٭24 دسمبر 2007ء کو پاکستان کے مشہور اداکار اظہار قاضی وفات پاگئے۔ اظہار قاضی 1957ء میں کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے جامعہ کراچی سے تعلیم حاصل کی۔ اور پاکستان اسٹیل ملز کراچی سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔
1984ء میں انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن اپنی فنی زندگی کا آغاز کیا۔ انھیں سب سے پہلے ڈرامہ سیریز دائرہ کے ایک ڈرامے تھکن موقع ملا ۔ اس ڈرامے میں ان کا کردار بہت مختصر سا تھا۔ مگراس کردار میں اظہار قاضی نے بہت اچھی اداکاری کا مظاہرہ کیا۔ چنانچہ پاکستان ٹیلی وژن کے پروڈیوسروں نے ان کی صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے:
آتے دنوں میں گم، ڈاکٹر زاہد منیر عامر کا نیاشعری مجموعہ
آئی ٹی آئی مال بردار ٹرین سروس، خطے میں خوشحالی کی نقیب
اس ڈرامے کے بعد انہیں ڈرامہ سیریلز گردش اور انا میں اپنے فن کے اظہار کا موقع ملا۔ یہ پرو جیکٹ قاسم جلالی کا تھا۔ ان سیریلز میں ان کی خوش قامتی، خوب صورت آواز اور ہیر اسٹائل نے ناظرین کو بہت قدر متاثر کیا۔ چس کی وجہ سے انہیں پاکستانی امیتابھ بچن کہا جانے لگا۔ 1985ء میں فلم ساز اور ہدایت کار نذر شباب نے تقسیم کارستیش آنند کے مشورے پر انہیں اپنی فلم روبی میں بطور ہیرو کاسٹ کیا۔ اس فلم نے گولڈن جوبلی منائی۔ یوں فلمی صنعت کے دروازے اظہار قاضی پر کھل گئے۔
اظہار قاضی اپنی زندگی کے آخر تک فلمی دنیا سے وابستہ رہے۔ 21 برس کے اس دورانیے میں انہوں نے مجموعی طور پر 87 فلموں میں کام کیا۔ جن میں 30 فلمیں اردو میں تھیں۔ 27 فلمیں ڈبل ورژن تھیں۔ 26 فلمیں پنجابی میں، 3 فلمیں پشتو میں اور ایک فلم سندھی زبان میں بنائی گئی تھیں۔ ان کی آخری فلم ایشیا کے ٹائیگر تھی۔ جو ان کی ناگہانی وفات کی وجہ سے نامکمل رہ گئی۔