلام آباد میں وفات پاگئے۔وہ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
آج پاکستان کے نامور مصور اقبال مہدی کی برسی ہے ۔اقبال مہدی یکم اپریل 1946ءکو امروہہ میں پیدا ہوئے تھے۔قیام پاکستان کے بعد 1962ءمیں وہ کراچی آگئے جہاں انہیں ترقی پسند ادیبوں اور شاعروں کی صحبت میسر آئی۔ ابتدا میں وہ اپنے عزیز اور مشہور مصور صادقین کے انداز مصوری سے بہت متاثر تھے مگر پھر انہوں نے اپنا ایک الگ اسلوب مصوری تشکیل دیا۔
سن 1969ء میں ان کی مصوری کی پہلی نمائش آرٹس کونسل آف پاکستان میں ہوئی اسی زمانے میں انہوں نے مشہور ترقی پسند دانشور سید سبط حسن کے جریدے لیل و نہار سے وابستگی اختیار کی جس میں ان کے بنائے ہوئے سرورق اور اسکیچز بہت پسند کئے گئے۔
1970ءمیں جب اردو کا مشہور جریدہ سب رنگ جاری ہوا تو انہوں نے اس جریدے میں اسکیچز بنانا شروع کئے جس نے اردو جرائد کی دنیا میں مصوری کے ایک نئے اسلوب کی بنیاد رکھی۔ ساتھ ہی ساتھ اقبال مہدی کا پینٹنگز بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ 1976ءمیں جب قائداعظم محمد علی جناح کی پیدائش کا صد سالہ جشن منایا گیاتو اس موقع پر اقبال مہدی نے قائداعظم کی زندگی کے مختلف پہلوﺅں کی پینٹنگز تیار کیں جن کی نمائش پورے ملک میں ہوئی۔ 1977ءمیں انہوں نے علامہ اقبال کے صد سالہ جشن پیدائش کے موقع پر ان کی شخصیت اور فن کی مناسبت سے بھی ایسی ہی متعدد پینٹنگز تیار کیں۔
اقبال مہدی رئیلسٹک انداز مصوری کے بہت بڑے مصور تھے۔ ان کے بنائے ہوئے فن پاروں کی نمائش نہ صرف پورے پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں ہوئی تھی۔ وہ نہ صرف انسانی چہروں کو پینٹ کرنے میں مہارت رکھتے تھے بلکہ انہوں نے گھوڑوں کی جو پینٹنگز بنائی تھیں وہ بھی ان کی مصورانہ مہارت کا شاہکار تھیں۔
اقبال مہدی 19مئی 2008ءکو اسلام آباد میں وفات پاگئے۔وہ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
آج پاکستان کے نامور مصور اقبال مہدی کی برسی ہے ۔اقبال مہدی یکم اپریل 1946ءکو امروہہ میں پیدا ہوئے تھے۔قیام پاکستان کے بعد 1962ءمیں وہ کراچی آگئے جہاں انہیں ترقی پسند ادیبوں اور شاعروں کی صحبت میسر آئی۔ ابتدا میں وہ اپنے عزیز اور مشہور مصور صادقین کے انداز مصوری سے بہت متاثر تھے مگر پھر انہوں نے اپنا ایک الگ اسلوب مصوری تشکیل دیا۔
سن 1969ء میں ان کی مصوری کی پہلی نمائش آرٹس کونسل آف پاکستان میں ہوئی اسی زمانے میں انہوں نے مشہور ترقی پسند دانشور سید سبط حسن کے جریدے لیل و نہار سے وابستگی اختیار کی جس میں ان کے بنائے ہوئے سرورق اور اسکیچز بہت پسند کئے گئے۔
1970ءمیں جب اردو کا مشہور جریدہ سب رنگ جاری ہوا تو انہوں نے اس جریدے میں اسکیچز بنانا شروع کئے جس نے اردو جرائد کی دنیا میں مصوری کے ایک نئے اسلوب کی بنیاد رکھی۔ ساتھ ہی ساتھ اقبال مہدی کا پینٹنگز بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ 1976ءمیں جب قائداعظم محمد علی جناح کی پیدائش کا صد سالہ جشن منایا گیاتو اس موقع پر اقبال مہدی نے قائداعظم کی زندگی کے مختلف پہلوﺅں کی پینٹنگز تیار کیں جن کی نمائش پورے ملک میں ہوئی۔ 1977ءمیں انہوں نے علامہ اقبال کے صد سالہ جشن پیدائش کے موقع پر ان کی شخصیت اور فن کی مناسبت سے بھی ایسی ہی متعدد پینٹنگز تیار کیں۔
اقبال مہدی رئیلسٹک انداز مصوری کے بہت بڑے مصور تھے۔ ان کے بنائے ہوئے فن پاروں کی نمائش نہ صرف پورے پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں ہوئی تھی۔ وہ نہ صرف انسانی چہروں کو پینٹ کرنے میں مہارت رکھتے تھے بلکہ انہوں نے گھوڑوں کی جو پینٹنگز بنائی تھیں وہ بھی ان کی مصورانہ مہارت کا شاہکار تھیں۔
اقبال مہدی 19مئی 2008ءکو اسلام آباد میں وفات پاگئے۔وہ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
آج پاکستان کے نامور مصور اقبال مہدی کی برسی ہے ۔اقبال مہدی یکم اپریل 1946ءکو امروہہ میں پیدا ہوئے تھے۔قیام پاکستان کے بعد 1962ءمیں وہ کراچی آگئے جہاں انہیں ترقی پسند ادیبوں اور شاعروں کی صحبت میسر آئی۔ ابتدا میں وہ اپنے عزیز اور مشہور مصور صادقین کے انداز مصوری سے بہت متاثر تھے مگر پھر انہوں نے اپنا ایک الگ اسلوب مصوری تشکیل دیا۔
سن 1969ء میں ان کی مصوری کی پہلی نمائش آرٹس کونسل آف پاکستان میں ہوئی اسی زمانے میں انہوں نے مشہور ترقی پسند دانشور سید سبط حسن کے جریدے لیل و نہار سے وابستگی اختیار کی جس میں ان کے بنائے ہوئے سرورق اور اسکیچز بہت پسند کئے گئے۔
1970ءمیں جب اردو کا مشہور جریدہ سب رنگ جاری ہوا تو انہوں نے اس جریدے میں اسکیچز بنانا شروع کئے جس نے اردو جرائد کی دنیا میں مصوری کے ایک نئے اسلوب کی بنیاد رکھی۔ ساتھ ہی ساتھ اقبال مہدی کا پینٹنگز بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ 1976ءمیں جب قائداعظم محمد علی جناح کی پیدائش کا صد سالہ جشن منایا گیاتو اس موقع پر اقبال مہدی نے قائداعظم کی زندگی کے مختلف پہلوﺅں کی پینٹنگز تیار کیں جن کی نمائش پورے ملک میں ہوئی۔ 1977ءمیں انہوں نے علامہ اقبال کے صد سالہ جشن پیدائش کے موقع پر ان کی شخصیت اور فن کی مناسبت سے بھی ایسی ہی متعدد پینٹنگز تیار کیں۔
اقبال مہدی رئیلسٹک انداز مصوری کے بہت بڑے مصور تھے۔ ان کے بنائے ہوئے فن پاروں کی نمائش نہ صرف پورے پاکستان میں بلکہ پوری دنیا میں ہوئی تھی۔ وہ نہ صرف انسانی چہروں کو پینٹ کرنے میں مہارت رکھتے تھے بلکہ انہوں نے گھوڑوں کی جو پینٹنگز بنائی تھیں وہ بھی ان کی مصورانہ مہارت کا شاہکار تھیں۔
اقبال مہدی 19مئی 2008ءکو اسلام آباد میں وفات پاگئے۔وہ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔