• تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • تفریحات
    • شوبز
    • کھیل
    • کھانا پینا
    • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
    • صحت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home تبادلہ خیال

ہمارا آئینہ

تحریر: رامین ملک

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
March 25, 2020
in تبادلہ خیال
0
ہمارا آئینہ
73
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

مبصرین ، ناقدین اور تجزیہ نگار حالات ِ حاضرہ پہ اپنے تبصروں ، تنقیدی اور اصلاحی رائے سے صورتحال کو پرکھنے ، سمجھنے اور مزید بہترین لائحہ عمل کی تحریک میں کارگر ثابت ہوتے ہیں

میڈیا پلیٹ فارم پر محقق و تجزیہ نگار کسی بات کی اصل و نقل بنیاد پر بحث کرتے ، تجاویز پیش کرتے ، اپنے اپنے مشاہدے ، علم اور تجزیے سے بات کرتے ہیں تو جچتا بھی ہے ۔

لیکن عوامی سطح پر جب پڑھی لکھی جاہل عوام مبصر ، ناقد اور بے جا محقق بن کر سوشل میڈیا کے سہارے دانشوری جھاڑتی ہے تو ملک و عوام کی تباہی کا سامان خود ہی تیار کر لیتی ہے ۔

ADVERTISEMENT

حالات ِ حاضرہ پر غور کروں تو مجھے اس بات کی سمجھ ہی نہیں آتی کہ جو تبصرے ہم دوسرے ممالک پر کررہے ہیں ان کو اپنی ذات یا اپنے ملک و عوام پر کیوں نہیں لاگو کرتے ۔

کیا شرافت کے چوغے میں ہم نام نہادی اسلام کے بہت بڑے مبلغ ہیں ؟
بات تو تب ہو نا جب ہم خود اس وباء میں مبتلا نہ ہوں ،
خود اس مشکل میں نہ ہوں۔
ہم خود لاچار ,بے بس اور کمزور ہیں ۔
ہمارے یہاں کچھ لوگ آج کر اسلام کے علمبردار بنے اسلام کی حقانیت ماسک اور حجاب کی افادیت کے موازنے سے ثابت کرنے میں جُتے ہوئے ہیں ۔
غیر مسلم کے وبا سے متاثر ہوتے ہی یہ منافقانہ طرز ِ عمل شروع ہو گیا ۔
یہ بھولتے ہوئے کہ ہمارے ہی اسلامی جمہوریہ ملک پاکستان کی خواتیں کونسا پردے کو پردہ سمجھ رہی ہیں ۔
افسوس ناک امر ہے ، جس پہ دل خون کے آنسو روتا ہے کہ ہمارے یہاں بھی غیر مسلم ممالک جیسی بے راہ روی دیکھنے کو ملتی ہے ۔
مساجد نمازیوں سے خالی ہیں, گھر قرآن کی تلاوت سے بے بہرہ ہیں ۔
ہم ملکی معیشت کی بات کریں تو دو نمبری آجکل جائز ہے ۔ ہمارے تجارت ہو یا صنعت و حرفت حلا حرام کی تمیز سے نابلد دکھائی دیتے ہیں ۔
موازنہ کرنا ہی ہے تو ان کی معاشیات سے کیجیے ، انکے عوامی فلاحی قوانین کیجیے۔ ہمارے یہاں تو سو میں سے بمشکل دس یا پندرہ فیصد اساتذہ اپنا کام ایمانداری سے انجام دیتے ہوئے اپنے کام کو پیغمبری پیشہ جانتے فخر محسوس کرتے ہیں ۔ ماندہ افراد تو بس خانہ پری کرتے ہیں ۔
ہم خود بددیانتی اور جھوٹ جیسی برائیوں سے بچوں کی تربیت کرتے ہیں اور پھر روشن مستقبل کی تاریکی میں جاتا دیکھ سر پیٹتے ہیں اور آنیوالت سابقوں سے نہ سب سیکھتے ہیں نہ اپنی حالتوں میں سدھار لاتے ہیں۔ ۔۔
آجکل دنیا میں جسطرح کے سنگین حالات پیدا ہورہے ہیں, وہیں ہم ان پر غوروخوض اور تدبر کرنے کی بجائے دوسرے ممالک کی اسلام دشمنی اور اپنے ملک میں اسلام کی حقانیت ثابت کرنے میں مصروف ہیں
کہ ” فلاں نے حجاب پر پابندی لگائی تو کیسے اللہ پاک نے انکی پکڑ کی اب سب ماسک لگاۓ اللہ پاک کی پکڑ سے بچنے کے لیے ہاتھ پیر مار رہے ہیں” اور
ایسی ہی دوسری کئی باتِیں ۔۔۔
میرا سوال یہ ہے کہ
کیا ہم اپنے ہاتھ میں لیے اس آئینہ میں اپنی اصلیت دیکھتے ہیں یا پھر دیکھنا ہی نہیں چاہتے ؟
ہم دیکھتے ہیں ، سب دیکھتے ہیں لیکن نظر چراتے ہیں۔
جانتے ہیں !
ہم پر توکسی نے پابندی نہیں لگائی تھی کہ ہم حجاب نہ کریں، پردہ نہ کریں، اپنا لباس شریعت کے مطابق نہ پہنیں۔۔۔
یہ سب ہمارا اپنا انتخاب ہے ۔ کیونکہ ہم خود نے اسلام و مذہب کو مفاد کی غرض سے استعمال کرنا ہمارا شیوہ بن چکا ہے ۔
ہمارے ملک میں بیشتر لیبرل طبقہ حجاب کی پابندی تو دور دوپٹے کو ہی اہم نہیں سمجھتا لباس کی کاملیت انھیں ہضم ہی نہیں ہوتی پھرفیشن کے نام پر اور ایڈورٹائزنگ کے نام پر بے حیائی کو جیسے کمرشل کیا جارہا ہے۔۔۔
یہ سب دیکھتے ، پرکھتے ہمیں اپنی اصلیت کیوں نہیں نظر آتی ۔
اسطرح اگر کسی کی ملک کی معیشت اور ایکسچینج مندی میں جارہی ہے تو یی بھی ہماری بدترین پالیسیز کا نتیجہ ہے ۔
ملک قرضوں تلے دبا کر امراء کی امارت وسیع ہو رہی ، غریب کو غربت کی چکی میں پیس پیس اس کے حقو ق کو غصب کیا جارہا ہے ۔
نہ ملازمتی کوٹہ معیار کی دسترس میں ہے نہ تقرریاں ۔

WhatsApp Image 2021-12-02 at 3.54.35 PM

انسانیت کی بات کی جائے تو یہ جن لوگوں پر ہم اسلام مخالف قوتوں کے فتوے لگا لگا کر خود کو پکا ستھرا مسلمان ، بلکہ بندہ مومن ثابت کرنے میں کوشاں ہیں تو آنکھیں کھولیے !
ہم سے ذیادہ انسانیت ان لوگوں میں نظر آتی ہے ، انکی عوام
حا لات کی کشیدگی دیکھ کر ذخیرہ اندوزی نہیں کرتی, قیمتوں کو چار گناہ پڑھا کر اشیائے ضروریہ فروخت نہیں کرتی بلکہ” عوامی ریلیف” دیتی ہے ۔۔۔
اب چاہے یہ کاوش ملکی سطح پر ہو یا عوامی سطح پر ۔

مزید آئینہ میں اپنی اصلیت کو بغور دیکھا اور اسکا مطالعہ کیا جائے تو اپنا احتساب کیجیے کہ اگر انکے ہاں حرام و حلال کا تصور نہیں تو ہمارے ہاں تو ہے نا، لیکن ہم پھر بھی ناجائز طریقے سے کماتے ہیں ، کھاتے ہیں اور ایسے حرام کو حلال کہتے ہیں ۔
پھر کون بہتر ہوا وہ جنہیں علم ہی نہیں یا وہ جنکے لیے فلاح و ہدایت کے تمام تر راستے روشن اور کشادہ کیے گئے ہیں ۔۔۔

اگر ہم اپنا آئینہ دیکھیں تو ہم سے وہ ممالک اور قومیں بہتر ہیں جو مذہب اور شریعت سے واقف نہیں ہم پر یہاں کوئی کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کہ آپ اسلام کے بتاۓ گئے بہترین اور منظم ضابطہ حیات سے زندگی بسر نہ کریں۔

ہمیں چاہیے کہ اس وقت ہم دوسروں کے اندر جھاکنے کی بجاۓ تھوڑا سا خود میں بھی جھانک لیں جو کہ انتہائی ضروری ہے ۔۔۔۔
ہمیں خود کی حقیقت دیکھنا ہو گی کہ ہم اندھی تقلید میں پڑے ہوئے ہیں ۔ شخصی و ذہنی غلامی میں باجود آزاد قوم ہونے کے ، اپنا آپ اور ملک تباہ کر رہے ہیں ۔ دوسروں کے سامنے اپنا مذاق بنوا رہے ہیں۔
اسلیے اب ہمیں چاہیے کہ دوسروں کے قبلے سیدھے کرنے کی بجائے اپنا قبلہ درست کریں اور دوسروں کو آئینہ دکھانے سے پہلے وہی آئینہ خود دیکھیں ۔۔۔۔
اللہ پاک ہمارا حامی و ناصرہو آمین ۔

Previous Post

کورونا: نماز باجماعت ضروری نہیں، الازہر کا فتویٰ

Next Post

اسلامی تاریخ کی معروف شخصیت حسین بن منصور الحلاج کا یومِ شہادت آج ھے

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post
اسلامی تاریخ کی معروف شخصیت حسین بن منصور الحلاج کا یومِ شہادت  آج ھے

اسلامی تاریخ کی معروف شخصیت حسین بن منصور الحلاج کا یومِ شہادت آج ھے

محشر خیال

ازبک ٹرین
فاروق عادل کے سفر نامے

خواجہ سعد رفیق کی گرین لائن اور ازبک ٹرین

مریم نواز
محشر خیال

مریم نواز سے وابستہ اصل امید

عمران خان
محشر خیال

قریشی صاحب کا ٹوٹا تارا اور عمران خان

مولانا فضل الرحمان
محشر خیال

مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کی خواتین

تبادلہ خیال

پرویز مشرف
تبادلہ خیال

مشرف جیسے کرداروں کی برائی کرنا قرآن سے ثابت ہے

وفاقی محتسب
تبادلہ خیال

وفاقی محتسب۔چا لیس سال کا سفر

پختون خوا میپ
تبادلہ خیال

پختونخوا میپ: ایک جماعت تین سربراہ

کراچی
تبادلہ خیال

کراچی: ٹوٹا کیسے، بچائیں کیسے؟

ہمارا فیس بک پیج لائق کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

    Categories

    • Aawaza
    • Ads
    • آج کی شخصیت
    • اہم خبریں
    • پاکستان
    • تاریخ
    • تبادلہ خیال
    • تصوف , روحانیت
    • تصویر وطن
    • تفریحات
    • ٹیکنالوجی
    • حرف و حکایت
    • خامہ و خیال
    • خطاطی
    • زراعت
    • زندگی
    • سیاحت
    • شوبز
    • صحت
    • صراط مستقیم
    • عالم تمام
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
    • فکر و خیال
    • کتاب اور صاحب کتاب
    • کھابے، کھاجے
    • کھانا پینا
    • کھیل
    • کھیل
    • کیمرے کی آنکھ سے
    • لٹریچر
    • ماہ صیام
    • محشر خیال
    • مخزن ادب
    • مصوری
    • معیشت
    • مو قلم
    • ورثہ

    About Us

    اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
    • Privacy Policy
    • Urdu news – aawaza
    • ہم سے رابطہ
    • ہمارے بارے میں

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

    No Result
    View All Result
    • تفریحات
      • شوبز
      • کھیل
      • کھانا پینا
      • سیاحت
    • مخزن ادب
      • مخزن ادب
      • کتاب اور صاحب کتاب
    • زندگی
      • زندگی
      • تصوف , روحانیت
      • صحت
    • معیشت
      • معیشت
      • زراعت
      • ٹیکنالوجی
    • فکر و خیال
      • فکر و خیال
      • تاریخ
      • لٹریچر
    • محشر خیال
      • محشر خیال
      • تبادلہ خیال
      • فاروق عادل کے خاکے
      • فاروق عادل کے سفر نامے
    • اہم خبریں
      • تصویر وطن
      • عالم تمام
    • یو ٹیوب چینل
    • صفحہ اوّل

    © 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions