وزیر اعظم عمران خان نے کورونا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران سے متاثر ہونے والوں کی مدد کے لیے معاشی پیکج کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لٹر کمی کر دی گئی ہے جب کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر متاثرہ خاندان کو تین سے چار ہزار روہے ماہانہ مدد دی جائے گی۔ انھوں نے یہ بات وزیر اعظم ہاوس میں سینئر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ مارکیٹ میں افرا تفری پھیلے اس لیے بے سوچے سمجھے اقدامات نہیں کیےگئے۔ انھوں نے کہا کہ اٹلی میں اس لیے بڑے پیمانےپر جانی نقصان ہوا کہ وہاں بڑی عمر کےلوگ بڑی تعداد میں موجود تھے لیکن پاکستان کی صور حال مختلف ہے یہاں نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ، اس لیے یہاں زیادہ نقصان کاخدش نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ جس علاقے میں بھی حالات خراب ہوں گے، وہ علاقہ مکمل طور پر سیل کردیا جائے گا۔ انھوں نے کہا ہ اس امر کا خدشہ ہے کہ کورونا سے متاثرہ صورت حال آئندہ چھ ماہ تک چلنے کا اندیشہ ہے،
عمران خان نے کہا کہ اگر خدانخواستہ کرفیو لگانا پڑا تو اس سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ کرفیو لگانے کی صورت میں رضاکاروں کی فورس تیار کرنی پڑے گی جو اس میں پھنسے ہوئے لوگوں تک کھانا پہنچا سکے۔ اس مقصد کے لیے پوری تیار کی جائے گی۔
ان سے سوال کیا گیا کہ اس وقت ملک کے فیصلے کون کررہا ہے، انھوں نے کہا کہ فیصلے مشاورت سے ہونے ہیں اور ان کے ذمے دار وہ خود ہیں۔
چیئر مین این ڈی ایم اے نے کہا کہ وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے اس وبا سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور اس مقصد کے لیے تمام ضروری مشینری اور دیگر ساز وسامان بھی حاصل کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کل سے یہ چیزہ پاکستان پہنچنا شروع ہو جائیں گی۔
وفاقی وزیر خسرو بختیار نے اعلان کیا کہ ملک غذائی اسٹاک ضرورت کے مطابق موجود ہے تاکہ آٹے کی قیمت میں اضافہ نہ کیا جاسکے۔