وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے برطانیہ کے خارجہ اور دولت مشترکہ امور کے وزیرجناب ڈومنیک راب سےہفتے کی صبح ٹیلی فون پر گفتگو کی اور کورونا کی عالمی وبا اور اس پر مشترکہ طورپر قابو پانے کے لئے دوطرفہ تعاون بڑھانے کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کی وجہ سے برطانیہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔ وزیر خارجہ نے کورونا وائرس کے مقابلے کے لئے اقدامات کو سراہتے ہوئے برطانیہ میں پاکستانی کمیونیٹی کی دیکھ بھال پر برطانوی حکام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے برطانوی وزیرخارجہ ڈومنیک راب کوپاکستان میں کورونا کی وباءکی موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے ان اقدامات کے بارے میں بتایا جو موجودہ حکومت اس وبا پر قابو پانے کے لئے کررہی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ یہ وباءانسانیت کے لئے صدی کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں مسلسل جاری کمیونیکیشن بلیک آوٹ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ 80 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو کورونا وائرس کی وبا سے بچانے کے لئے ضروری ادویات اور سامان کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران پر عائد پابندیاں ہٹانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ایران کورونا وائرس کی صورتحال میں قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کے لئے وسائل بروئے کار لاسکے۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان جیسے ترقی پزیر ممالک کو قرض کے بوجھ میں رعایت ملنے سے وہ اپنے وسائل کورونا کی وبا سے نمٹنے میں بروئے کار لاسکیں گے اور اس کے معاشی اثرات کو کم کرپائیںگے۔
برطانوی وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا فون کرنے اور یک جہتی کے اظہار پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ اس عالمی وبا کے مقابلے میں عالمی سطح پر تعاون کا فروغ کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔
دونوں وزراءخارجہ نے اس وباءکی موثر روک تھام کے لئے کام کرنے اور رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔