
بہت سے لوگ کرونا وائرس سے نروس ہیں اور کچھ سمجھتے ہیں دنیا ختم ہوجائے گی، دوستو ایسا کچھ نہیں ہے،
پہلے تو یہ سمجھ لیں کہ یہ وائرس ہے بیکٹیریانہیں ، وائرس کی عمرتھوڑی ہوتی ہے 72 گھنٹے یا زیادہ سے زیادہ پانچ دن اور بس،
وائرس سطح زمین پر اپنے طورپرزندہ نہیں رہ سکتا، زمین پر، دیوار پر ، گاڑیوں پر، پلاسٹک اشیا یعنی جہاں جہاں پر وائرس موجود ہے وہاں اپنی لائف پوری کرکے مرجائے گا، وائرس صرف انسان کی باڈی کے اندر زندہ رہتا ہے، اسی لئے قرنطین کیا جاتاہے ،لاک ڈاؤن کیاجارہا ہے کہ متاثرہ شخص سے کرونا وائرس دوسرے کو نہ لگے اور پھیلاؤ نہ ہوسکے،
اب لاک ڈاؤن سے کنٹرول کیسے ہوگا تو جس شخص کو وائرس ہوگا وہ ظاہر ہوجائے گا اگر امیون سسٹم مضبوط ہوگا تو بچ جائے گا یا پھردوہفتے میں مرجائےگا۔ اس طرح وائرس دنیا کےلئےخطرہ نہیں رہے گا،
اگے چل کر انسان قدرتی طور پر کرونا وائرس کے خلاف امیون سسٹم ڈویلپ کرلے گا جیسا کہ نمونیہ ، ٹائی فایئڈ اور دوسرے وائرس ہمارے ساتھ رہتے ہیں لیکن جن کا مدافعتی سسٹم کمزور ہوتاہےتو وہ بیمارہوجاتےہیں،ڈاکٹردوائی دیکر سسٹم کو مضبوط بنادیتاہے اورجن کا سسٹم پہلے سے مضبوط ہوتاہےوہ بیمار نہیں ہوتے،
سال ڈیڑھ سال بعدکرونا ویکسین بھی بن جائے گی پھر کرونا وائرس عام بیماری بن جائے گا,گھبرائیں نہیں، بس اس وقت صفائی کا خیال رکھیں اور میل جول بند کردیں،یہ کو یئ اسمانی عذاب یا امتحان نہیں، میڈیکل چیز ہے، جاہل لوگوں کے قصے کہانیاں مت سنیں کہ مغرب ہماری ابادی کم کرنا چاہتا ہے یا عبادت سے روکنا چاہتا ہے ، مغرب کے پاس اتنا فالتو وقت نئیں ہے۔