• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں

کالج اساتذہ کو تنخواہ اور ملازمت تحفظ دیا جائے: پرو فیسر عطاالرحمٰن

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
May 31, 2020
in اہم خبریں
0
کالج اساتذہ کو تنخواہ اور ملازمت تحفظ دیا جائے: پرو فیسر عطاالرحمٰن
312
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

کالج اساتذہ کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ ان کو پے اور سروس پروٹیکشن دی جائے. حکومت  نے اس صدی کے آغاز میں کالج اساتذہ کو کنٹریکٹ پر بھرتی کرنا شروع کردیا. کنٹریکٹ اساتذہ کا پہلا بیچ 2002 میں آیا. پھر 2005 ،2009 اور 2012 میں اساتذہ کو پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کنٹریکٹ پر ہی بھرتی کیا گیا. حکومت کا رویہ یہ تھا کہ پہلے تو پروفیسر کو کنٹریکٹ پر بھرتی کرتی. یہ بھرتی پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوتی. اس بھرتی کے چند برسوں  بعد اساتذہ کو مستقل کردیا جاتا. مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا جب اساتذہ کو اس دن سے ملازم تصور کیا جاتا جس دن انھیں مستقل یا ریگولر کیا جاتا. اس طرح ان کی تین چار سال اور بعض اوقات اس بھی زیادہ  ملازمت کسی شمار میں ہی نہ آتی. اساتذہ کو اس کا نہ صرف یہ کہ شدید مالی نقصان تھا بلکہ کچھ لوگوں کو ریٹائرمنٹ پر بھی مسائل پیش آنے ہیں . پاکستان میں ریٹائرمنٹ کے بنیفٹس  کے لیے ضروری ہے کہ ملازم کی مدت ملازمت کم از کم پچیس برس ہو. اب اگر کوئی شخص 35 سال کی عمر میں کنٹریکٹ پر بھرتی ہوتا ہے اور چار سال بعد اسے مستقل کرکے تاریخ مستقلی سے اس کی ملازمت کا آغاز تصور کیا جائے تو ریٹائرمنٹ کی عمر کے وقت اس کی کل مدت ملازمت 21 سال بنے گی. اس طرح یہ ملازم بہت سی سہولیات سے محروم رہ جائے گا. پروفیسر کمیونٹی میں ایسے اساتذہ بہت بڑی تعداد میں ہیں. اس سلسلے میں “آوازہ” نے پروفیسر راہنما ڈاکٹر عطاء الرحمن سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ مستقلی کی تاریخ سے ملازمت کا شمار کرنا ہم اساتذہ برادری کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہے. یہ ہماری زندگی کے تین چار سال حذف کرنے کے مترادف ہے. حکومت پنجاب پہلے ہم سے اس مسئلے کو حل کرنے کے وعدے کرتی رہی اور پھر اپریل دو ہزار اٹھارہ میں پنجاب اسمبلی کے ذریعے قانون منظور کروا دیا کہ ملازمت کا آغاز مستقلی کی تاریخ سے تصور ہوگا. ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ تمام کے تمام پروفیسرز پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے منتخب ہوکر آئے ہیں. یہ ادارہ مستقل بنیادوں پر بھرتی کے لیے قائم کیا گیا ہے اور اس ادارے نے ہمیں تمام مراحل سے گزار کر ملازمت دی ہے. اس کا مطلب ہے کہ پہلے دن ہی سے ہمیں مستقل ملازم تصور کیا جائے. ڈاکٹر عطا نے یہ بھی بتایا کہ تحریک اساتذہ کےمطالبے پر 2015 میں کنٹریکٹ پالیسی ختم کرکے اساتذہ کو مستقل بنیادوں پر بھرتی کیا جانے لگا . اس وقت بڑی عجیب و غریب صورتحال ہے کہ دوہزار بارہ اور دوہزار پندرہ والے اساتذہ کی تنخواہ برابر ہے. دوہزار بارہ والوں کو پندرہ میں مستقل کرکے تنخواہ کی ابتدائی سٹیج پر فکس کردیا گیا. اسی اثنا میں 2015 کا بیچ بھی آگیا. دونوں بیچز کی بنیادی تنخواہ ایک ہے جو ملازمت کے قوانین کے اصولوں کے خلاف ہے. ان دونوں بیچز کے درمیان تین سٹیجز کا فرق ضرور ہونا چاہیے جو اب نہیں ہے. دو اپریل دوہزار انیس کو پنجاب کے موجودہ وزیر تعلیم ہمایوں سرفراز نے میڈیا کے سامنے اساتذہ سے وعدہ کیا تھا کہ پروفیسرز کی پے پروٹیکشن اور سروس پروٹیکشن کا مسئلہ حل کروا دیں گے مگر بعد میں ہمایوں سرفراز اپنے وعدے سے مکر گئے. ہمارا خیال تھا کہ موجودہ وزیر تعلیم اسمبلی کے ذریعے قانون سازی کروا کر اساتذہ کے دیرینہ مطالبے کو پورا کردیں گے مگر انھوں نے ایسا کچھ نہیں کیا. وزیر تعلیم کے اس عمل سے اساتذہ برادری میں بہت بے دلی پھیل گئی ہے. ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ تحریک اساتذہ کا یہ مطالبہ ہے کہ تمام کالج اساتذہ کو تقرری کے پہلے دن سے ہی مستقل تصور کیا جائے اور ان کو تقرری کے پہلے دن ہی سے سارے بینفٹس دیے جائیں. اس کے علاوہ حکومت نے جو ناجائز کٹوتیاں کی ہیں انھیں فی الفور اساتذہ کو واپس کیا جائے

ADVERTISEMENT
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
Tags: پنجابکالج اساتذہمحکمہ تعلیم
Previous Post

ہر آنکھ مجھ پر تھی اور برے برے خیالوں نے مجھے گھیر رکھا تھا

Next Post

چین کے مقابلے میں بھارت کی حزیمت

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
چین کے مقابلے میں بھارت کی حزیمت

چین کے مقابلے میں بھارت کی حزیمت

محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ
محشر خیال

استحکام پاکستان کے لیے مریم نواز کا نسخہ

میڈیا
محشر خیال

پاکستان میں میڈیا کا بحران

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار
محشر خیال

بدلتے ہوئے سیاسی موسم میں مریم نواز کی نئی یلغار

امجد اسلام امجد
فاروق عادل کے خاکے

امجد اسلام امجد کا ورثہ

تبادلہ خیال

دہشت گردی
تبادلہ خیال

دہشت گردی کی آڑ میں درندگی

جمہوریت
تبادلہ خیال

پارٹی ٹکٹ اور جمہوریت کی تقدیر

امجد اسلام امجد
تبادلہ خیال

امجد اسلام امجد کے لیے

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions