ماسٹر عنایت حسین 1916ء میں لاہور میں پیدا ہوئے تھے اور انھوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز قیام پاکستان سے پہلے فلم کملی سے کیا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے فلم ہچکولے کی موسیقی ترتیب دی۔ بعدازاں انہوں نے فلم شمی، قاتل،محبوبہ، گمنام، انتقام، عذرا، عشق پر زور نہیں، معصوم، دل بیتاب، دل میرا دھڑکن تیری، نائلہ، دیور بھابی،پاک دامن، ماں بیٹا، نجمہ، آنسو بن گئے موتی، مولا جٹ اور لاتعداد فلموں کے خوب صورت نغمات کی موسیقی مرتب کی۔ انہیں فلم نائلہ اور فلم جادو کے نغمات کی موسیقی ترتیب دینے پر نگار پبلک فلم ایوارڈ بھی عطا کیا گیا تھا۔
یہ بھی دیکھئے:
انہوں نے کلاسیکی موسیقی سیکھی۔ اس دوران انھوں نے لاہور کی گراموفون کمپنی میں غیر فلمی گیتوں اور غزلوں کی موسیقی ترتیب دی۔ خوب صورت ہونے کی وجہ سے یہ اداکاری کی طرف بھی مائل تھے۔ پندرہ برس میں انہوں نے ممبئی کا رُخ کیا جہاں وہ چار پانچ برس رہے اس دوران انہوں نے امپیریل فلم کمپنی میں کام کیا اور ہدایت کار موتی بی گڈوانی کی فلم مخبری میں ماسٹر انداز کے نام سے کام کیا۔ 23 برس کی عمر میں انہوں نے نواب رام پور کے دربار میں ملازمت اختیار کی جہاں دو برس گزارنے کے بعد وہ کولمبیا ریکارڈنگ کمپنی میں میوزک ڈائریکٹر کے طور پر ملازم ہو گئے۔
کچھ عرصے کے بعد انہوں نے ہزماسٹر وائس میں ملازمت کرلی اور بہت سے مقبول گانوں کی دھنیں ترتیب دیں۔ 1946ء میں فلم ساز ہری متل کھوسلا نے فرنیچر بنانے والی فیکٹری خرید کر اسے اسٹوڈیو میں تبدیل کر دیا اور اس کا نام لیلامندر اسٹوڈیو رکھ دیا جہاں ہدایت کار پرکاش بخشی نے پہلی فلم کملی کا آغاز کیاجس کی موسیقی ماسٹر عنایت حسین نے کمپوز کی۔ اس فلم کے نغمہ نگار پی این رنگین تھے۔
یہ بھی پڑھئے:
مکران، لسبیلہ، خاران کے پاکستان سے الحاق کی پیچیدہ کہانی
علامہ اقبالؒ اور تحریکِ پاکستان
جب کہ اداکاروں میں آشا پوسلے، رمیش، رانی کرن، امرناتھ، گیتا بالی اور شیخ اقبال نمایاں تھے۔ اس فلم کے یہ گانے بہت مشہور ہوئے جن میں استاد برکت علی خان کی آواز میں ایک گانا جا چناں بدلی وچ جا اور ان کے ساتھ زینت بیگم کی آواز میں ایک دو گانا شام پئی ہُن گھر آ نہایت خوب صورت گیت تھے۔
تقسیم ہند کے بعد ماسٹر عنایت حسین نے فلم ہچکولے کی موسیقی ترتیب دی جس کا تذکرہ کیا جاچکا ہے۔1954ء میں ہدایت کار انور کمال پاشا کی فلم گمنام ماسٹر عنایت حسین کی وہ فلم ہے جس کے گیتوں نے انہیں ایک بڑا موسیقار ثابت کر دیا۔ جب ان کا گیت تو لاکھ چلی رے گوری تھم تھم کے پائل میں گیت ہیں چھم چھم کے ممبئی تک اس گیت کی دُھوم تھی۔
ماسٹر عنایت حسین نے 24 مارچ 1993ءکو لاہور میں وفات پائی ۔ وہ لاہور ہی میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔