آج نام ور ماہر تعلیم، مورخ اور تحریک پاکستان پر متعدد کتابوں کے مصنف پروفیسر شریف المجاہد کی پہلی برسی ہے۔ پروفیسر شریف المجاہد یکم جولائی 1926 کو مدراس میں پیدا ہوئے تھے۔ تاریخ صحافت اور اسلامیات میں مدراس یونیورسٹی سے سند حاصل کی۔
صحافت کے شعبے میں سیرا کیوز یونیورسٹی سے سند پائی۔ عملی صحافت کا آغاز 1945 میں تحریک پاکستان اور مسلمانوں کی سیاسی بیداری کے موضوع پر مضامین لکھنے سے کیا۔ ہندوستان اور پاکستان کے مختلف روزناموں اور ہفت روزہ جرائد کے عملہ ادارت میں شامل رہے۔ کراچی میں سول اینڈ ملٹری گزٹ کے نمائندے رہے۔ بعد ازاں مانٹریال اسٹار اور دیگر کئی پاکستانی وغیرہ ملکی اخبارات و جرائد کے نمائندے کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔
یہ بھی دیکھئے:
1955 میں جامعہ کراچی سے وابستہ ہوئے اور اس کا شعبہ صحافت کو از ابتدا منظم کیا۔ یہ سلسلہ 1972 تک قائم رہا۔ اس دوران آپ نے براڈر سے یونیورسٹی اور بفلیوکی اسٹیٹ یونیورسٹی آف نیو پارک میں بحیثیت ”وزیٹنگ ایشین پروفیسر“ جنوبی ایشیاء کے موضوع پر لیکچر دیے۔
1976 میں وفاقی وزارت تعلیم نے آپ کو ”قائداعظم اکیڈمی“ کا بانی ڈائریکٹر مقرر کیا۔ اس منصب پر آپ 1989 تک فائز رہے۔ پروفیسر شریف المجاہد کی تصانیف میں ”قائداعظم، ایک موضوعاتی مطالعہ“ کو 1981 میں قائداعظم پر شائع ہونے والی کتب میں بہترین قرار دیتے ہوئے صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا اس کے علاوہ آپ نے آٹھ تالیفات تدوین کیں۔
یہ بھی پڑھئے:
جنرل اعجاز اعوان نے اصلیت دکھا دی
پی ڈی ایم تحریک عدم پر کیوں تیار نہیں؟
تحقیقی رپورٹس تیار کیں۔ آپ کی ایک کتاب”انڈین سیکولرازم“ کا عربی ترجمہ شائع ہوا۔ آپ کے بعض مقالات عربی، فرانسیسی، پرتگیزی اور ہسپانوی زبانوں میں ترجمہ ہوئے۔ آپ نے بین الاقوامی کانفرنسوں اور علاقائی سیمناروں میں 25 سے زائد مقالات پیش کیے تھے۔
پروفیسر شریف المجاہد جامعہ کراچی کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔