ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی برطرفی کے بعد وزارت اطلاعات میں اب بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں ہوں ہوگی بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعظم کی بر طرف معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فرودوس عاشق اعوان کے خلاف انکوائری شروع ہونے کا امکان ہے اور ان کے خلاف مائنز کے ٹھیکوں میں پیسہ بنانے اور اشتہارات کی مد میں کمشن حاصل کرنے کے الزامات کی تحقیقات ہوسکتی ہیں.
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ان کے خلاف وزارت ویمن کی بسیں بھی ایک این جی اوز کے حوالے کرنے کی انکوائری زیر التواء ہے اور یہ انکوائری بھی اب کھل سکتی ہے جس این جی او کو یہ بسیں دی گئی تھیں وہ ان کی اپنی بتائی جاتی ہے اور نیب اس انکوائری کے لیے فائل دوبارہ کھول سکتا ہے.
2008 ء میں پیپلز پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سید یوسف رضا گیلانی وزیر اعظم بنے تو اس زمانے میں انھیں وزارت امور خواتین اور بہبود آبادی کی وزارت کا چارج دیا گیا ۔ کہا جاتا ہے کہ وہ اس زمانے میں ایک طاقت ور وزیر تھیں اور وزارت میں وہ اپنی مرضی سے بڑے بڑے فیصلے کر گزرتی تھیں ۔ انتہائی با خبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو تین چار ماہ قبل بھی تبدیل کرنے کی بات شروع ہوئی تھی تاہم وہ خود کو بچانے میں کامیاب ہوگئی تھیں اس بار ان کے خلاف پکے ثبوت مل جانے پر کارروائی ہوئی ہے اور اب ان کے خلاف کارروائی بھی شروع ہو رہی ہے‘ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزارت اطلاعات میں معاون خصوصی بن جانے کے باوجود انہیں پارٹی میں کبھی قبولیت نہیں ملی تھی بلکہ پارٹی ان کی بجائے عثمان دار کو ذیادہ اہمیت ملتی رہی ہے پارٹی میں وہ عثمان ڈار کے ساتھ شخصی ٹکراؤ کے ساتھ چل رہی ہیں