وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ تینوں سرحدوں (ایران، افغانستان اور بھارت) سے آنیوالوں کو دو دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا ٹیسٹنگ اور قرنطینہ کی تعداد بڑھانے پر اوورپاکستانی واپس آسکتے ہیں۔ رواں ہفتے آسٹریلیا اور دیگر ممالک سے پاکستانی واپس آئیں گے۔ کچھ ممالک میں پی آئی اے کی رسائی ممکن نہ تھی۔مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ 19اپریل سے ہفتہ وار6 ہزار پاکستانی واپس آسکیں گے، ایک ہفتے میں پاکستانیوں کی واپسی کی تین گنا صلاحیت بڑھا دی ہے، اگلے ہفتے پاکستانیوں کی واپسی کی تعداد7 ہزار سے زیادہ کردیں گے، اس ہفتے آسٹریلیا اورملائشیاء سے بھی پروازیں آئیں گی۔ معاون خصوصی برائے قومی سلامتی نے کہا کہ تمام فیصلے صوبوں کی مشاورت سے ہورہے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کراچی میں ہونی والی اموات کورونا سے نہیں ہوئی، صرف 15 اموات پر تحقیقات ہورہی ہے۔ خدشا تھا کہ 25 اپریل تک کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوگا۔ کھانسی،نزلہ اور زکام میں سماجی دوری اختیار کرنی چاہیئے۔ ہیلتھ سسٹم پر ہم بوجھ نہیں ڈالنا چاہتیہیں۔ آج ہم اس وقت مشکل حالات میں نہیں ہے جتنے میں ہو سکتے تھے۔ سارے صوبوں سے اعدادوشمار آتے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر گلوبل ڈیٹا کو دیکھتیہیں۔وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہاکہ ماہ رمضان میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر 10 گنا زیادہ سامان مہیا ہوگا۔ موجودہ صورتحال میں بیروزگارہونیوالوں کی امداد کریں گے۔ آئندہ ماہ قرضہ حسنہ سے متعلق بھی اسکیم لائیں گے۔ آئندہ دو ہفتے میں چھوٹے کاروبار سے متعلق بھی پروگرام لائیں گے۔ آئندہ دو ہفتے میں بجلی کے بلوں میں امداد سے متعلق اسکیم لائیں گے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ سیاست سے بالا تر ہوکر عوام کے مفاد میں فیصلے کرتے رہیں گے فیصلہ سازی باہمی مشاورت سے ہورہی ہے، فیصلے سیاست سے نہیں ہو رہے عوام کیلئے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں ٹیسٹ کٹس موجود ہیں، افرادی قوت میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ صحت کی سہولیات اور وینٹی لیٹرز کی تعداد بڑھائی جارہی ہے۔ احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے مرحلہ وار روزگار کو ریلیف دیں گے۔ بات اب غریب طبقے سے نکل کر متوسط طبقے تک پہنچ گئی ہے۔ مکمل لاک ڈاؤن مکمن نہیں ہے۔ کوشش کررہیہیں ایسا نظام لایا جائے جس میں مشکلات کم ہوں۔ لاک ڈاؤن سے بے روز گاری میں اضافہ ہوا، بیماری سے بچنا ہے ساتھ ساتھ روزگار کو بھی بچاناہے، غریب اوردیہاڑی دار طبقے کیساتھ ہمدردی ہے، ان کا درد سمجھ سکتے ہیں، لوگوں کے روزگارکامسئلہ اس طرح حل کرنا ہے کہ کورونا بھی نہ بڑھے۔ لاک ڈاؤن سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ برطانیہ میں پھنسے پاکستانیوں کیلئے اچھی خبر، پی آئی اے نے کل سے جزوی آپریشن بحال کر دیا، یکطرفہ رعایتی کرایہ ایک لاکھ 10 ہزار روپے یا 525 پاؤنڈ مقرر کر دیا گیا۔
پی آئی اے اتوار سے روزانہ لاہور اور اسلام آباد سے لندن، مانچسٹر اور برمنگھم کیلئے پروازیں چلائے گی، پروازوں کا مقصد دونوں ملکوں میں پھنسے شہریوں کو وطن واپس پہنچانا ہے، پی آئی اے نے قومی مفاد میں فوری طور پر اپنی خدمات فراہم کر دیں، اجازت تمام حفاظتی اصولوں پر عمل درآمد کی یقین دہانی پر دی گئی۔پی آئی اے نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور عوام کے پر زور اسرار پر خصوصی رعایت بھی متعارف کروا دی، یکطرفہ رعایتی کرایہ ایک لاکھ 10 ہزار روپے یا 525 پاونڈ ہوگا، پروازوں پر پہلے سے بکنگ رکھنے والے مسافروں کو بھی ایڈجسٹ کیا جائے گا تاہم نئی بکنگ کروانے والے مسافر فوری طور پر پی آئی اے کی ویب سائیٹ یا دفاتر سے رجوع کریں گے۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق پروازیں آج سے بکنگ کیلئے دستیاب ہیں، بکنگ پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر کی جائیں گی، پی آئی اے کی براہ راست پروازوں کی وجہ سے کم از کم سفری وقت اور ٹرانزٹ نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کا وائرس سے پچاؤ کے امکانات سب سے زیادہ ہیں۔ خیال رہے برطانوی اور پاکستانی حکومتوں پر اپنے شہریوں کی طرف سے شدید دباؤ تھا۔