جنوبی ایشیائی ممالک کی تنظیم سارک کے رکن ملکوں نے زور دیا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہےکیوں کہ اس وبا نے انسانیت کی بقا کے لیے غر معمولی خطرات پیدا کر دیے ہیں جن سے نمٹنے کے لیے ہمسایہ ملکوں کا ایک دوسرے سے تعون ناگزیر ہے۔
وڈیو لنک کے ذریعے اتوار کو ہونے والی س کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے کی۔ کانفرنس میں کرونا وائرس سے پیدا شدہ صورت حال پر تفصیل سے غور کیا گیا ۔ پاکستان کے نمائندے نے اس موقع پر رکن ممالک اور کانفرنس کے شرکا کو اس خطرناک وبا سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ پاکستان اس خطرے کے سامنے آنے کے بعد پہلے روز سے نہایت سنجیدگی کے ساتھ کام کررہا ہے۔ انھوں نے شرکا کوبتایا کہ اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت نے بھی پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
کانفرنس میں پاکستان نے تجویز پیش کی کہ اس خطرناک وبا کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ مشترکہ کوششیں کی جائیں اور اس مقصد کے لیے سارک تنظیم کو بااختیار بنایا جائے۔ پاکستان نے تجویز پیش کی کہ سارک ملکوں کو ایگزٹ اسکریننگ کی پالیسی اختیار کرنی چاہئے تاکہ خطے کے ملکوں میں سفر کرنے والے مسافر اس مرض کے جراثیم ایک سے دوسرے ملک کو منتقل نہ کریں۔ انھوں نے اس سلسلے میں چین کی حکمت عملی کی تعریف کی اور اسے اختیار کرنے کی تجویز پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ رکن ممالک کے درمیان تفصیلی تبادلہ خیال ہو اور پالیسی سطح پر فیصلے کیے جائیں۔
ایک علیحدہ بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس وڈیو کانفرنس کے لیے بھارت کی آمداگی کو پاکستانی موقف کی کامیابی قرار دیا ہے