آج اردو کے صاحب طرز نثر نگار اے حمید کا یوم وفات ہے۔اے حمید کا پورا نام عبدالحمید تھا۔ وہ 1928ءمیں امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔ جہاں سے میٹریکولیشن کا امتحان پاس کرنے کے بعد وہ پاکستان آگئے۔ و ایک طویل عرصہ تک ریڈیو پاکستان اور پھر وائس آف امریکا سے منسلک رہے جہاں وہ اسکرپٹ نگاری کے شعبے سے وابستہ تھے۔
اے حمید نے 200 سے زیادہ کتابیں یادگار چھوڑیں جن میں منزل منزل، اردو شعر کی داستان، اردو نثر کی داستان، مرزا غالب لاہور میں، لاہور کی یادیں، داستان گو، امریکا نو، چاند چہرے، گلستان
ادب کی سنہری یادیں، دیکھو شہر لاہور اور امرتسر کی یادیں سرفہرست ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے بچوں کے لیے بھی امبر ناگ ماریہ سیریز کے سو سے زیادہ ناول تحریر کیے۔1990ءکی دہائی میں انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن کے لیے بچوں کا مشہور سیریل عینک والا جن تحریر کیا۔ جو بے حد مقبول ہوا۔
حکومت پاکستان نے 1997ءمیں ان کے فن کے اعتراف کے طور پر انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔اے حمید 29 اپریل 2011ءکو لاہور میں وفات پاگئے وہ لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔