Now or Never ٭28 جنوری 1933ء کو کیمبرج سے چوہدری رحمت علی کا مشہور کتابچہ Now or Neverاشاعت پذیر ہوا۔ یہی وہ تاریخی کتابچہ تھا جس میں چوہدری رحمت علی نے برصغیر کے مسلمانوں کے ایک آزاد وطن کے لیے پاکستان کا نام تجویز کیا تھا۔ اس تاریخی کتابچے پر ان کے علاوہ اسلم خٹک، صاحبزادہ شیخ محمد صادق اور عنایت اللہ خان کے دستخط بھی موجود تھے۔ یہ کتابچہ اس وقت شائع ہوا جب انگلستان میں دوسری گول میز کانفرنس منعقد ہورہی تھی اور اس سے کوئی دو سال پہلے علامہ اقبال الٰہ آباد میں منعقد ہونے والے مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں ہندوستان کو مسلم اور ہندو ریاستوں میں تقسیم کرنے کی تجویز پیش کرچکے تھے۔ چوہدری رحمت علی کے اس مشہور کتابچے Now or Never کو پاکستان کی تاریخ میں وہی اہمیت حاصل ہے جو امریکہ کی تاریخ میں ٹامس پین کے مشہور کتابچے کامن سینس کو حاصل ہے۔ چوہدری رحمت کا تجویز کردہ نام پاکستان پنجاب، افغانیہ، کشمیر، سندھ اور بلوچستان کے ناموں سے اخذ کیا گیا تھا جس کا مطلب ہے پاک لوگوں کی سرزمین۔ Now or Never کی اشاعت کے 15برس کے اندر اندر دنیا کے نقشے پر ایک آزاد مملکت ابھری جس کا نام پاکستان تھا