Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان، وزیراعظم کو گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے دونوں مصنوعات پر اضافی لیوی عائد کرنے کی تجویز دے دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم کو گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے پٹرولیم مصنوعات پر اضافی لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی، جس کی منظوری کی صورت میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت کیلئے گردشی قرضے میں مسلسل اضافہ بہت بڑی سر درد بنا ہوا ہے۔ گردشی قرضے میں کمی کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں، گردشی قرضے کے بتدریج خاتمے کیلئے وزیراعظم کو تجویز دی گئی ہے کہ پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 5 روپے فی لٹر کی اضافی لیوی عائد کر دی جائے۔
بتایا گیا ہے کہ پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی سالانہ کھپت 20 ارب ڈالر ہے اور اضافی لیوی عائد ہونے سے حکومت کو سالانہ 100 ارب روپے وصول ہوں گے۔
وفاق اور صوبوں کے بقایا جات گردشی قرضے کی کل رقم کا 26 فیصد ہیں، ان بقایا جات کو ریکور کر کے گردشی قرضے اور بینکوں کو مارک اپ پیمنٹس میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ وزیر اعظم کو یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ وفاق اور صوبے بجلی کے شعبے میں دی جانے والی سبسڈیز اور گردشی قرضے کا بوجھ آپس میں یکساں تقسیم کرنے کیلئے طریقہ کار مرتب کریں۔ اس حوالے سے ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم نے تاحال کسی تجویز کی منظوری کا فیصلہ نہیں کیا۔
تاہم اگر وزیراعظم پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی میں اضافے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو ایسے میں 2 مصنوعات پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ یہاں واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم مئی سے 30 روپے فی لیٹر تک کمی کی جا چکی ہے۔ پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 27روپے15 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے اور مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے کمی کر دی گئی ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت 81روپے58 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 27روپے15پیسے کمی کے بعد80روپے10پیسے، مٹی کا تیل 30 روپے کمی کے بعد 47 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان، وزیراعظم کو گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے دونوں مصنوعات پر اضافی لیوی عائد کرنے کی تجویز دے دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم کو گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے پٹرولیم مصنوعات پر اضافی لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی، جس کی منظوری کی صورت میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت کیلئے گردشی قرضے میں مسلسل اضافہ بہت بڑی سر درد بنا ہوا ہے۔ گردشی قرضے میں کمی کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں، گردشی قرضے کے بتدریج خاتمے کیلئے وزیراعظم کو تجویز دی گئی ہے کہ پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 5 روپے فی لٹر کی اضافی لیوی عائد کر دی جائے۔
بتایا گیا ہے کہ پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی سالانہ کھپت 20 ارب ڈالر ہے اور اضافی لیوی عائد ہونے سے حکومت کو سالانہ 100 ارب روپے وصول ہوں گے۔
وفاق اور صوبوں کے بقایا جات گردشی قرضے کی کل رقم کا 26 فیصد ہیں، ان بقایا جات کو ریکور کر کے گردشی قرضے اور بینکوں کو مارک اپ پیمنٹس میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ وزیر اعظم کو یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ وفاق اور صوبے بجلی کے شعبے میں دی جانے والی سبسڈیز اور گردشی قرضے کا بوجھ آپس میں یکساں تقسیم کرنے کیلئے طریقہ کار مرتب کریں۔ اس حوالے سے ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم نے تاحال کسی تجویز کی منظوری کا فیصلہ نہیں کیا۔
تاہم اگر وزیراعظم پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی میں اضافے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو ایسے میں 2 مصنوعات پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ یہاں واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم مئی سے 30 روپے فی لیٹر تک کمی کی جا چکی ہے۔ پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 27روپے15 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے اور مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے کمی کر دی گئی ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت 81روپے58 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 27روپے15پیسے کمی کے بعد80روپے10پیسے، مٹی کا تیل 30 روپے کمی کے بعد 47 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان، وزیراعظم کو گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے دونوں مصنوعات پر اضافی لیوی عائد کرنے کی تجویز دے دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم کو گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے پٹرولیم مصنوعات پر اضافی لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی، جس کی منظوری کی صورت میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت کیلئے گردشی قرضے میں مسلسل اضافہ بہت بڑی سر درد بنا ہوا ہے۔ گردشی قرضے میں کمی کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں، گردشی قرضے کے بتدریج خاتمے کیلئے وزیراعظم کو تجویز دی گئی ہے کہ پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 5 روپے فی لٹر کی اضافی لیوی عائد کر دی جائے۔
بتایا گیا ہے کہ پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی سالانہ کھپت 20 ارب ڈالر ہے اور اضافی لیوی عائد ہونے سے حکومت کو سالانہ 100 ارب روپے وصول ہوں گے۔
وفاق اور صوبوں کے بقایا جات گردشی قرضے کی کل رقم کا 26 فیصد ہیں، ان بقایا جات کو ریکور کر کے گردشی قرضے اور بینکوں کو مارک اپ پیمنٹس میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ وزیر اعظم کو یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ وفاق اور صوبے بجلی کے شعبے میں دی جانے والی سبسڈیز اور گردشی قرضے کا بوجھ آپس میں یکساں تقسیم کرنے کیلئے طریقہ کار مرتب کریں۔ اس حوالے سے ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم نے تاحال کسی تجویز کی منظوری کا فیصلہ نہیں کیا۔
تاہم اگر وزیراعظم پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی میں اضافے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو ایسے میں 2 مصنوعات پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ یہاں واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم مئی سے 30 روپے فی لیٹر تک کمی کی جا چکی ہے۔ پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 27روپے15 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے اور مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے کمی کر دی گئی ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت 81روپے58 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 27روپے15پیسے کمی کے بعد80روپے10پیسے، مٹی کا تیل 30 روپے کمی کے بعد 47 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان، وزیراعظم کو گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے دونوں مصنوعات پر اضافی لیوی عائد کرنے کی تجویز دے دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم کو گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے پٹرولیم مصنوعات پر اضافی لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی، جس کی منظوری کی صورت میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت کیلئے گردشی قرضے میں مسلسل اضافہ بہت بڑی سر درد بنا ہوا ہے۔ گردشی قرضے میں کمی کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں، گردشی قرضے کے بتدریج خاتمے کیلئے وزیراعظم کو تجویز دی گئی ہے کہ پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 5 روپے فی لٹر کی اضافی لیوی عائد کر دی جائے۔
بتایا گیا ہے کہ پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی سالانہ کھپت 20 ارب ڈالر ہے اور اضافی لیوی عائد ہونے سے حکومت کو سالانہ 100 ارب روپے وصول ہوں گے۔
وفاق اور صوبوں کے بقایا جات گردشی قرضے کی کل رقم کا 26 فیصد ہیں، ان بقایا جات کو ریکور کر کے گردشی قرضے اور بینکوں کو مارک اپ پیمنٹس میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ وزیر اعظم کو یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ وفاق اور صوبے بجلی کے شعبے میں دی جانے والی سبسڈیز اور گردشی قرضے کا بوجھ آپس میں یکساں تقسیم کرنے کیلئے طریقہ کار مرتب کریں۔ اس حوالے سے ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم نے تاحال کسی تجویز کی منظوری کا فیصلہ نہیں کیا۔
تاہم اگر وزیراعظم پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی میں اضافے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو ایسے میں 2 مصنوعات پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔ یہاں واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم مئی سے 30 روپے فی لیٹر تک کمی کی جا چکی ہے۔ پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 27روپے15 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے اور مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے کمی کر دی گئی ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت 81روپے58 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 27روپے15پیسے کمی کے بعد80روپے10پیسے، مٹی کا تیل 30 روپے کمی کے بعد 47 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔