معروف شاعر اور قومی اسمبلی کے سابق ایڈیشنل سیکرٹری طاہر حنفی کا پانچواں شعری مجموعہ
“رشک افلاک”شائع ہو گیا ہے۔قیام پاکستان کے 75 سال مکمل ہونے پر جشن الماسی کی نسبت سے 75 غزلوں اور 75 اشعار کے علاوہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم ،علامہ اقبال رح اور قائد اعظم رح پر نظمیں شعری مجموعے میں شامل ہیں جسے قلم فاؤنڈیشن لاہور نے علامہ عبدالستار عاصم کی زیر نگرانی شائع کیا ہے۔
یہ بھی دیکھئے:
اس سے قبل طاہر حنفی کے چار شعری مجموعے” شہر نارسا” (2014)،”گونگی ہجرت”(2019)،”خانہ بدوش آنکھیں(2020)” اور”یرغمال خاک”(2021) ادبی حلقوں میں پزیر آئ حاصل کر چکے ہیں۔
زندگانی نے ہمیں بخشا ہے یہ ادراک بھی
“یرغمال خاک” بھی، پروردہء افلاک بھی
”گونگی ہجرت“ کا بھی رب نے ہم کو بخشا تھا شعور
یعنی ہم نے چھو کے دیکھے، آسماں بھی، خاک بھی
اب بھٹکنے کا اسے ملتا نہیں موقع کہیں
ہوگئیں”خانہ بدوش آنکھیں “ بڑی چالاک بھی
اب تو “شہر نارسا” کا ذکر ان کے لب پہ ہے
ہو گئے قلاش گویا صاحب_ املاک بھی
یہ سفر، طاہر! سخن کا ہو مکمل ، رب کرے
زندگی کچھ مہرباں ہے اور کچھ سفاک بھی
رشک افلاک کا انتساب ۔۔ ہر اس ذی شعور کے نام ہے جو نا امیدی کی طویل سیاہ رات میں اپنے حصے کا چراغ جلانے کی جہد و جہد میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھئے:
اکتیس جنوری: آج اردو کے عظیم شاعر سیماب اکبر آبادی کا یوم وفات ہے
سرینا عیسیٰ کیس: شہزاد اکبر پکڑے جائیں گے فروغ نسیم یا عمران خان؟
عمران خان کا صدارتی نظام اور اس کے تین خاص پہلو
ستائس جنوری: آج استاذ الاساتذہ پروفیسر شریف المجاہد کی برسی ہے
جماعت اسلامی کی کراچی میں نشاۃ ثانیہ ہوگئی؟
جاگ اٹھا ہے خود آگہی کا جنوں
موجِ ادراک ہونے والے ہیں
اتنی اونچی اڑان بھر لی ہے
رشکِ افلاک ہونے والے ہیں
اعتراف کے عنوان سے ابتدائیہ لکھ کر طاہر حنفی اپنے گمراہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے نئی نسل سے مایوس نہیں امید اور آس پر یقین رکھتے ہوے نئی نسل کے لیے کہتا ہے