تضادات سے بھرپور ایک اور تقریر، کوئی انداز فکر اور نہ کوئی راہ عمل، فقط ٹائیگر فورس کے قیام کا اعلان۔ ٹائیگر فورس نہ ہوگئی وہ جانگئے کا الاسٹک ہو گیا ج سے غلیل بنا کر شکار کرنے کی آرزو ہے۔ ضرور بنائیے فورس مگر وہ ادارے کہاں ہیں ریاست جنھیں پہلے ہی اس کام کے لیے بنا رکھا تھا؟ عمائدین حکومت کہاں ہیں، اپوزیشن کیوں نظر انداز کی جارہی ہے؟ یہ پاکستان ہے یا کوئی رجواڑہ ہے؟،
یہ سب کچھ جو آپ نے فرمایا ہے معہ اس دعوے کے کہ مودی بھی لاک ڈاؤن کر کے اپنی قوم سے شرمندہ ہیں، محض خلط مبحث اور الجھاؤ کے سوا کچھ اور نہیں، زیادہ درست الفاظ میں آپ کی تقریر مکمل طور پر تضادات کا مجموعہ ہے۔
کسی معاملے پر آپ کا لائحہ عمل واضح نہیں ہے۔ حکومت کرکٹ کی 11 لوگوں کی ٹیم تو نہیں ہوتی اور پاکستان تو 22 کروڑ زندہ انسانوں کا ملک ہے جس پر حکمرانی کے خواہش مند تھے، آپ کی یہ خواہش پوری کی گئی ہیں، آپ خود کو اس کے قابل ثابت کر ہی نہ پائے۔
آپ کیسے وزیراعظم ہیں، آپ تو میچ ھار گئے ، ویسے تو آپ 18 مہینوں سے آپ ایک فلاپ رہنما ہی ثابت ہوئے لیکن کرونا وائرس کے بحران نے تو آپ کی ساری قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ لاک ڈاؤن ہونا چاہئے، لاک ڈاؤن نہیں ہونا چاہئے، ایک دن ایک فالتو اور بوگیا تقریر دوسرے دن ایک اور تقریر، جناب کپتان آپ ایک کنفیوز لیڈر کی صورت میں سامنے آئےہیں۔ آپ لاک ڈاؤن کو منع کرتے رہے اور بالآخر آپ کی ایک تقریر کے بعد پراسرار طور پر لاک ڈائون کا اعلان کردیا گیا۔
خدا خدا کرکے سینئر صحافیوں کو بلا کر بریفنگ دی گئی پیپلز پارٹی کی لے پالک فردوس عاشق اعوان سارا وقت صحافیوں کو روکتی رہیں اور وزیر اعظم مدبرانہ لہجہ اختیار کرنے کے چکر میں مضحکہ خیز لہجہ اختیار کرلیتے ہیں، دو تقریریں اور دو پریس بریفنگ، یہ ہے آپ کی ساری کارکردگی، دائیں بائیں مسلط کردہ غیر منتخب لوگ اور درمیان میں آپ کی ذات والا صفات۔ پہلی پریس بریفنگ میں چوں کہ لپا ڈگی ہوگئی تھی، اس لیے دوسری بریفنگ میں صرف لاڈلے بلا کر شوق پورا کرلیا گیا۔
یہ کارکردگی تو ہوئی کورونا کے بحران کی لیکن آپ تو ایک پاکستان کے بیانئے کے علمبردار تھے لیکن یہ کیسے ہوا کہ
ایک پاکستان کا رونا رونے والی تبدیلی سرکار میں لاہور کی ماڈرن درزن کا شوہر جس نے مجرمانہ طور پر اپنے نوکر کو فرار کرایا تھا، ایک رات جیل میں نہ رہ سکا، لاہور پولیس دیکھتی رہ گئی اور ماڈرن درزن کا شوہر اپنی بیوی کے ساتھ بیٹھا تھا۔ اور ماڈرن درزن اس انصاف پر حکمرانوں کا شکریہ ادا کررہی تھی۔ یہ ہےنیا پاکستان، یہ ہے تبدیلی۔ “” پاکستانیوں جاگتے رہنا ان پے نہ رہنا۔