1. اس طرح ھم نے اس سر زمین میں یوسفؑ کے لیئے اقتدار کی راہ ہموار کی وہ مختار تھا کہ اس میں جہاں چاہے اپنی جگہ بنائے۔
2. ھم اپنی رحمت سے جس کو چاہتے ہیں نوازتے ہیں نیک لوگوں کا اجر ہمارے ہاں مارا نہیں جاتا آخرت کا اجر ان لوگوں کے لیئے زیادہ بہتر ہے۔
3. اللہ ہی بہتر محافظ ہے اور وہ سب سے بڑہ کر رحم فرمانے والا ہے۔
4. ( حضرت یعقوبؑ) نے کہا میرے بچو مصر کے دار السلطنت میں ایک دروازے سے داخل نہ ہونا بلکہ مختلف دروازوں سےجانا مگر میں اللہ کی مشیّت سے تم کو نہیں بچا سکتا حکم اسی کے سوا کسی کا بھی نہیں چلتا۔
5. اسی طرح ھم نے یوسف کی تائید اپنی تدبیر سے کی۔ اس کا یہ کام نہ تھا ۔کہ بادشاہ کے دین میں اپنے بھائی کو پکڑ لاتا ۔اِلّا یہ کہ اللہ ہی ایسا چاہے ۔ھم جس کے چاہتے ہیں درجے بلند کر دیتے ہیں ۔
6. جب یہ لوگ مصرجاکر یوسف کی پیشی میں داخل ھوئے تو عرض کی اے سردار باوقار ہم اہل و عیال سخت مصیبت میں مبتلا ہیں آپ ہمیں بھرپور غلہ عنایت فرمائیں ۔
7. حقیقت یہ ہے کہ اگر کوئی تقویٰ اور صبر سے کام لے تو اللہ کے ہاں ایسے نیک لوگوں کا اجر مارا نہیں جاتا
8. پھر جب لوگ یوسف کے ہاں پہنچے تو اس نے اپنے والدین کو اپنے ساتھ بٹھا لیا۔اور اپنے سب کنبے سے کہا شہر میں چلو اللہ نے چاہا توامن چین سے رہو گے اور سب لوگ اس کے آگے بے اختیار سجدے میں جھک گئیے۔ یوسفؑ نے کہا ابا جان یہ ہے تعبیر میرے خواب کی جو میں نے دیکھا تھا میرے رب نے اسے حقیقت بنا دیا۔
9. میرے رب نے مجھے حکومت بخشی اور مجھ کو باتوں کی تہہ تک پہنچنا سکھایا۔ زمیں و آسمان کے بنانے والا تو ہی میرا دنیا اور آخرت میں ہے سرپرست ہے ۔میرا خاتمہ اسلام پر کر اور انجام کار مجھے صالصین کے ساتھ ملا۔
10. اے نبیؐ یہ قصہ غیب کی خبروں میں سے ہیں ۔جو تم پر وحی کر رہے ہیں ورنہ تم اس وقت موجود نہ تھے۔
11. اے نبیؐ تم سے پہلے ھم نے جو پیغمبر بھیجے تھے وہ سب بھی انسان ہی تھے اور انہی بستیوں کے رہنے والوں میں سے تھے
12. وہ اللہ ہی جس نے آسمانوں کو ایسے سہاروں کے بغیر قائم جو تم کو نظر آتے ہوں ۔
13. اللہ ایک ایک حاملہ کے پیٹ سے واقف ہے ۔جو کچھ اس میں بنتا ہے اسے بھی وہ جانتا۔ اور جو کچھ اس میں کمی بیشی ہوتی ہے اس سے بھی وہ با خبر رہتا ہے
14. ہر شخص کے آگے اور پیچھے اس کے نگران لگے ہوئے ہیں جو اللہ کے حکم سے اس کی دیکھ بھال کرتے ہیں ۔
15. جن لوگوں نے اپنے رب کی دعوت قبول کر لی ان کے لیئے بھلائی ہے۔ اور جنہوں نے قبول نہ کیا وہ اگر ساری دنیا کی دولت کے بھی مالک ہوں اور اتنی ہی اور رقم کر لیں تو وہ خدا کی پکڑ سے بچنے کے لیئے اس سب کو فدیہ میں دینے کے لیئے تیار ہو جائیں گے۔
16. اللہ جس کو چاہتا ہے رزق میں فراخی دیتا ہے جس کو چاہتا ہے نپاتلا رزق دیتا ہے ۔
17. تم سے پہلے ہم بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ان کو ہم نے بیوی بچوں والا ہء بنایا تھا اور کسی رسول کی بھی یہ طاقت نہ تھی کہ اللہ کے اذن کے بغیر کوئی نشانی لا دکھاتا۔
18. اور یاد رکھو تمھارے رب نے خردار کر دیا تھا کہ اگر شکر گزار بنو گے تو میں کو اور زیادہ نوازوں گا ۔
19. اے میرے رب مجھے نماز قائم کرنے والا بنا اور میری اولاد سے بھی ۔ اے میرے رب میری دعا قبول فرما اے میرے رب مجھے اور میرے کو سب ایمان لانے والوں کو اس دن معاف کر دیجیو۔ جب حساب قائم ہو گا۔______
خاص نکات میں سے بقیہ نکات حسب ذیل ہیں
* بشریتِ رسول
* کفر کا ھولناک انجام
*جنت کے انعام و اکرم کا تزکرہ