• مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home محشر خیال

منٹو اور بھٹو کے بعد عرفان خان

وسعت نظر : ڈاکٹر مجاہد مرزا

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
May 1, 2020
in محشر خیال
0
منٹو اور بھٹو کے بعد عرفان خان
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
Mujahid Mirza
ڈاکٹر مجاہد مرزا

یہ جو کچھ خاص افراد حساس لوگوں کو کسی نہ کسی حوالے سے بہت زیادہ متاثر کرنے والے ہوتے ہیں یہ آتے ہیں، چھا جاتے ہیں اور بظاہر عام وقت سے پہلے غروب ہو جاتے ہیں لیکن ان کا اثر اور یا تاثر بہت دیر تک قائم رہتا ہے۔
میں گذشتہ دو روز سے تلاش کر کر کے عرفان خان کی فلمیں دیکھ رہا تھا اگرچہ میں خود بڑی اذیت میں ہوں مگر عرفان خان کی موت نے مجھے اس تکلیف کے عالم میں دو برس پہلے اپنے ایک دوست کو لکھا وہ خط یاد دلا دیا جس میں انہوں نے انتہائی درد کے عالم میں بے یقینی کو یقینی قرار دیا تھا۔
اس خط میں انہوں نے یہ بھی لکھا کہ درد خدا سے بھی بڑا لگا۔ اس اظہار پر معترض ہونے کے شوقین بھلے معترض ہوں مگر انسان کی برداشت کی ایک حد ہوتی ہے، اس کے بعد وہ کچھ بھی کہہ سکتا ہے۔ میرے بہنوئی جو ایک معروف صحافی تھے اور دارالندوہ سے فارغ التحصیل، محمد ظفیر ندوی ان کا نام تھا، اعتدال پسند عملی مسلمان تھے، جب ان کے لبلبے کے سرطان کا درد بہت بڑھا تو انہوں نے کہا تھا کہ مجھے زہر کا ٹیکہ لگا دو، اللہ معاف کرے گا۔
عام حالت میں وہ ایسی بات کر ہی نہیں سکتے تھے۔ Euthnasia یعنی اذیت سے نجات دلانے کی خاطر طبی طور پر سہولت کی موت دیے جانا، کے اسی طرح مخالف تھے جس طرح کوئی مذہبی شخص ہو سکتا ہے۔ عام حالت میں ایسا کہنے کے لیے منٹو ہونا پڑتا ہے، کیونکہ ان کی کوئی حالت عام حالت نہیں تھی، تبھی انہوں نے اپنا کتبہ لکھا جس میں کہا گیا تھا ،” یہاں سعادت حس منٹو سو رہا ہے، جو آج بھی سوچ رہا ہے کہ منٹو بڑا افسانہ نگار تھا یا خدا”۔
ظاہر ہے خدا افسانہ نگار نہیں ہے، اس لیے اس بات کو افسانہ نگار کی بڑ سمجھا گیا اور مرنے کے بعد ان کی قبر پہ جو لوح لگائی گئی اس پہ درج ہے،” یہ سعادت حسن منٹو کی قبر کی قبر ہے جو آج بھی سمجھتا ہے کہ اس کانام لوح جہاں پہ حرف مکرر نہیں تھا، منٹو”۔ پسماندگان خدا والوں سے بھلا کیوں دشمنی لیتے۔
جس مرض نے مجھے تلپٹ کیا ہوا، اس کا درد درد کے علاوہ بہت سے دوسرے تکلیف دہ احساسات بھی ابھارتا ہے۔ بہت دیر تک بیٹھا جانا ممکن نہیں ۔ کمر تکیے سے بھی لگے تو یوں لگتا ہے جیسے زخموں سے چھو گیا ہو۔ ایک جانب سے شکم تنا ہوا اور درد بھرا۔ جلد میں لمس کا احساس گم لیکن بن چھوئے ایسے لگے جیسے اللہ نہ کرے جل گئی ہو اور جل رہی ہو۔ میں کمرے میں اکیلا ہوتا ہوں تو ہائے اللہ کہتے ہوئے ، اللہ سے گلہ کرتا ہوں اور لڑ بھی پڑتا ہوں۔
انسان اپنے وجود میں بالکل تنہا ہوتا ہے۔ اس کا دکھ اس کا درد اس پونے چھ ضرب دو فٹ میں بالکل اپنا ہوتا ہے۔ ماں ہو یا بہن، بھائی ہو یا بیٹا، بیوی ہو یا بیٹی کوئی بھی اس میں شریک نہیں ہو سکتا۔ درد دے کے دنیا میں لوگوں سے وہ کچھ اگلوایا جاتا رہا ہے، جو انہوں نے کبھی کیا ہی نہیں ہوتا۔ درد کی دین ان جھوٹے اعترافات کو بنیاد بنا کر لوگوں کی جان بھی لی جاتی رہی جس سے پہلے انہیں مزید دردناک اذیت سے بھی گذارا جاتا رہا۔
مگر بات انسان کے انسان کو دیے گئے درد کی نہیں بلکہ اس درد کی ہے جو جس کسی ایک کو ہوتا ہے وہ اسی کا ہوتا ہے۔ انسان کو درد سے پناہ مانگنی چاہیے۔ عرفان خان ایسے درد کے بعد بھی کسی حد تک ٹھیک ہو گئے تھے مگر بالآخر درد کے ساتھ ہی وہ اس جہان سے چلے گئے۔ مجھے نحیف بھٹو کی گردن میں پھندہ کسے جانے کا درد بھی یاد آیا جو چاہے عارضی تھا مگر ہوگا بہت زیادہ اپنا درد جو کم از کم ضیاء الحق کی رعونت سے کہیں سوا ہوگا۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM
ADVERTISEMENT
Tags: بھٹوڈاکٹر مجاہد مرزاعرفان خانمنٹووسعت نظر
Previous Post

سیکس ورکر: مزدوروں کی ایک قسم یہ بھی ہے

Next Post

“پیر مِٹھل سائیں”

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
Zia ul Mustafa

"پیر مِٹھل سائیں"

محشر خیال

نواز شریف بھٹو پر کیسے بھاری ہیں؟
محشر خیال

نواز شریف بھٹو پر کیسے بھاری ہیں؟

جناب سہیل وڑائچ کی مہا بھارت اور سینیٹر عرفان صدیقی
محشر خیال

جناب سہیل وڑائچ کی مہا بھارت اور سینیٹر عرفان صدیقی

انتخابی منشور محض کاغذ کا ٹکڑا ہے یا آئینی دستاویز؟
محشر خیال

انتخابی منشور محض کاغذ کا ٹکڑا ہے یا آئینی دستاویز؟

مسلم لیگ کی منشور کمیٹی عرفان صدیقی کی قیادت میں کیوں؟
محشر خیال

مسلم لیگ کی منشور کمیٹی عرفان صدیقی کی قیادت میں کیوں؟

تبادلہ خیال

پپو تنگ کیوں نہیں کرتا؟
تبادلہ خیال

پپو تنگ کیوں نہیں کرتا؟

یوم دفاع کیسے منائیں؟
تبادلہ خیال

یوم دفاع منانے کے چھ طریقے

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست
تبادلہ خیال

شہباز شریف اور پھوٹی کوڑی ،دمڑی اور دھیلے کی سیاست

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو
تبادلہ خیال

کراچی، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم، ایک سے بھلے دو

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • ٹیکنالوجی
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions