تلخیصِ قرآن مجید پارہ 12
زیرِ بحث خاص مضامین
* تمام مخلوقات کا رازقِ حقیقی اللہ تعالیٰ
* انسانوں کا نا شکرا پن
* قرآن کا پوری انسانیت کو چیلنج
* انبیآ کرام کے قصص ۔
متفرق احکامات و مسائل
1 . زمین پر پھرنے والے جتنے جاندار ہیں سب کی روزیاں اللہ تعالیٰ پر ہیں۔
2. اللہ ہی وہ ہے جس نے چھ دن میں آسمان و زمین کو پیدا کیا اور اس کا عرش پانی پر تھا۔ اگر ھم انسان کو اپنی نعمت کا ذائقہ چکھا کر پھر اسے اس سے لے لیں تو وہ بہت ہی ناامید اور بڑا نا شکر بن جاتا ہے۔
3. کیا یہ کہتے ہیں کہ اس قرآن کو اسی نے گھڑا ہےب جواب دیجئے کہ پھر تم بھی اس کی مثل دس سورتیں گھڑی ہوئی لے آو۔ اور اللہ کے علاوہ جسے اپنے ساتھ بلا لو اگر تم سچے ہو۔
4 . جو شخص دنیا کی زندگی اور اس کی زینت پر فریفتہ ہوا چاہتا ہے ھم ایسوں کو ان کے کل اعمال کا بدلہ یہں بھرپو پہنچا دیتے ہیں ۔ اور یہاں انہیں کوئی کمی نہی کی جاتی۔
5. جو اللہ کی راہ سے روکتے
ہیں۔ یہی آخرت کےمنکر ہیں۔
6. یہاں تک کہ ہمارا حکم آ پہنچا اور تنور ابلنے لگا۔ ہم نے کہا کہ کشتی میں ہر قسم جوڑے سوار کر لو۔
7. نوحؑ نے کہا اس کشتی میں بیٹھ جاو ۔ اللہ ہی کے نام سے اس کا چلنا اور ٹہرنا ہے۔
8. نوحؑ نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ میرے رب میرا بیٹا تو میرے گھر والوں میں سے ہے ۔ اللہ نے فرمایا اے نوحؑ یقیناً وہ تیرے گھر والوں میں سے نہیں ہے۔ اس کے کام بالکل ناشائستہ ہیں ۔
9. اور قومِ عاد کی طرف ان کے بھائی ھود کو ھم نے بھیجا۔ اس نے کہا میری قوم والو اللہ ہی کی عبادت کرو۔
10. اور قوم ثمود کی طرف ان کے بھائی صالحؑ کو بھیجا۔اس نے کہا اے میری قوم تم اللہ کی عبادت کرو اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ۔
11.حضرت ابراہیمؑ بہت تحمّل والے نرم دل اوراللہ کی طرف جھکنے والے تھے
12. جب ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے لوطؑ کے پاس پہنچے تو وہ ان کی وجہ سے بہت غمگین ہوگئے۔
13. پھر جب ہمارا حکم آن پہنچا ھم نے اس بستی کو زیر و زبر کر دیا۔ ان پر کنکریلے پتھر برسائے جو تہہ بہ تہہ تھے۔
14. ( حضرت شعیب ) نے کہا اے میری قوم ! ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری پوری کرو لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دو۔ اور زمین میں فساد اور خرابی نہ پھیلاو۔
15. جب ہمارا حکم ( عزاب) آ پہنچا ہم نے شعیبؑ کو اور ان کے ساتھ مومنوں کو اپنی خاص رحمت سے نجات بخشی۔ اور ظالموں کو سخت چنگاڑ کے عزاب نے دبوچ لیا۔جس سے وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے ھوئے ھو گئے۔ گویا کہ وہ ان گھروں میں کبھی بسے ہی نہ تھے۔
16. اور یقیناً ہم نے ہی موسیؑ کو اپنی آیات اور روشن دلیلوں کے ساتھ بھیجا۔
17. ( فرعون) قیامت کے دن اپنی قوم کا پیش رو ہو کر ان سب کو دوزخ میں جا کھڑا کرے گا۔
18. دن کے دونوں سروں میں نماز قائم کرو اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی یقیناً نییکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں یہ نصیحت ہے نصیحت پکڑنے والوں کے لیئے۔
19. الر، یہ روشن کتاب کی آیات ہیں یقیناً ہم نے اس قرآن کو عربی میں نازل کیا۔ کہ تم سمجھ سکو۔
20. جب کہ یوسف نے اپنے باپ سے ذکر کیا کہ ابّا جان میں نے خواب گیارہ ستاروں کو اور سورج چاند کو دیکھا کہ وہ سب مجھے سجدہ کر رہے ہیں ۔
21یعقوبؑ نے کہا پیارے بچے اپنے اس خواب کا ذکر اپنے بھائیوں سے نہ کرنا ایسا نہ ہو کہ وہ تیرے ساتھ فریب کاری کریں ۔
22. اور جب (یوسف ) پختگی کی عمر کو پہنچ گیا تو ہم نے اسے قوتِ فیصلہ اور علم دیا۔ ہم نیکو کاروں کو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں ۔