
لاک ڈاؤن: یوں تو آج کل اس لفظ کا بڑا چرچا ہے۔کیا شہری کیا دیہاتی۔۔۔کیا ایران کیا توران۔۔کل عالم میں لاک ڈاون کا شور برپا ہے۔۔عوام گھروں مین بند ہیں اور حکومت محلوں میں۔۔بعض تو از خود کمپنی کی مشہوری کیلیے قرنطینہ میں چلے گئے۔۔اب دیکھئے کب نکلتے ہیں۔لیکن یہاں میرا موضوع سخن کرونہ جسے بعض لوگ کرینہ بھی کہہ دیتے ہین۔۔سے قطرینہ۔۔جسے کترینہ بھی کہا جاررہا ہے۔۔کی طرف مبزول کرانا ہے۔۔
خیر سے یہ لاک ڈاون تو اب ہوا ہے۔لیکن ہم تو شادی کے بعد سے ہی اس کا شکار ہوچکے ہین۔۔یعنی جزوی لاک ڈاون جس میں صرف روزی روٹی کیلیے کام پر جانے کی اجازت تھی۔۔مگر اب یہ حال ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کام بھی ختم اور مکمل لاک ڈاون کی صورت حال سے دو چار ہیں۔۔ظاہر ہے باہر گھومنے والے حضرات کیلیے قید تنہائی کو سماجی فاصلے سے تعبیر کیا جاررہا ہے،ناقابلبرداشت جارہی ہے۔۔پہلے تو نماز کیلیے مسجد جانے کا بہانہ تھا۔۔لیکن اب مفتیوں نے فتویٰ دیکر یہ آسانی بھی ہم گناہ گارون سے چھین لی ہے۔۔اور اب ساری نمازین گھر مین ہی پڑھی جارہی ہیں۔۔۔۔
دوسری طرف بیگم ہیں کہ کہتی ہیں کہ جب دن میں کئی کئی بار ہاتھ دھورہے ہیں تو کیوں نہ دو چار برتن بھی دھو دیں تو کا حرج ہے۔۔۔
یہاں ایک قصہ دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ۔۔۔قدرت اللہ شہاب نے لکھا ہے کہ ان کے والد نے ایک مرتبہ سزا کے طور پر ان کو لائبریری میں بند کردیا۔۔چار وناچار بالآخر وقت گذاری کیلیے میں نے کتابیں پڑھنی شروع کردیں۔۔اور پھر تادم مرگ کتب بینی کی عادت نہ گئی۔۔۔۔اب خطرہ یہ ہے کہ کہیں لاک ڈاون کے بعد ماسیوں کی چھٹی نہ ہوجائے۔۔اور ہم فل ٹائم ماسیوں والے کاموں پر نہ لگادییے جائیں۔۔کہ تم تو ماسیوں سے بھی اچھا برتن دھونے لگے ہو۔۔اور موٹاپا بھی کم ہوگیا ہے۔۔اب بیگم کو کیا پتہ کہ ہم کس غم میں دبلے ہورہے ہین۔۔۔
مولانا وحید الدین صاحب کہتے ہیں کہ ہر کمزوری کے اندر ایک طاقت بھی چھپی ہوتی ہے۔۔۔اب پتہ چلا کہ جس عورت کو ہم صنف نازک سمجھتے رہے تھے وہ کتنی طاقتور ہے۔۔
اس کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ روس کے صدر پیوٹن نے سڑکون پر شیر چھوڑ دئے ہیں لاک ڈاون کو کامیاب کرنے کیلیے۔۔۔مگر ہماری حکومت کو آسانی ہے کہ یہان ہر گھر میں ایک شیرنی پہلے ہی موجود ہے۔۔جو نوالہ تو شوہر کو پیار سے کھلاتی ہے۔۔لیکن نظر شیر کی رکھتی ہے۔۔۔مجال ہے کہ شوہر ہل تو جائے۔۔گھر سے باہر جانا تو خواب و خیال است۔۔محال است۔۔محال است۔۔
بہر حال ہم نے بھی صبر کرلیا کہ جس خدا نے شادی کروائی وہی حفاظت بھی کرے گا۔۔امید پہ دنیا قائم ہے۔۔لہٰذا گھروں پر ہی تشریف رکھیں چاہے بیگم سے بنے یا نہ بنے۔۔دل کرے نہ کرے۔۔بیگم سے چخ چخ نہ کیجئے۔۔کیونکہ آپ پہلے ہی ڈینجر زون میں ہیں۔۔یہان ہر گھر مین شیرنی ہے۔جسے بعض اوقات ماسی کے حصے کا کام بھی کرنا پڑ رہا ہے۔۔لہٰزا فضول شوخیون سے گریز کرین۔۔خطرہ صرف باہر ہی نہی اندر بھی ہے۔
ویسے بھی باہر سڑکوں پر مرغا بننے سے بہتر ہے کہ گھر میں ہی اپنی مرغی اور چوزون کے ساتھ رہیں۔۔یہ اور بات ہے کہ گھر کی مرغی دال برابر۔۔مگر اس لاک ڈاون مین یہ محاورہ بھی اپنی افادیت کھو بیٹھا ہے۔۔
ایسے حالات مین ہم احباب کیلیے ایک لاک ڈاون الرٹ جاری کرہے ہین تاکہ گھر مین چین سکون قائم رہے اور اہل محلہ بھی چین کی نیند سوسکیں۔۔۔
درج ذیل وظائف کو آزمائیں مگر اپنے رسک اور اپنے حالات کے تحت ورنہ نتائج کی ذمہ داری ہماری نہیں ہوگی۔۔۔کیونکہ بعض
اوقات وظائف الٹ بھی جاتے ہین۔۔اس لیے احتیاط لازم ہے۔۔۔۔
۔۔تم بہت اچھی لگ رہی ہو۔۔
۔۔کام بھی کتنا کرتی ہو۔۔۔۔
۔۔پتلی اور اسمارٹ ہوگئی ہو۔۔
۔۔کام کر کر کے تھک جاتی ہوگی۔
۔۔اپنا خیال رکھا کرو۔۔۔
۔۔یہ ساری تعریف سات مرتبہ دہرائیں۔۔۔
۔۔۔۔ایک ماسی اور رکھ لین۔3 بار
۔۔امی کب آرہی ہیں؟؟حالات ٹھیک ہوجائیں تو ان کو بلالو۔۔
مگر ایک بار سے زیادہ نہیں۔۔۔
۔۔ان وظائف کو گھر میں دوران لاک ڈاون روزانہ تین چار بار دہرائیں۔۔بیگم کے سامنے۔۔۔۔
اس سے گھر میں راوی سکون لکھے گا۔اور شانتی بنی رہے گی۔۔۔البتہ شیطان آپ کو ایسا کرنے سے روکے گا کہ آپ جھوٹی تعریف نہ کریں۔۔۔لیکن جنگ اور محبت مین سب جائز ہے۔۔۔لہٰذا آپ شیطان کی نہ سنیں۔اور صرف بیگم کی سننے کی عادت ڈالیں۔۔ویسے بھی بیگم کی جھوٹی تعریف ثواب کا کام ہے اور آپ کو ولی اللہ کے درجہ پر فائز کرسکتا ہے۔۔۔
آپ کو گھبرانا نہی ہے۔۔ہمت پکڑین تھوڑے دنون کی تو بات ہے۔۔پھر آپ عادی ہوجائین گے
یہاں احباب کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ مثالین حاضر خدمت ہیں۔۔حسب ضرورت استعمال کریں۔۔ان شاء اللہ بڑا نفع ہوگا۔اور ثواب دارین حاصل کریں۔۔۔
۔۔جوئیں نکالیں۔۔بیگم کی
۔۔برتن دھوئیں۔۔جھاڑو لگائیں اور پوچھا بھی ماریں گھر میں۔۔اپنے
۔۔۔سبزیاں خاص طور پر پیاز ضرور کاٹیں تاکہ آپ کی آنکھوں مین آنے والے آنسو اور آپ کی بے بسی دیکھ کر بیگم کادل نرم پڑ جائے اور انھیں آپ پر ترس اور پیار آجائے۔۔لیکن خیال رکھیں کہ آپ نے سماجی فاصلہ بنائے رکھنا ہے۔۔تاکہ خاندانی منصوبہ بندی والے بھی خوش رہیں اور ملک کی آبادی بھی اس لاک ڈاون سے دگنی نہ ہونے پائے۔۔۔۔۔۔
اب تے ہیں ڈبلیو ایچ او کی ہدایات کی طرف۔۔۔۔
موجودہ لاک ڈاون میں ان گانوں سے پر ہیز کرناہے۔۔ورنہ نتائج کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے۔۔۔
(۔۔لگ جا گلے کہ پھر یہ حسین رات ہو کہ نہ ہو (سختی سے ممنوع ہے)
(۔۔باہوں میں چلے آوُ (سوال ہی پیدا نہیںہوتا)
۔۔تم پاس آئے۔۔یوں مسکرائے
(ناممکن۔۔۔ناممکن)
(۔۔مسافر ہوں یارو۔۔مجھے چلتے جاناہے۔(پاگل ہو۔۔لاک ڈاون ہے گھر میں رہنا ہے
اب آتے ہیں خوشخبری کی طرف، ڈبلیو ایچ او نے مندرجہ ذیل گانے لاک ڈاؤن کے لیے پاس کر دیے ہیں۔
(۔۔۔تیری دنیا سے دور۔۔ہوکے چلے مجبور (ہان۔۔یہ ٹھیک ہے)
(۔۔۔تیری گلیون مین نہ رکھین گے قدم آج کے بعد (جی بالکل بالکل یہی جذبہ ہونا چاہیے
۔۔۔چاہوں گا میں تجھے سانجھ سویرے لیکن۔۔کبھی نام کو تیرے آواز میں نہ دوں گا( شاباش۔۔کوشش بھی نہ کرنا۔۔۔ویسے آواز دو گے بھی تو بھی میں تو آؤںگی نہیں
(۔۔۔چھپ گیا رے کوئی دور سے پکار کے (شریف آدمی اور آپ کا سچا ہمدرد
اچھا اب ہم چلتے ہیں۔۔بیگم نے آواز دی ہے کہ برتن کب سے پڑے آپ کا انتظار کررہے ہیں۔