حکومت نے ملک بھر مشترکہ طور پر گڈز ٹرانسپورٹ بلاتعطل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ملک میں غذائی اجناس کی کمی نہ ہو سکے۔ اس فیصلے کا اعلان وزیراعظم عمران خان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت نے کورونا فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے اکاؤنٹ میں سب سے پہلے وہ خود رقم جمع کرائیں گے۔ انھوں نے بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ اس فنڈ میں فراغ دلی سے عطیات جمع کرائیں۔ انھوں نے ٹائیگر فورس بنانے کا بھی اعلان کیا جو لوگوں کے گھروں پر کھانا پہنچائے گی۔ کورونا ٹائیگر فورس کی رجسٹریشن اکتیس مارچ سے شروع ہو گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں کمی چیز کی کمی نہیں ہے اس لیے گھبرا کر فیصلے نہیں کرنے چاہئیں۔ آٹے کی فراہمی میں کمی بھی اسی کیفیت کا نتیجہ تھی۔
انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جمہوریت آزاد میڈیا کے بغیر نہیں چل سکتی ۔ ان کی حکومت آزاد میڈیا کو یقینی بنائے گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اس وبا سے بچا نہیں ، کورونا کے اثرات میں اضافہ ہوگا جس کا مقابلہ مل کر کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے اتحاد کی ضروری ہے جو لوگ عوام کے تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انھیں اس کا۔ خود نقصان ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت بے روزگار ہونے والوں کو براہ راست پیسے پہنچائے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ کورونا کو شکست دینے کے بعد قوم زیادہ طاقتور ہو کر ابھرے گی۔ انھوں نے کہا کہ کورونا کے پچھتر فیصد کیس بیرون ملک سے آئے
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ دوسرے ملکوں کے مقابلے میں ہمارے ہاں یہ وبا کم پھیلی ہے جس کی وجہ درست حکمت عملی اور چین اور ایران کی حکومتوں سے قریبی روابط تھے۔ انھوں نے بتا یا کہ ہمارے ہاں اکیس سے پچاس سال کی عمر کے لوگ اس وبا سے متاثر ہورہے ہیں جو دنیا کے دیگر ملکوں سے مختلف صورت حال ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ملک کورونا کے ایک ہزار دو سو پینتیس ک فرم کیس ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ طبی عملے کو پانچ اپریل تک تمام ضروری کٹس فراہم کر دی جائیں گی۔
اسد عمر نے کہا کہ حکومت نے ناگزیر اشیا کی فہرست تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان کی کمی کسی صورت میں نہ ہوسکے۔