Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 45
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
Warning: Undefined array key 1 in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 86
Warning: Attempt to read property "child" on null in /home/d10hesot7wgn/public_html/wp-content/themes/jnews/class/ContentTag.php on line 25
کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے ملک کو اتحاد اور یک جہتی کا ایک اور موقع فراہم کردیا ہے۔ اس کا ایک نمایاں اظہار جمعرات کے دن پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پاکستان نے پیپلز پارٹی کے نوجوان رہنما بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ ایسا موقع نہیں ہے کہ حکومت اور وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کی جائے۔ یہ وقت متحد ہوکر کرونا کی خوف ناک وبا کے خلاف لڑنے کا ہے اور ہم اس موقع پر اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم نے بھی کہا ہے کہ یہ وقت اختلافات کا نہیں بلکہ اختلافات پر قابو پا کر ایک مشترکہ قومی چیلنج سے نمٹنے کا ہے۔ انھوں نے خیال ظاہر کیا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا مسئلہ محض صحت و صفائی کا نہیں ہے بلکہ یہ ایک تیکنیکی معاملہ ہے جس سے نمٹنے کی صلاحیت ان کے خیال میں حکومت کے پاس نہیں ،اس لیے یہ ضروری ہے کہ قومی مفاد میں اس منصوبہ بندی کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے۔
ملک میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی دو بڑی جماعتوں کی طرف سے حکومت کو تعاون کی اس پیش کش پر ممتاز تجزیہ کار کامران خان نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قیمتی پیش کش ہے حکومت کو جس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ ماضی میں جس طرح موجودہ حکومت کے قیام کے وقت قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف نے بھی حکومت کو تعاون کی پیش کش کی تھی اور کہا تھا کہ یہ وقت قومی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے میثاق جمہوریت کا ہے۔ کامران خان نے کہا کہ حکومت نے ماضی میں اس پیش کش پر توجہ نہیں دی تھی لیکن یہ موقع اب ضائع نہیں ہونا چاہئے۔
انھوں نے توقع ظاہر کی کہ قومی اتفاق رائے کو یقینی بنانے کے لیے فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اہم کردار ادا کریں گے۔
کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے ملک کو اتحاد اور یک جہتی کا ایک اور موقع فراہم کردیا ہے۔ اس کا ایک نمایاں اظہار جمعرات کے دن پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پاکستان نے پیپلز پارٹی کے نوجوان رہنما بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ ایسا موقع نہیں ہے کہ حکومت اور وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کی جائے۔ یہ وقت متحد ہوکر کرونا کی خوف ناک وبا کے خلاف لڑنے کا ہے اور ہم اس موقع پر اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم نے بھی کہا ہے کہ یہ وقت اختلافات کا نہیں بلکہ اختلافات پر قابو پا کر ایک مشترکہ قومی چیلنج سے نمٹنے کا ہے۔ انھوں نے خیال ظاہر کیا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا مسئلہ محض صحت و صفائی کا نہیں ہے بلکہ یہ ایک تیکنیکی معاملہ ہے جس سے نمٹنے کی صلاحیت ان کے خیال میں حکومت کے پاس نہیں ،اس لیے یہ ضروری ہے کہ قومی مفاد میں اس منصوبہ بندی کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے۔
ملک میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی دو بڑی جماعتوں کی طرف سے حکومت کو تعاون کی اس پیش کش پر ممتاز تجزیہ کار کامران خان نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قیمتی پیش کش ہے حکومت کو جس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ ماضی میں جس طرح موجودہ حکومت کے قیام کے وقت قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف نے بھی حکومت کو تعاون کی پیش کش کی تھی اور کہا تھا کہ یہ وقت قومی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے میثاق جمہوریت کا ہے۔ کامران خان نے کہا کہ حکومت نے ماضی میں اس پیش کش پر توجہ نہیں دی تھی لیکن یہ موقع اب ضائع نہیں ہونا چاہئے۔
انھوں نے توقع ظاہر کی کہ قومی اتفاق رائے کو یقینی بنانے کے لیے فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اہم کردار ادا کریں گے۔
کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے ملک کو اتحاد اور یک جہتی کا ایک اور موقع فراہم کردیا ہے۔ اس کا ایک نمایاں اظہار جمعرات کے دن پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پاکستان نے پیپلز پارٹی کے نوجوان رہنما بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ ایسا موقع نہیں ہے کہ حکومت اور وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کی جائے۔ یہ وقت متحد ہوکر کرونا کی خوف ناک وبا کے خلاف لڑنے کا ہے اور ہم اس موقع پر اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم نے بھی کہا ہے کہ یہ وقت اختلافات کا نہیں بلکہ اختلافات پر قابو پا کر ایک مشترکہ قومی چیلنج سے نمٹنے کا ہے۔ انھوں نے خیال ظاہر کیا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا مسئلہ محض صحت و صفائی کا نہیں ہے بلکہ یہ ایک تیکنیکی معاملہ ہے جس سے نمٹنے کی صلاحیت ان کے خیال میں حکومت کے پاس نہیں ،اس لیے یہ ضروری ہے کہ قومی مفاد میں اس منصوبہ بندی کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے۔
ملک میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی دو بڑی جماعتوں کی طرف سے حکومت کو تعاون کی اس پیش کش پر ممتاز تجزیہ کار کامران خان نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قیمتی پیش کش ہے حکومت کو جس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ ماضی میں جس طرح موجودہ حکومت کے قیام کے وقت قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف نے بھی حکومت کو تعاون کی پیش کش کی تھی اور کہا تھا کہ یہ وقت قومی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے میثاق جمہوریت کا ہے۔ کامران خان نے کہا کہ حکومت نے ماضی میں اس پیش کش پر توجہ نہیں دی تھی لیکن یہ موقع اب ضائع نہیں ہونا چاہئے۔
انھوں نے توقع ظاہر کی کہ قومی اتفاق رائے کو یقینی بنانے کے لیے فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اہم کردار ادا کریں گے۔
کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے ملک کو اتحاد اور یک جہتی کا ایک اور موقع فراہم کردیا ہے۔ اس کا ایک نمایاں اظہار جمعرات کے دن پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پاکستان نے پیپلز پارٹی کے نوجوان رہنما بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ ایسا موقع نہیں ہے کہ حکومت اور وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کی جائے۔ یہ وقت متحد ہوکر کرونا کی خوف ناک وبا کے خلاف لڑنے کا ہے اور ہم اس موقع پر اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم نے بھی کہا ہے کہ یہ وقت اختلافات کا نہیں بلکہ اختلافات پر قابو پا کر ایک مشترکہ قومی چیلنج سے نمٹنے کا ہے۔ انھوں نے خیال ظاہر کیا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا مسئلہ محض صحت و صفائی کا نہیں ہے بلکہ یہ ایک تیکنیکی معاملہ ہے جس سے نمٹنے کی صلاحیت ان کے خیال میں حکومت کے پاس نہیں ،اس لیے یہ ضروری ہے کہ قومی مفاد میں اس منصوبہ بندی کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے۔
ملک میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی دو بڑی جماعتوں کی طرف سے حکومت کو تعاون کی اس پیش کش پر ممتاز تجزیہ کار کامران خان نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قیمتی پیش کش ہے حکومت کو جس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ ماضی میں جس طرح موجودہ حکومت کے قیام کے وقت قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف نے بھی حکومت کو تعاون کی پیش کش کی تھی اور کہا تھا کہ یہ وقت قومی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے میثاق جمہوریت کا ہے۔ کامران خان نے کہا کہ حکومت نے ماضی میں اس پیش کش پر توجہ نہیں دی تھی لیکن یہ موقع اب ضائع نہیں ہونا چاہئے۔
انھوں نے توقع ظاہر کی کہ قومی اتفاق رائے کو یقینی بنانے کے لیے فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اہم کردار ادا کریں گے۔