تلخیص پارہ 19
زیرِ بحث خاص مضامین
* اللہ اور رسول کی اطاعت نہ کرنے کا وبال۔
* مکالمہ موسیٰؑ و فرعون
* خواہشِ نفس کو خدا بنانے والا ظالم ہے
* میٹھے اور نمکین پانی کو برابر رواں رکھنا کمالِ قدرت
* نبیؐ کی حیثیت خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا
* دُعائے ابرھیم علیہ السلام
* تذکرہ قومِ عاد و ثمود
* انبیا کی دعوت اللہ سے ڈرو اور اطاعت
_________
عمومی احکامات و مسائل
1 ۔ ظالم انسان اپبے ہاتھ چبائے گا ! کاش میں نے رسولؐ کا ساتھ دیا ہوتا
ہائے میری کمبختی میں نے فلاں شخص کو دوست نہ بنایا ہوتا۔
2 ۔اور رسولؐ کہے گا اے میرے رب
میری قوم کے لوگوں نے اس قرآن کی نشانہ تضحیک بنا لیا تھا ۔
3 ۔ ہم موسیؑ کو کتاب دی اور اس کے بھائی ہارون کو مددگار بنایا۔
4 ۔ کبھی تم اس شخص کے حال پر غور کیا ہے ۔ جس نے اپنی خواہشِ نفس کو خدا بنا لیا ھو۔ کیا تم ایسے شخص کو راہِ راست پر لانے کا ذمہ لے سکتے ہو۔ ؟
5 ۔اور وہی ہے جو اپنی رحمت کے آگے آگے ہواوں کو بشارت بنا کر بھیجتا ہے ۔ پھر آسمان سے پاک پانی نازل کرتا ہے۔ تاکہ ایک مردہ علاقے کو اس کے ذریعے زندگی بخشے ۔اور اپنی مخلوق میں سے بہت سے جانوروں اور ا۔ سانوں کو سیراب کرے۔
6 ۔ اور وہی ہے جس نے دو سمندروں کو ملا رکھا ہے ایک لذیذ و شیریں اور دوسرا تلخ و شور۔ دونوں کے درمیان ایک پردہ حائل ہے۔
7 ۔ ان لوگوں سے جب کہا جاتا ہے کہ اس رحمان کو سجدہ کرو تو کہتے ہیں رحمان کیا ہے ؟ کیا جسے تو کہہ دے اسے ہم سجدہ کرتے پھریں ۔
8 ۔ جو ایمان لا کر عملِ صالح کرنے لگا ہو ایسے لوگوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گا۔ وہ بڑا غفورالرحیم ہے ۔
9۔ اے ہمارے رب ہمیں اپنی بیویوں اور اپنی اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک دے۔ اور ہم کو پرہیزگاروں کا امام بنا۔
10۔ اے نبیؐ لوگوں سے کہو میرے رب کو تمہاری کیا حاجت پڑی ہے اگر تم اس کو نہ پکارو۔
11 ۔اے نبیؐ شاید تم اس غم میں اپنی جان کھو دو گے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے۔ ۔
12 ۔۔ فرعون نے کہا کیا ہم نے تجھ کو اپنے ہاں بچہ سا نہیں پالا تھا۔ اس کے بعد کر گیا جو کچھ کر گیا۔ تو بڑا احسان فراموش آدمی ہے ۔
14۔ موسیؑ نے کہا اگرچہ میں تیرے پاس کوئی کھلی چیز لے آوں ۔
15۔ فرعون نے اگر سچوں میں ہے تو پیش کر۔
16۔ آپ نے اپنی لاٹھی ڈالی تو اچانک کھلم کھلا ازدھا بن گئی۔
17۔ فرعون نے ارد گر بیٹھوں سے کہا یہ کوئی بڑا دانا جادوگر ہے۔
18۔ ( فرعون کے جادو گروں )نے اپنی رسیاں ڈال دیں تو
کہنے لگے ۔عزتِ فرعون کی قسم ہم یقیناً غالب رہیں گے۔
19۔ اب موسیؑ نے اپنی لاٹھی ڈال دی جس نے ان کے جھوٹ موٹ کے کرتب نگل لیئے۔
20۔ وہی ہے جو مجھے کھلاتا پلاتا ہے
21۔ جب میں بیمار پڑجاوں تو مجھے شفا دیتا ہے ۔
22۔ نوحؑ نے کہا سنو میں تمہاری طرف اللہ کا امانتدار رسول ہوں ۔پس تمہں اللہ سے ڈرنا چاہئیے۔
23۔ قوم عاد نے بھی رسولوں کو جھٹلایا۔ جب کہ ان کے بھائی ھود ؑ نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں ۔
24۔ قومِ ثمود نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا۔ ان کے بھائی صالحؑ نے بھی ان سے کہا کیا تم اللہ سے ڈرتے نہیں ۔
25۔ تو ( انہوں) نے کہا تو تو ہم جیسا ہی انسان ہے ۔ اگر سچوں سے ہے تو کوئی معجزہ لے آ ۔
26۔ ناپ پورا بھراکرو کم دینے والوں میں شامل نہ ھو جانا۔
27۔ اور سیدھی ترازو سے تولا کر و۔
28 ۔ اور لوط کا ذکر کر جبکہ اس نے اپنی قوم سے کہا کیا باوجود دیکھنے بھالنے کے پھر بھی تم بدکاری کرتے ہو
29۔ قومِ لوط بجز جواب بجز اس کے کچھ نہ تھا کہ آلِ لوط کو اپنے شہر سے شہر بدر کر دو۔ یہ بڑے پاکباز بن رہے ہیں ۔
30۔ پس ہم نے اسے اور اس کے اہلِ خانہ بجز اس کی بیوی کے سب کو بچا لیا اور ان پر ایک خاص قسم کی بارش برسا دی ۔پس ان دھمکائے ہوئے لوگوں پر بُری بارش ہوئی۔