• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home اہم خبریں

سپریم کورٹ نے حساب کتاب مانگ لیا

میاں منیر احمد

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
May 4, 2020
in اہم خبریں
0
سپریم کورٹ
61
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

پاکستان کی سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے ملنے والی غیر ملکی امداد کی تفصیلات فوج کے زیرانتظام ادارے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی سے طلب کر لی ہیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس کے پھیلنے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے ملک میں ابتر حالت ہے۔ پیر کو چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد میں کتنے شاپنگ مالز ہیں، مالز میں کتنی دکانیں کرائے پر ہیں، کتنے ملازمین کام کرتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ شاپنگ مالز میں سامان کی تقسیم سے کتنے لوگ وابستہ ہیں، مالز سے وابستہ تمام کام رک گیا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت پالیسی بنانے کی بجائے صنعتیں کھولنے کی اجازت دے رہی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی ملک میں کیا ہو رہا ہے۔ ملک میں مکمل طور پر استحصال ہو رہا ہے، لگتا ہے وفاق اور صوبائی حکومتیں عوام کے خلاف سازش کر رہی ہیں۔

سیکریٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ روزانہ دس ہزار افراد کے کرونا ٹیسٹ ہو رہے ہیں جن میں سے ایک ہزار افراد میں کرونا پوزیٹو آ رہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی یکساں حکمت عملی نہیں ہے، ایک وزیر کچھ کہہ رہا ہوتا ہے تو دوسرا کچھ کہتا ہے، ایک صوبائی وزیر کہتا ہے وزیراعظم کے خلاف پرچہ درج کرائیں گے، سمجھ نہیں آرہا کیا ہو رہا ہے، دماغ بالکل آؤٹ ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت کی پالیسی صرف 25 کلومیٹر تک محدود ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا گزشتہ سماعتوں میں بھی شفافیت برتنے اور یکساں حکمت عملی اپنانے کی بات کر چکے ہیں، حکومتیں اپنا زہن استعمال نہیں کر رہیں۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہر کام درعمل کے طور پر ہو رہا ہے، وفاق اور صوبوں کے مابین یکساں پالیسی نہیں ہے، پورا معاملہ انا پرستی کا بنتا جارہا ہے، وفاق اور صوبوں کو کون بات کرنے سے روک رہا ہے، جسٹس عمر عطا بندیالعوام کے حقوق کو مد نظر رکھیں، ایک ہفتے میں یکساں پالیسی بننی چاہیے، صوبے کے اندر سفر اور تجارت ہونی چاہیے، ٹرکوں میں چھپ کر لوگ سفر کرنے پر مجبور ہیں۔

جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ لوگ بارہ گھنٹے کے زمینی سفر کیلئے ہوائی سفر کا کرایہ ادا کر رہے ہیں، وفاق اور صوبوں کے درمیان یکساں پالیسی کا نہ ہونے کی وجہ اناپرستی اور غرور ہے، ایک ہفتے میں یکساں پالیسی بنائیں، ایک ہفتے میں معاملات حل نہ ہوئے تو ہم عبوری حکمنامہ جاری کریں گے۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

چیف جسٹس نے پوچھا کہ صوبے کو تجارتی سرگرمیاں بند کرنے کا اختیار کیسے مل گیا۔ صوبائی حکومت کے وکیل نے کہا کہ سندھ وبائی ایکٹ کی شق تین کے تحت حکومت وبا کی صورت میں احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتی ہے۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 151 کی شق چار کے تحت صوبے کو تجارتی سرگرمیاں معطل کرنے کیلئے صدر سے اجازت ضروری ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ صدر مملکت سے اجازت کے بغیر صوبہ تجارتی سرگرمیاں معطل نہیں کر سکتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹر اسرار صاحب کی تقریریں سن لیں وہ بار بار یہی کہتے رہے، 20 سال پہلے جو باتیں کہیں وہ آج سچ ثابت ہو رہی ہیں، ملک کا ایک حصہ چلا گیا، ملک کے کچھ حصوں میں آگ لگی ہوئی ہے پھر بھی ہمیں سمجھ نہیں آتی۔

ADVERTISEMENT

چیف جسٹس نے کہا کہ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے ہمیں خود رائے دینے کی تکلیف نہیں کی، ہم بھی اتنے ٹچی نہیں ہیں۔ کیس کی سماعت کے دوران بینچ اور اسلام باد ضلعی بار کے وکلاء میں دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ خود وکیل رہا ہوں اور ایک وکیل کا باپ ہوں، وکلاء کے انتخابات میں کروڑوں روپے لگ سکتے ہیں تو دیگر معاملات بھی چلائے جاسکتے ہیں۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ وکیل کو بنک سے قرض نہیں ملتا کبھی آپ نے سوچا ایسا کیوں ہے کیونکہ وکیل سے جان چھڑانا مشکل ہوجاتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیسٹنگ کٹس اور حفاظتی سامان پر اربوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کوڈ 19 کے اخرات کا آڈٹ ہوگا تو اصل بات پھر سامنے آئے گی، کسی چیز میں شفافیت نہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ماسک اور گلوز کیلئے کتنے پیسے خرچ کرنے کیلئے چاہئیں؟ چیف جسٹس نے کہا کہ روپے کا ماسک ملتا ہے اگر تھوک میں خریدا جائے تو ماسک دو روپے کا ملتا ہے، ان چیزوں پر اربوں روپے کیسے خرچ ہورہے ہیں، پتہ نہیں یہ چیزیں کیسے خریدی جارہی ہیں، سارے کام لگتا ہے کاغذوں میں ہی ہورہے ہیں، وفاق اور صوبائی حکومتوں کی رپورٹ میں کچھ بھی نہیں ہے، نہیں بتایا گیا کہ ادارے کیا کام کررہے ہیں۔صوبائی حکومتیں پیسے مانگ رہی ہیں، اگر وفاق کے پاس فنڈز ہیں تو اسے دینے چاہیں۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سفید پوش افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ جسٹس عمر عطا نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو باہمی تعاون کی ضرورت ہے، شفافیت میں پہلی چیز یکسانیت ہے، ایگزیکٹو اس وقت مکمل مفلوج ہوُچکا ہے، ذاتی عناد کی وجہ سے وفاق کا نقصان ہو رہا ہے، کون کیا زبان استعمال کر رہا ہے سب کچھ سامنے ہے۔

چیف جسٹس نے این ڈی ایم اے سے غیر ملکی امداد کی تقسیم کی تفصیل طلب کرتے ہوئے کہا کہ جتنی غیر ملکی امداد آرہی ہے، کہاں خرچ ہو رہی ہے، کہاں جارہی ہے، تفیصل دیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جتنی بھی امداد آئی اس میں سے ہسپتالوں تک کچھ بھی نہیں پہنچا۔ جسٹس عمر عطا نے کہا کہ حکومت ہر کام منصوبہ بندی کے ساتھ کرتی ہے لیکن اس معاملے میں کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آرہی، کرونا کی روک تھام سے متعلق اقدامات میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہو رہی ہے، ایک اچھی اور ویژنری لیڈر شپ کا فقدان ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اگر کوئی پالیسی ہے تو دکھائیں، ہم سیلاب،زلزلے سے نکل آئے، اس مسئلے سے بھی نکل آئیں گے لیکن مسئلہ وفاق میں بیٹھے لوگوں کے متکبرانہ رویہ ہے۔

Tags: اٹارنی جنرلاسلامی نظریاتی جونسلجسٹس عمر عطا بندیالچیف جسٹسسپریم کورٹغیر ملکی فنڈنگکورونا
Previous Post

عالم تمام حلقہء دامِ جمال ہے

Next Post

مادیت سے بغاوت

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
رمضان کا ماحول

مادیت سے بغاوت

محشر خیال

ازبک ٹرین
فاروق عادل کے سفر نامے

خواجہ سعد رفیق کی گرین لائن اور ازبک ٹرین

مریم نواز
محشر خیال

مریم نواز سے وابستہ اصل امید

عمران خان
محشر خیال

قریشی صاحب کا ٹوٹا تارا اور عمران خان

مولانا فضل الرحمان
محشر خیال

مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کی خواتین

تبادلہ خیال

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

وفاقی محتسب
تبادلہ خیال

وفاقی محتسب۔چا لیس سال کا سفر

پختون خوا میپ
تبادلہ خیال

پختونخوا میپ: ایک جماعت تین سربراہ

کراچی
تبادلہ خیال

کراچی: ٹوٹا کیسے، بچائیں کیسے؟

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions