اسلام آباد: دفتر خآرجہ نے کابل میں دہشت گرد حملے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوشش قابل مذمت اور شرانگیز قرار دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ ہم بھارتی میڈیا میں ان کی حکومت کے زیر اثر شائع ہونے والی رپورٹ مسترد کرتے ہیں جس میں 25 مارچ 2020ءکو کابل میں گوردوارے پر ہونے والے دہشت گرد حملے سے پاکستان کو جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ قابل مذمت اور شرانگیز حرکت ہے۔
پاکستان نے گوردواے پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ عبادت گاہیں مقدس ہوتی ہیں اور ان کے تقدس واحترام کو ہر حال میں مقدم رکھاجانا چاہئے۔ اس بہیمانہ جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو قانون اور انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔
دہشت گردی بشمول سرحد پار سے ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک کے طورپر پاکستان کی یہ پختہ سوچ ہے کہ دہشت گردی کی ایسے قابل نفرت کارروائیوں کا کوئی سیاسی، مذہبی اور اخلاقی جواز نہیں ہوسکتا۔
بھارتی میڈیا میں جان بوجھ کر شائع کی جانے والی ایسی رپورٹس کا بنیادی مقصد پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔ پاکستان کے خلاف بھارت کی مجموعی کردار کشی اور کیچڑ اچھالنے کی مہم کو سب جانتے ہیں۔ پاکستان کو دہشت گرد حملے میں ملوث کرنے کی مذموم بھارتی کوشش دراصل بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور ناقابل قبول اقدامات سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
ہمیں یقین ہے کہ ایسے ہتھکنڈوں کے ذریعے بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ گزشتہ کے آخری ہفتے کے دوران کابل میں سکھوں کی عبادت گاہ دھرم شالا پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں گیارہ افراد ہلاک اور گیارہ زخمی ہو گئے تھے ۔اس دہشت گردحملے کے جواب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران چار د ہشت بھی ہلاک ہو گئے تھے۔ واضح رہے کہ سال دو ہزار اٹھارہ میں بھی افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں سکھ برادری کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ایک درجن سے زائد سکھ ہلاک ہو گئے تھے ۔