* گمراہی کی بنیاد اکابر پرستی
* قتلِ اولاد کی ممانعت
*ناپ تول میں انصاف کا حکم
*اعلان توحید اور تردیدِ شرک
*ابلیس کا انکار اور چیلنج
*قصہ حضرت آدمؑ اور حوا
*فحش سے اجتناب
( عمومی احکامات و مسائل)
1.آپ کے رب کا کلام سچائی اور انصاف کے اعتبار سے کامل ہے۔
2. اور تم ظاہری گناہ کو بھی چھوڑ دو اور باطنی گناہ کو بھی چھوڑ دو۔ بلا شبہ جو لوگ گناہ کر رہے ہیں ان کو ان کے کئیے کی عنقریب سزا ملے گی۔
3. سو جس شخص کو اللہ تعالیٰ راستہ پر ڈالنا چاہے اسکے سینہ کو اسلام کے لئیے کشادہ کر دیتا ھے۔ جس کو بے راہ رکھنا چاھے اس کے سینہ کو بہت تنگ کر دیتا ہے۔
4 .اور یہی تیرے رب کا سیدھا راستہ ہے ھم نصیحت حاصل کرنے والوں کے واسطے ان آیتوں کو صاف صاف بیان کر دیا۔
4. ان لوگوں کے پاس ان کے رب کے پاس سلامتی کا گھر ہے اور اللہ ان سے محبت رکھتا ہے ان کے اعمال کی وجہ سے۔
5. یہ اس وجہ سے ہے کہا آپ کا رب کسی بستی والوں کو کفر کے سبب ایسی حالت میں ہلاک نہیں کرتا کہ اس بستی کے رہنے والے بے خبر ہوں
6. اور آپ کا رب بالکل غنی ہے اور رحمت والا ہے۔
7. واقعی خرابی میں پڑ گئیے وہ لوگ جنہوں نے اپنی اولاد کو محض برائے حماقت بلا کسی سند کے قتل کر دیا اور چیزیں ان کو اللہ نے کھانے پینے کو دیں تھیں ان کو حرام کر لیا ۔
8. آپ کہہ دیجیئے کہ بس پوری حجت اللہ کی ہی رہی پھر اگر وہ چاہتا تو تم کو راست پر لے آتا۔
9. اور اپنی اولاد کو افلاس کے ڈر سے قتل مت کرو۔ ہم تم لوگوں کو رزق دیتے ہیں
10. اور بے حیائی کے جتنے بھی طریقے ہیں ان کے بھی مت جاو خواہ وہ اعلانیہ ہوں. خواہ پوشیدہ ۔
11. اور ناپ تول پوری پوری کرو انصاف کے ساتھ
اور جب تم بات کرو انصاف کرو گو وہ شخص قرابت دار ہی ہو۔ اللہ سے جو عہد کیا اسے پورا کرو۔
12. بے شک جن لوگوں نے اپنے دین کو جدا جدا کر دیا اور گروہ گروہ بن گیئے۔آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں ۔ بس ان کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے۔
13. آپ فرما دیجیئے کہ یقینا میری نماز اور ساری عبادت اور میرا جینا میرا مرنا یہ سب خالص اللہ ہی کا ہے۔جو سارے جہان کا مالک ہے ۔
14. حق تعالیٰ نے فرمایا تو سجدہ نہیں کرتا تو تجھ کو اس سے کون امر مانع ہے۔جبکہ میں تجھ کو حکم دے چکا
کہنے لگا میں اس سے بہتر ہوں آپ نے مجھ کو آگ سے پیدا کیا اور اس کو آپ نے خاک سے پیدا کیا۔۔
اللہ نے فرمایا تو آسمان سے اتر تجھ کو کوئی حق نہیں کہ آسمان میں رہ کر تکبر کرے۔ سو نکل تو ذلیلوں می۔ سے ہے۔
15. اللہ نے فرمایا تجھ کو مہلت دی۔ ( شیطان) نے کہا آپ نے مجھے گمراہ کیا ہے میں قسم کھاتا ہوں کہ میں ان کے لیے آپ کی سیدھی راہ میں بیٹھوں گا۔
اور پھر ان پر حملہ کروں گا۔ آگے سے پیچھے سے ان کے دایئں جانب سے ان کے بایئں جانب سے۔اور آپ ان میں سے اکثر کو شکر گزار نہ پایئے گا۔
16.دونوں نے کہا اے ہمارے رب ہم نے اپنا بڑا نقصان کیا۔ اور اگر تو ہماری مغفرت نہ کرے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو واقعی ہم نقصان پانے والوں میں سے ہو جایئں گے۔
17. اے اولاد آدم تم مسجد کی ہر حاضری کے وقت اپنا لباس پہن لیا کرو اور خوب کھاو پیو اور حد سے مت نکلو۔ بے شک اللہ حد نکلنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
18. جن لوگوں ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور ان سے تکبر کیا ان کے لیئے آسمان کے دروازے نہ کھولے جایئں گے۔اور وہ لوگ جنت میں نہ جایئں گے جب تک اونٹ سوئی کے نکے کے اندر سے نہ چلا جائے۔
19. اور دوزخ والے جنت والوں کو پکاریں گے کہ ہمارے اوپر تھوڑا پانی ہی ڈال دو۔ یا اور ہی کچھ دے دو۔ جو اللہ نے تمھیں دے رکھا ہے۔جنت والے کہیں گے اللہ نے دونوں چیزوں کی کافروں کے لیئے بندش کر دی ہے۔
20. پس تم ناپ اور تول پورا پورا کیا کرو۔ اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم کر کے مت دو۔