تلخیص پارہ 17
زیرِ بحث خاص مضامین
* یومِ حساب قریب مگر لوگ غفلت کا شکار
اقوامِ سابقہ کے احوال
توحیدِ باری تعالیٰ
* انسان فطرتاً جلد باز
* تذکرہ انبییآ
* حج اور جہاد
* مظلوم مسلمان اور نصرت الہیٰ
* ہمارا نام صرف ” مسلم” اس سے پہلے بھی اور اس قرآن میں بھی۔
_________
عمومی احکامات و مسائل
1 ۔ لوگوں کے حساب کا وقت قریب ہے ۔ پھر بھی بے خبری میں منہ پھہ پھیرے ہوئے ہیں ۔۔
2 ۔ ان سے پہلے جتنی بھی قومیں سے پہلے بستیاں ہم نے اجاڑیں سب ایمان سے خالی تھیں ۔
3 ۔ تم سے پہلے جتنے بھی پیغمبر بھیجے سبھی مرد تھے
4 ۔ ہم نے ان کے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ وہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے۔
5 ۔ بہت سی بستیاں ہم نے تباہ کیں جو ظالم تھیں اور ان کے بعد ہم نے دوسری قوموں کو پیدا کیا
6 ۔بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر پھینک دیتے ہیں ۔پس سچ جھوٹ کا سر توڑ دیتا ہے۔
7 ۔اگر آسمان و زمیں میں سوائے اللہ تعالیٰ کے اور بھی معبود ہوتے تو یہ دونوں درہم برہم ہو جاتے ۔
8 ۔ وہ اپنے کاموں کے لیئے کسی کی آگے جوابدہ نہیں اور سب اس کے آگے جوابدہ ہیں۔ ،
9 ۔ کیا لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ آسمان و زمیں باہم ملے جلے تھے پھر ہم نے انہیں جدا کیا۔ ھر زندہ چیز کو ہم نے پانی سے پیدا کیا۔ ،
10 ۔ اور ہم نے زمیں میں پہاڑ بنا دیئے تاکہ مخلوق کو ہلا نہ سکیں اور ہم نے اس میں کشادہ راہیں بنا دیں تاکہ وہ راستہ حاصل کر سکیں ۔
11 ۔ آپ سے پہلے کسی انسان کو بھی ہم نے ہمیشگی نہیں دی۔
12 ۔ یقیناً اللہ مدافعت کرتا ہے ان لوگوں کی طرف سے جو ایمان لائے ہیں ۔ یقیناً اللہ کسی خائن کافرِ نعمت کو پسند نہیں کرتا۔
13 ۔ کتنی ہی خطا کار بستیاں ہیں جن کو ہم نے تباہ کیا ہے اور آج وہ اپنی چھتوں پر الٹی پڑی ہیں کتنے ہی کنوئیں بیکار اور کتنےہی قصر کھنڈر بنے ہوئے ہیں ۔
14 ۔ یہ لوگ عزاب کے لیئے جلدی مچا رہے ہیں اللہ ہرگز اپنے وعدے کے خلاف نہ کرے گا۔ مگر تیرے رب کے ہاں کا ایک دن تمہارے شمار کے ہزار برس کے برابر ہوا کرتا ہے۔
15۔ اے نبیؐ کہہ دو کہ ! لوگو میں تو تمہارے لیئے صرف وہ شخص ہوں جو ( برا وقت آنے سے پہلے) صاف صاف خبردار کرنے والا ہو۔ جو ایمان لائیں گے اور نیک عمل کریں ان کے مغفرت اور عزت کی روزی ہے ۔ اور جو ہماری آیات کو نیچا دکھانےکی کوشش کریں گے وہ دوزخ کے یار ہیں ۔
16 ۔اے نبیؐ تم سے پہلے نہ ہم نے کوئی رسول بھیجا اور نہ نبی ۔جب اس نے تمنا کی شیطان اس کی تمنا میں خلل انداز ہو گیا ۔ اس طرح جو کچھ بھی شیطان خلل اندازیاں کرتا ہے اللہ ان کو مٹا دیتا ہے ۔
17۔ انکار کرنے والے تو اس۔ کی طرف سے شک ہی میں پڑے رہیں گے۔ یہاں تک کہ یا ان پر قیامت کی گھڑی آ جائے یا ایک منحوس دن کا عذاب نازل ہو جائے۔
18 ۔ ہر امت کے لیئے ہم نے ایک طریقِ عبادت مقرر کیا ہے جس کی پیروی کرتی ہے ۔ پس اے نبیؐ وہ اس معاملہ میں تم سے جھگڑا نہ کریں ۔ تم اپنے رب کی طرف دعوت دو۔
19 ۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ ملائکہ میں سے بھی پیغام رساں منتخب کرتا ہے اور انسانوں میں سے بھی ۔ وہ سمیع و بصیر ہے۔
20 ۔قائم ہو جا اپنے باپ ابراہیؑم کی ملت پر ۔اللہ نے پہلے بھی تمہارا ” مسلم ” رکھا تھا اور اس قرآن میں بھی ۔تاکہ رسولؐ تم پر گواہ ہو اور تم لوگوں پر گواہ۔ پس نماز قائم۔ کرو اور زکوتہ دو اور اللہ سے وابستہ ہو حاو وہ ہے تمہارا مولیٰ ۔بہت ہی اچھا ہے وہ مولیٰ اور بہت ہی اچھا ہے وہ مددگار۔