• Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں
No Result
View All Result
10 °c
Islamabad
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
  • مخزن ادب
    • مخزن ادب
    • کتاب اور صاحب کتاب
  • زندگی
    • زندگی
    • تصوف , روحانیت
  • معیشت
    • معیشت
    • زراعت
    • ٹیکنالوجی
  • فکر و خیال
    • فکر و خیال
    • تاریخ
    • لٹریچر
  • محشر خیال
    • محشر خیال
    • تبادلہ خیال
    • فاروق عادل کے خاکے
    • فاروق عادل کے سفر نامے
  • اہم خبریں
    • تصویر وطن
    • عالم تمام
  • یو ٹیوب چینل
  • صفحہ اوّل
  • شوبز
  • کھیل
  • کھانا پینا
  • سیاحت
No Result
View All Result
آوازہ
No Result
View All Result
Home Aawaza

سوانا باتھ: نہ ہوا پاکستان، غیرت کے نام پر قتل ہوگیا ہوتا

تحریر: شہزاد ناصر

آوازہ ڈیسک by آوازہ ڈیسک
March 17, 2020
in Aawaza
0
سوانا باتھ: نہ ہوا پاکستان، غیرت کے نام پر قتل ہوگیا ہوتا
Share on FacebookShare on TwitterShare on LinkedinShare on Whats app
ADVERTISEMENT
Ad (2024-01-27 16:32:21)

مغربی دنیا کے دو تجربے ؛
آج سیاسی پوسٹ سے ہٹ کر چند ہلکی پھلکی باتیں ۔
نیویارک کے جس جمنازیم کا ممبر ہوں وہ تین فلور پر مشتمل اورائیرکنڈیشنڈ ، بیسمنٹ میں سوانا اور شاور اور لاکرز روم سمیت ساری سہولتیں موجود ہیں ۔
ایک گھنٹے رننگ ،ایک گھنٹہ ویٹ لفٹنگ کے بعد سوانا لینے کا ارادہ کیا ، بیسمنٹ پہنچا ۔ دیکھاکہ دھلے ہوئے باتھ سایز تولئے تہہ در تہہ قرینے سے پڑے ہوئے اور چھوٹے تولئے چہرے کے لئے الگ الماریوں میں قرینے سے رکھے ہوئے ۔
بڑا مسئلہ تھا کپڑے اتار کرلاکرز میں رکھنے کے بعد تولیہ لپیٹنا اور سوانا میں گھسنا چونکہ پاکستانی بیک گراؤنڈ سے ہوں تو قدرتی جھجک تھی ، بہرحال ایک باتھ سایز تولیہ لپیٹا اورکپڑے لاکرز میں بند کردئے ۔ سوانا پہنچا تو دیکھا کہ اس پاس کئی لوگ ننگ دھڑنک گھوم رہے ہیں اور میں تولیہ لپیٹے ہوئے ۔ فوری یاد ایا کہ اگر تولیہ لپیٹے رہا توباڈی کو سٹیم کیسے ملے گی ؟ نوٹ کیا کہ لوگ باگ ایسے چل پھر رہے ہیں جیسے کسی کو پتہ ہی نہیں کہ دوسرا الف ننگا ہے، ماحول دیکھا تو تولیہ اتار پھینکا اور سوانا روم گھس گیا ۔ سٹیم چل رہی تھی اور تین سٹیپ بنے ہوئے تھے ، دھند سی تھی ، بندے بیٹھے نظر ارہے تھے تو میں بھی ان کے درمیان بیٹھ گیا ۔ سب سکون سے بیٹھے سٹیم لے رہے تھے ، مجھے بھی سٹیم باتھ اچھا لگ رہا تھا ۔لوگ آ جارہے تھے، کوئی کسی کو دیکھ نہیں رہا تھا ، کوئی فیس امریشن نہیں تھا ، یوں لگ رہا تھا جسیے سب نیچرل ہو، زہن میں ارہا تھا کہ سیکس اور شرم صرف زہنی تصور ہیں ، اگر دماغ پر ،سلط ہوں تو پردے مین ملبوس عورت بھی محفوظ نہیں ورنہ ننگ دھرنگ لوگوں کے درمیان بھی کوئی مسئلہ نہیں

Ad (2024-01-27 16:31:23)


بیس منٹ سوانا لیکر باہر نکلا تو ہلکا پھلکا، ننگے لوگ سوانا جارہے تھے اور ننگ دھرنگ سوانا روم سے نکل رہے تھے ، میں بھی ننگ دھرنگ سوانا سے نکلا اور باتھ ٹاؤل اٹھالیا ، پھر شاور روم گیا ، وہاں باڈی واش ، شیمپوز رکھے تھے اور لوشن بھی۔ ورزش اور سوانا کے بعد شاور لینے سے باڈی ہلکی پھلکی ہوگئی ۔
دوسری سائیڈ پر لیڈیز لکھا ہوا تھا اور لیڈیز بھی سوانا لینے کے بعد شاور لے رہی تھیں ، کوئی کسی کی طرف دیکھ نہیں رہا تھا جسیےکوئی بات نہیں ۔ مجھے اپنا ملک یاد انے لگا جہاں دن رات فحاشی سے لوگوں کو ڈرایا جاتا ہے اور اتنا ہی زیادہ خواتین کو مسائل کا سامنا ہے ۔ لڑکوں سے زیادتی ، بچیوں کے اغوا اور ریپ کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں ۔ کاش ہم کرنے کا کام کریں کہ معیشت بہتر ببائیں ، لوگوں کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں دیں ۔
دوسرا واقعہ:
یہ واقعہ بہت پرانا تقریبا پچیس سال پرانا ہے ، پاکستان سے پہلی بار سیر کے لئے نکلا تو سیدھا پیرس گیا پھر اٹلی ۔ روم دیکھا سوچا وینس بھی جانا چاہئئے ۔ ٹرین پکڑی اورروم سے وینس جاپہنچے ۔ جب ٹرین سے اترا تو باتھ روم کی ضرورت محسوس ہوئی، دیکھا ایک جگہ ٹوائلٹ لکھا ہواتھا ۔ وہاں دو دروازے تھے دونوں پر صرف ہیٹ کا نشان تھا ، میں پہلی بار پاکستان سے یورپ گیا تھا اندازہ نہ لگا سکا تو پہلے والے دروازے سے داخل اور ایک کیبن مین گھس گیا ۔ دیکھا کہ اس پاس سے لیڈیز اوازین ارہی ہیں ، بہرحال فراغت کے بعد نل پر ہاتھ دھونے لگا تو لیڈیز ساتھ ہاتھ دھو رہی ہیں ۔ میری طرف دیکھ بھی رہی ہیں ، ٹوایلٹ سے نکلا تو کچھ اٹالین مرد باہر کھڑے تھے اورحیرانی سے دیکھنے لگے لیکن کسی نے کچھ نہیں کہا ، کیا دیکھتا ہوں کہ سامنے والے دروازے سے مرد نکل رہے ہیں اور جہاں سے میں نکلا ہوں وہاں سے صرف لیڈیز ، تب بڑی ہنسی ائی کہ میں تو لیڈیز کے ساتھ بیٹھا تھا لیکن ماننےکی بات یورپین اتنے مہزب ہیں کہ مجھے کچھ نہ کہا ۔ ہوتا پاکستان تو غیرت کے نام پر قتل بھی ہوچکا ہوتا۔

Screenshot 2024-02-07 at 2.46.36 AM
Previous Post

استاذ الاساتذہ حشمت اللہ لودی: لکھنو تا کراچی

Next Post

آج 1965 کی پاک بھارت جنگ کے ہیرو ایم ایم عالم کی برسی ہے

آوازہ ڈیسک

آوازہ ڈیسک

Next Post

آج 1965 کی پاک بھارت جنگ کے ہیرو ایم ایم عالم کی برسی ہے

ہمارا فیس بک پیج لائیک کریں

ہمیں ٹوئیٹر ہر فالو کریں

ہمیں انسٹا گرام پر فالو کریں

Contact Us

[contact-form-7 id=”415″ title=”Contact form 1″]

Categories

  • Aawaza
  • Ads
  • آج کی شخصیت
  • اہم خبریں
  • تاریخ
  • تبادلہ خیال
  • تصوف , روحانیت
  • تصویر وطن
  • ٹیکنالوجی
  • خطاطی
  • زراعت
  • زندگی
  • سیاحت
  • شوبز
  • صراط مستقیم
  • عالم تمام
  • فاروق عادل کے خاکے
  • فاروق عادل کے سفر نامے
  • فکر و خیال
  • کتاب اور صاحب کتاب
  • کھانا پینا
  • کھیل
  • کھیل
  • کیمرے کی آنکھ سے
  • لٹریچر
  • محشر خیال
  • مخزن ادب
  • مصوری
  • معیشت
  • مو قلم

About Us

اطلاعات کی فراوانی کے عہد میں خبر نے زندگی کو زیر کر لیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ روح ضعیف ہو گئی اور جسم و جاں یعنی مادیت کا پلہ بھاری ہو گیا "آوازہ" ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو خبر کے ساتھ نظر کو بھی اہمیت دے گا۔ اس پلیٹ فارم پر سیاست اور واقعات عالم بھرپور تجزیے کے ساتھ زیر بحث آئیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی روح کی غذا یعنی ادب و ثقافت اور روحانیت سمیت بہت سے دیگر لطیف موضوعات بھی پڑھنے اور دیکھنے والوں کو لطف دیں گے۔
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions

No Result
View All Result
  • Privacy Policy
  • Urdu news – aawaza
  • ہم سے رابطہ
  • ہمارے بارے میں

© 2022 Aawaza - Designed By Dtek Solutions