وزیراعظم عمران خان نے کورونا کی وبا سے پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لیے امدادی فنڈ قائم کردیا ہے اور ذخیرہ اندوزوں کو انتباہ کیا ہے کہ اگر وہ اپنے جرائم سے باز نہ آئے تو انھیں عبرت ناک سزائیں دی جائیں گی۔
انھوں نے یہ اعلانات اپنے نشریاتی خطاب میں کیے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت ساری دنیا کورونا کے خلاف جنگ اپنی اپنی صلاحیت کے مطابق جنگ لڑی رہی ہے۔ چین نے لاک ڈاؤن کر کے جنگ کامیابی سے لڑی ہے۔ اگر ہمارے بھی چین جیسے حالات ہوتے تو فوراً لاک ڈاؤن کر دیتے۔ پاکستان کے حالات میں لاک ڈاؤن کامیاب نہیں ہوسکتا۔
انھوں نے کہا کہ ساری قوم کو مل کر ہی اس وائرس کے خلاف جنگ جیتی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کیا تھا اب اس کے وزیر اعظم نے قوم سے معافی مانگی ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہم ملک کی تاریخ کاسب سے بڑا ریلیف پیکج دیا ہے لیکن امریکہ کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ نوجوان ابادی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے جو ٹائیگر فورس پرمشتمل ہوگی جو انتظامیہ اور فوج کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایک ہفتے تک اندازہ ہو جائے گا کہ وبا پھیل رہی ہے یا کم ہورہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس لوگوں کو کھانا پہنچائے کے علاوہ لوگوں کو تربیت بھی دے گی۔ انھوں نے کہا کہ یہ فورس ہماری وسائل کی کمی کو پورا کرے گی
انھوں نے اس موقع پر کورونا ریلیف فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اس میں دیے جانے فنڈ کے بارے میں سوال نہیں کیاجائے گا کہ یہ وسائل کہاں سے حاصل کیے گئے ہیں۔
انھوں نے اعلان کیا کہ کو ادارے اس مشکل وقت میں ملازمین کو فارغ نہیں کریں گے، انھیں سستے قرضے دیے جائیں گے۔ انھوں نے احساس پروگرام کے ذریعے رفاحی سرگرمیوں کو منظم کرنے کا بھی اعلان کیا تاکہ وسائل ضائع نہ ہوں۔
انھوں نے کہا کہ جو لوگ ذخیرہ اندوزی کررہے ہیں، وہ لوگوں کی موت کے ذمہ دار ہوں گے۔ انھوں نے خبر دار کیا کہ ایسے لوگوں کوریاست عبرت ناک سزائیں دے گی۔