• مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home کتاب اور صاحب کتاب

آتے دنوں میں گم، ڈاکٹر زاہد منیر عامر کا نیاشعری مجموعہ

زاہد منیر عامر کی نظموں میں موت اور فنا جیسے پیچیدہ موضوعات سے زندگی اور بقا کے تصورات کشید کیے ہیں۔ یہ کام انھیں ہم عصروں میں نمایاں کرتا ہے

علامہ عبدالستار عاصم by علامہ عبدالستار عاصم
December 23, 2021
in کتاب اور صاحب کتاب
0
زاہد منیر عامر
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

ممتازمحقق، نقاداور ماہراقبالیات ڈاکٹر زاہد منیر عامر کا نیاشعری مجموعہ’’ آتے دنوں میں گم‘‘ شائع ہوگیاہے۔ یہ مجموعہ نظموں پر مشتمل ہے۔ اس سے پہلے زاہدمنیرعامرکے پانچ شعری مجموعے شائع ہوچکے ہیں جن میں ان کی شاعری کے عربی اورا نگریزی تراجم بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹرزاہدمنیرعامرآج کل پنجاب یونی ورسٹی کے ادارئہ تالیف و ترجمہ کے ڈائریکٹر ہیں. ان کی چالیس سے زیادہ نثری کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔ ملک کے ممتاز شعرا نے اس مجموعے کا پرجوش خیر مقدم کیا ہے۔

 امجداسلام امجد

ڈاکٹر زاہد منیرعامر کی تنقیدی اور تحقیقی صلاحیتوں اور مختلف زبانوں پر اُن کی دسترس کا تو مجھ سمیت ایک زمانہ قائل ہے. لیکن ان کی نظموں کا تخلیقی حسن، انوکھاپن اور موسیقیت بھی اپنی جگہ پر ایک فضا اور مقام رکھتے ہیں. اور یہ بات ہے کہ ان کی شخصیت کے مخصوص ٹھہرائو اور عالمانہ تاثر کے باعث اس طرف ادبی دنیا کی توجہ نسبتاً کم کم رہی ہے۔

زاہد منیرعامر کی جہاں گردی نے ان کے اسلوبِ شعر اوراندازِ نظر میں جس وسعت اور گہرائی کویکجا کیا ہے۔ وہ اپنی مثال آپ ہے کہ ان نظموں میں ایک حساس دل کی دھڑکن اورایک وسیع المطالعہ اور حقیقت پسند دماغ کی معاملہ فہمی ایسی ہے کہ جو ان کو اپنے ہم عصر شاعروں سے واضح طور پر ممیز اورممتاز کرتی ہے اور جدید بین الاقوامی رویّوں اورنظریات کاایک ایسا منظرنامہ بناتی ہے کہ ہرمنظر دامنِ دل کو کھینچتا اورنت نئے سوال اٹھاتا چلاجاتاہے اوریوں ہر نظم آپ کو باتیں کرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے:

فرد اور ریاست

آئی ٹی آئی مال بردار ٹرین سروس، خطے میں خوشحالی کی نقیب

آج ملکۂ ترنم نور جہاں کی برسی ہے

 ڈاکٹرخورشیدرضوی

شاعری میں زاہد منیر صاحب کا غالب رجحان آزاد نظم کی طرف ہے اور گزشتہ ایک عشرے میں اُن کی ارتقا پاتی ہوئی نظم اُس سطح پر آگئی ہے جہاں وہ معاصر نظم کے قابلِ لحاظ شعراء میں شمار کیے جانے کا استحقاق پیدا کر چکے ہیں۔ اُن کا یہ تازہ مجموعہ صرف نظموں ہی پر مشتمل ہے جن میں عُمق، گہرائی اور تخلیقیت کے عناصر روز افزوں نظر آتے ہیں۔ اُن کے مصرعے، بسا اوقات، اس قدر سادہ و برجستہ ہوتے ہیں کہ اُن کی نثر نہیں بنائی جا سکتی مگر اُن کا تخلیقی وفور اور پُر معنی ایمائیت قاری کو بزور اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ یہ پہلو دار نظمیں ہمیں جابجا، اُس تحیّر سے دو چار کرتی ہیں جس کی گرفت میں آکر ہم داد دینا تک بھول جاتے ہیں۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

میں اُمید کرتا ہوں کہ ان نظموں میں پنہاں اندر کا یہ پائیں باغ، یہ Door in the Wall بے رحم حقائق کی تپش میں ہانپتے زخمی دلوں کے لیے ایک ملجأ ومامن مہیا کر سکے گا اور ’’کھردری کھالوں کے زندانوں‘‘ میں جکڑی روحوں کو ہر طرف بکھری ہوئی حسن کی فراوانی کی طرف متوجہ کر سکے گا جو صرف ایک نگہ کے فاصلے پر ہمہ وقت موجود ہے۔

پروفیسرڈاکٹرسعادت سعید

یہ مجموعہ کلام جہاں کلاسیکی خصوصیات کو اپنے اندرسموئے ہوئے ہے وہاں جدید ترین شعری رویوں کا بھی حامل ہے۔ نئی لسانی تشکیلات کے بڑے حامی ، نقاد،شاعر،دانش وراور جی سی یونی ورسٹی لاہور کے ممتازپروفیسرڈاکٹرسعادت سعیدنے آتے دنوں میں گم پر اظہارِخیال کرتے ہوئے اسے اردوشاعری کی دنیامیں تازہ ہواکاایک جھونکا قراردیا۔ انھوں نے کہاکہ زاہد منیر عامر کی نظمیں ان کے اسفار کی یاد بھی دلاتی ہیں۔ ان کے جمالیاتی تجربوں کی نشاندہی بھی کرتی ہیں اور ان کی انسانی عقیدتوں سے مملو سوچ کی عکاس بھی ہیں۔

ADVERTISEMENT

یہ ان کی متخیلہ اور فینسی آشنا حسیت ہی کا کمال ہے کہ جس کی مدد سے وہ اپنی نظمیہ کمپو زیشنز کو ایجازی تاثیر سے معمور کر دیتے ہیں۔ ان کی شاعری حیات جوئی اور روشنی طلبی کی متنوع سمتوں کو محیط قارئین کو باور کرواتی ہے کہ شاعر عصری بو العجبیوں کے خلاف بھر پور احتجاج کرنے کا اہل ہوتا ہے۔

زاہد منیر عامر کی نظمیں اپنے جوہر کے اعتبار سے رہنمائی مہیا کرنے والی نظمیں ہیں۔یہ نظمیں سپاٹ بھی ہو سکتی تھیں لیکن شاعر نے جا بجا اپنے متخیلہ کی آنچ سے مس خام کو زر بنانے کا کام کیا ہے ۔ اگرچہ یہ کام اقبال کی شاعری سے کافی مختلف ہے تاہم انہوں نے بھی اپنے انداز سے دلوں میں سرد ہو چکنے والی آگ کی راکھ میں اس لیے انگلیاں پھیری ہیں کہ شاید کوئی چنگاری از سر نو کوئی الائو جگا دے۔زاہد منیر عامر کی نظمیں جدید لسانی ساختوں سے گریز نہیں کرتیں تاہم انہیں شاعری میں فصاحت و بلاغت کے فنی حوالوں سے کسی قسم کی کوئی کد نہیں ہے۔انہوں نے اپنے سینے میں سانس لیتی کرنوں سے سیہ شبوں اور پھسلتی ریت کے ذروں کواجالنا ہے۔

جب دنیا مایوس کرتی ہے

دریں اثنااپنی شاعری کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس کتاب کے شاعر پروفیسرڈاکٹرزاہدمنیرعامرنے کہاکہ آزادنظم میری زندگی کا سہارا ہے ، دنیا مایوس کرنے لگتی ہے تو نظم مجھے اپنی بانہوں میں لے لیتی ہے اور میری سانسیں بحال ہو جاتی ہیں۔ مجھے اپنے باطن کی یہ شمع اپنے کاموں میں سب سے زیادہ عزیزہے۔‘‘

یہ کتاب قلم فائونڈیشن لاہور نے اپنے روایتی معیار کے مطابق نہایت آب و تاب سے شائع کی ہے ۔جدید نظم سے واقفیت رکھنے والے جانتے ہیں کہ زاہد منیر عامر کی نظمیں سماجی دکھوں کے اظہار سے گہرے طور پر مربوط ہیں۔زاہد منیر عامر نے انسان کی کم مائیگی، بے حسی، بے مروتی کے حوالے سے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے ۔انہوں موت اور فنا کے موضوعات کے اندر سے زندگی اور بقا کے تصورات کو ہویدا کرنے کا عمدہ کام کیا ہے۔ڈاکٹرزاہدمنیرعامرکی نظموں کے فارسی فرانسیسی ،ترکی اور جاپانی زبانوں میں بھی تراجم ہوچکے ہیں ۔

زاہد منیر عامر کی نظموں میں موت اور فنا جیسے پیچیدہ موضوعات سے زندگی اور بقا کے تصورات کشید کیے ہیں۔ ان کی کئی نظموں کا غیر ملکی زبانوں میں ترجمہ بھی ہو چکا ہے

Previous Post

فرد اور ریاست

Next Post

آج اظہار قاضی کا یوم وفات ہے

علامہ عبدالستار عاصم

علامہ عبدالستار عاصم

Next Post
اظہار قاضی

آج اظہار قاضی کا یوم وفات ہے

محشر خیال

کیا یہ کانٹے نواز شریف کی راہ کے ہیں؟
محشر خیال

کیا یہ کانٹے نواز شریف کی راہ کے ہیں؟

نواز شریف بھٹو پر کیسے بھاری ہیں؟
محشر خیال

نواز شریف بھٹو پر کیسے بھاری ہیں؟

جناب سہیل وڑائچ کی مہا بھارت اور سینیٹر عرفان صدیقی
محشر خیال

جناب سہیل وڑائچ کی مہا بھارت اور سینیٹر عرفان صدیقی

انتخابی منشور محض کاغذ کا ٹکڑا ہے یا آئینی دستاویز؟
محشر خیال

انتخابی منشور محض کاغذ کا ٹکڑا ہے یا آئینی دستاویز؟

تبادلہ خیال

پپو تنگ کیوں نہیں کرتا؟
تبادلہ خیال

پپو تنگ کیوں نہیں کرتا؟

یوم دفاع کیسے منائیں؟
تبادلہ خیال

یوم دفاع منانے کے چھ طریقے

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست
تبادلہ خیال

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو
تبادلہ خیال

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • ٹیکنالوجی
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions