پندرہ خمار آلود دنوں کے بعد پاٹے خان حکومت کو کرونا وائرس یاد آگیا, اب اس پر اس کی ” آنیاں جانیاں ” دیکھنے والی ہیں۔ ایک طرف ڈاکٹر ظفر مرزا راگ الاپ رہے ہیں دوسری جانب فردوس عاشق اعوان نے راگ درباری چھیڑا ہوا ہے، شفقت محمود صاحب کہ، ہمیشہ سے انکو ایک پڑھا لکھا اور معتدل آدمی سمجھتا رہا ہوں وہ بھی شیخ رشید جیسے “نوٹنکی” کے ساتھ رھکر اسی رنگ میں رنگ گئے۔ اور اسی نوٹنکی کی طرح بڑھک مارنے کی کوشش میں ہکلانے لگے، شفقت محمود صاحب جو کام شیخ رشید جیسے نوٹنکی کا ہے وہ اسے کرنے دیں آپ کچھ سمجھداری دکھائیں، اس بھان متی کے کنبہ میں آپ جیسے چند دانے ہی تو خاندانی ہیں۔
چبائو، سلو موشن وزیر خارجہ 5 منٹ کی بات 25 منٹ میں دھراتے ہیں، انکا آموختہ الف سے لیکر ی تک جاری رہتا ہے ۔ وہ اپنا طنبورہ سنبھال کر بیٹھ گئے اور منڈلی ساتھ میں سر سے سر ملانے لگی، وسیم اکرم پلس عثمان بزدار پہلے دن سے ایک ناکام وزیر اعلی ہیں اور آخر تک وہ ناکام ہی رہیں گے۔ KPK حکومت پاٹے خان کی نااہلی کا مکمل نمونہ ہے وہاں بننے والا BRT منصوبہ اس بات کا ثبوت ہے کہ KPK کی حکومت کسی بحران سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے. باقی بچ گئی بلوچستان کی صوبائی حکومت تو اس کے لئے بات کرتے ہوئے تو پاٹے خان کے پر جلتے ہیں اس لئے کہ وہ تو مکمل طور پر کسی آور مقام سے چلائی جاتی ہے۔ مطلب یہ ہے کہ پوری پاٹے خان حکومت بمعہ سلیکٹذ وزیراعظم کے اس طرف دیکھنے لگی جہاں سے لائی گئی ہے۔وہاں سے اشارہ ملتے ہی وزیروں کی بونگیاں شروع ہوگئی۔
مراد علی شاہ کی سندھ حکومت وفاق سے بہت پہلے کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات شروع کرچکی تھی۔ جس وقت حکومت نے وفاق میں پہلا اجلاس طلب کیا اس وقت تک وزیر اعلی سندھ 16 اجلاس اس بیماری کے حوالے سے کرچکے تھے ۔ سندھ کابینہ کے تمام وزراء خصوصا سعید غنی صاحب ، ناصر حسین شاہ صاحب مبارکباد کے مستحق ہیں جس طرح مراد علی شاہ وزیر اعلی سندھ نے کورونا وائرس کے حملے میں پورے پاکستان کے عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے، وہ اور انکی کابینہ دن رات اس وبائی مرض کے خلاف جہاد کررہے ہیں اس پر مراد علی شاہ وزیر اعلی اور سندھ حکومت کی تحسین نہ کرنا حددرجہ خودغرضی ہوگی۔
سندھ حکومت نے اس مرض کے پاکستان میں ظاہر ہونے سے پہلے ہی حفاظتی اقدامات کا آغاز کردیا تھا۔ وفاقی حکومت کی عدم توجہی اور سندھ حکومت کے ساتھ انکی مخاصمت کی وجہ سے ایرپورٹ اور دیگر مقامات کہ جہاں پاٹے خان کی عملداری تھی مکمل تعاون نہی مل سکا اس کے باوجود مراد علی شاہ اور آن کی ٹیم نے بھرپور کوشش کی اور اس جان لیوا مرض کا دائرہ محدود کردیا۔ اس وقت بھی ایرپورٹ پر ماہر میڈیکل ٹیم کی تعیناتی، فوڈ سیکیورٹی، کرونا وائرس ٹیسٹ، زائرین کی واپسی کے لیے سکھر میں قرنطینہ کا قیام سندھ حکومت کے وہ اقدامات ہیں جن سے اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ مراد علی شاہ وزیر اعلی سندھ کی قیادت میں سندھ حکومت اس قدرتی بحران سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
Best performing provincial Chief Minister of Pakistan as far as steps regarding Corona virus are concerned.
Well done MURAD ALI SHAH chief minister Sindh and his team.