وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے درمیان خصوصی ملاقات ہوئی، اس اہم بیٹھک میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک ہوئے ملاقات میں وزیراعظم، صدر اور ڈی جی آئی ایس آئی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں علاقائی اور عالمی صورت حال سمیت کروناوائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام سے متعلق تبالہ خیال کیا گیاصدر عارف علوی نے کرونا کے خلاف حکومتی اقدامات کو سراہا اور وزیراعظم کے احساس ریلیف پروگرام کی تعریف کی صدر مملکت کا کہنا تھا کہ حکومت مستحقین کو ریلیف دینے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے ملاقات میں بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں کروناوائرس بنیادی حقوق کے خلاف استعمال کرنے کی بھی مذمت کی گئی ملاقات میں رہنماؤں نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں صحت کی سہولتیں نہ دینے کی بھی مذمت کی وزیر اعظم نے رمضان سے متعلق اتفاق رائے پیدا کرانے پر شکریہ ادا کیا رمضان میں تراویح اور نمازوں کی ادائیگی کے ایس اوپیز کے نفاذ پر بھی بات چیت ہوئی‘ صدر آئینی لحاظ سے ریاست اور وزیر اعظم آئینی حکومت اور جنرل فیض حمید قومی سلامتی کے ادارے کے سربراہ ہیں‘ لہذا ان تینوں کی ملاقات میں یقیناً اسلام آباد کے اتوار بازار میں اشیائے خورد کے نرخوں پر تو بات چیت نہیں ہوئی ہوگی‘ ضرور کیوں اہم ترین مسلۂ ہوگا جس کا تعلق قومی سلامتی کے امور سے ہوگا‘ وزیراعظم عمران خان نے کورونا صورتحال میں 7 رکنی معاشی تھنک ٹینک تشکیل دیدیا، تھنک ٹینک کورونا وباء سے معیشت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لے گا، معاشی تھنک ٹینک میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین، ڈاکٹر وقارمسعود اور سلطان علی بھی شامل ہوں گے وفاقی حکومت نے کورونا کے ملکی معیشت پر اثرات اور حل سے متعلق جامع حکمت عملی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔جس کے تحت کورونا کے باعث ملکی معیشت پر اثرات کے فوری جائزے کیلئے7 رکنی خصوصی تھنک ٹینک تشکیل دیا ہے۔ خصوصی معاشی تھنک ٹینک کورونا کے باعث پیدا ہونیوالے مسائل کا جائزہ لیگا اور معاشی مسائل پر اپنی سفارشات پیش کرے گا۔ وزیراعظم کے احکامات پر خصوصی تھنک ٹینک کی نگرانی کا کام وزارت خزانہ کے حوالے کیا گیا ہے۔ معاشی تھنک ٹینک میں سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود، شوکت ترین اور سلطان علی‘ڈاکٹر عشرت حسین، عارف حبیب اور اعجاز نبی بھی تھنک ٹینک میں شامل ہوں گے سیکرٹری خزانہ نوید کامران بلوچ تھنک ٹینک کے سیکرٹری ہوں گے ملکی معیشت کے بارے میں اگر تجزیہ کیا جائے تو اس وقت ہمیں آئی ایم ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے ریلیف ملنے‘ قرضوں کی ادائیگی موئخر کیے جانے اور شرح سود میں کمی کی صورت میں کم و بیش مجموعی طور پر چار ہزار ارب کا فائدہ پہنچا ہے‘ یہ ایک محتاط اندازہ ہے‘ اس وقت حکومت اور قومی سلامتی کے ادارے سمیت ملٹری لیڈر شپ بھی چاہتی ہے کہ ملکی معیشت میں ہر قسم کی لیکج ختم کردی جائے‘ شوگر انڈسٹری کے بعد بجلی پیداکرنے والے کارخانوں کا فرانزک آڈٹ محض ڈرانے کے لیے نہیں ہے‘ اس کے دو رس نتائج ملنے والے ہیں‘ بڑے بڑے نجی صنعتی گروپس کے فرانزک آڈٹ کی رپورٹس پر کارروائی بھی کسی حد تک شروع ہوچکی ہے‘ اور اگر ہم اس خطہ کی صورت حال کے تناظر میں جائزہ لیں تو ہمارے آس پاس کے حلات کیا ہیں؟ ایک جانب بھارت اور دوسری جانب افغانستان‘ تیسری جانب ایران‘ اور ملک میں سی پیک کے منصوبے‘ یہ تینوں محاذ ہمارے لیے نہائت اہم ہیں‘ ملکی معیشت کی صورت حال بھی ملاقات کا موضوع ہوسکتی ہیامریکی خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فونک رابطے میں خطے کی صورت حال، خاص طور افغانستان سے متعلق تبادلہ خیال کیا امریکا کے خصوصی ایلچی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے اتوار کے روز بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیازلمے خلیل زاد نے گفتگو سے متعلق بتایا کہ بھارت کے وزیر خارجہ کے ساتھ افغان حکومت اور طالبان کی طرف سے قیدیوں کے رہائی کے عمل کو تیز کرنے، تشدد میں کمی اور بین الافغان مذاکرات کے جلد شرو ع کیے جانے سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔خلیل زاد کہتے ہیں کہ بھارتی وزیر خارجہ سے گفتگو کے دوران کرونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے مرتب ہونے والے فوری اور طویل المدت اثرات بھی زیر بحث آئے۔ جے شنکر کو بتایا کہ افغانستان میں پائیدار امن کیلئے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں میں امریکا بھارت کی شمولیت کا خیر مقدم کرتا ہے، جب کہ اس مقصد کیلئے وہ بھارت کے ساتھ رابطے میں رہیں گے امریکی خصوصی ایلچی نے گزشتہ ہفتے امریکی جنرل کے ہمراہ پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت بھارتی سرکار آبادی کے تناسب میں رد و بدل کر نے پر تلی ہوئی ہے ڈومیسائل قانون کے بعد کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کے لیے غیر مقامی افراد کے لیے رہائشی کالونی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے وادی کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیاں میں غیر مقامی افراد کے لیے رہایشی کالونی بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے، مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی گورنر کشمیر کی زمین پر قبضے کے لیے عملی اقدامات بھی کرنے لگے وہاں حریت قیادت نے رد عمل میں کہا ہے کہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے کی ہر بھارتی کوشش ناکام ہوگی پوری دنیا کی تو بات نہیں کرتے تاہم پاکستان کو توقع تھی کہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں رویہ تبدیل کرے گی مگر اس نے کشمیریوں پر عرصہ حیات مذید تنگ کر دیا ہے، وادی میں موجود بھارتی فورسز کے مظالم میں بھی کوئی کمی نہیں آ سکی اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس کو کشمیر سمیت پوری دنیا میں متنازعہ علاقوں میں جنگ بندی کی اپیل کرنی پڑی یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھارت سے کشمیری رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیاہے کہ مقبوضہ وادی میں قید رہنماؤں اور وادی میں بڑھتے کرونا کیسز کے معاملے کو بغور دیکھ رہے ہیں سیکریٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کی 6 تنظیموں نے کشمیری رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے اسلامی تعاون کی تنظیم نے بھی مودی سرکار کے گھناؤنے اقدام کو مسترد کر دیا ہے وزیراعظم عمران خان نے بھی بیان جاری کیا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کشمیر میں آبادی تناسب تبدیلی کی بھارتی کوشش مسترد کرتے ہیں وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی کوشش کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے خلاف اقدام ہے، پاکستانی بھارتی ریاستی دہشت گردی بے نقاب کرتا رہے گاوزیراعظم نے کہا کہ اس وقت عالمی برادری کی توجہ کرونا وائرس پر مرکوز ہے بھارت اس صورتحال کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوتوا ایجنڈے کو بڑھانے کے لیے اس موقع کا انتخاب قابل مذمت ہے، بھارت کو سیکیورٹی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزیوں سے روکا جائے کشمیر میں آبادی تناسب بدلنے کی کوشش عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، نسل پرستانہ مودی حکومت کے اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہیں در اصل وزیر اعظم کی اس اہم معاملے پر گفتگو اور حکمت عملی یہ ہے کہ اقوام عالم کو مسلسل خبردار کرتے رہیں تاکہ بھارت دباؤ کا شکار رہے اور مقبوضہ کشمیر میں مستقبل قریب میں ریاستی اسمبلی کے انتخاب کے ذریعے نتائج ہائی جیک نہ کرسکے